Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

'مولانا فضل الرحمان کو قانون کے مطابق طلب کیا جائے گا'

مولانا فضل الرحمان کو آمدن سے زائد اثاثوں پر نبیب نے طلب کیا ہے۔ فوٹو اے ایف پی
پاکستان کے قومی احتساب بیورو (نیب) کے مطابق جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کے خلاف تحقیقات جاری ہیں اور انہیں نیب خیبرپختونخوا میں بلایا جائے گا۔
منگل کو احتساب کے قومی ادارے نیب نے میڈیا رپوٹس پر وضاحتی بیان جاری کیا ہے جن میں کہا گیا تھا کہ جمیعت علمائے اسلام (ف) کی جانب سے کور کمانڈر پشاور کے دفتر کے باہر دھرنے کی دھمکی کے بعد نیب نے انہیں طلب کرنے کا نوٹس واپس لے لیا ہے۔
وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ مولانا فضل الرحمان کا مؤقف جاننے کے لیے انہیں قانون کے مطابق نیب خیبر پختونخوا میں طلب کیا جائے گا۔
واضح رہے کہ گذشتہ ہفتے نیب نے مولانا فضل الرحمان کو آمدن سے زائد اثاثوں کی وضاحت پیش کرنے کے لیے نوٹس جاری کیا تھا۔
نیب کے ایک اعلیٰ افسر نے اردو نیوز کے نامہ نگار وسیم عباسی کو بتایا تھا کہ مولانا فضل الرحمان کو یکم اکتوبر کو آمدن سے زائد اثاثوں کے کیس میں طلب کیا گیا ہے۔
دوسری جانب مولانا فضل الرحمان کے سرکاری ٹوئٹر اکاؤنٹ پر شیئر کی گئی ویڈیو میں انہوں نے نیب کے مؤقف کی تردید کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہیں نوٹس تاحال نہیں ملا اور ایسے نوٹسز کے ان کے ہاں کوئی اہمیت نہیں۔ 
نیب حکام کے مطابق احتساب بیورو کے پاس مولانا فضل الرحمان کے آمدن سے زائد اثاثوں کی معلومات اور شواہد ہیں اور ان سے سوالات کیے جائیں گے۔ 
احتساب بیورو کے حکام کے مطابق جمعیت علمائے اسلام ف کے سربراہ کو یکم اکتوبر کو پشاور میں واقع دفتر میں پیش ہونے کے لیے نوٹس جاری کیے گئے ہیں اور پیش نہ ہونے کی صورت میں قانون کے مطابق کارروائی آگے بڑھائی جائے گی۔ 
پاکستان میں حزب اختلاف کی مختلف جماعتوں کے رہنماؤں کے خلاف نیب کیسز عدالتوں میں زیرالتوا ہیں۔
جمعیت علمائے اسلام (ف) کے ایک اور رہنما اکرم درانی کے خلاف بھی احتساب بیورو تحقیقات کر رہا ہے۔

شیئر: