Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

القریات میں’ سفید سونا‘ کیسے نکلتا ہے؟

القریات کے باشندوں نے ہمیشہ نمک کی تجارت کی ہے- فوٹو: الاخباریہ
سعودی عرب میں القریات قدیم زمانے سے لے کر اب تک سفید سونے ’نمک‘ کی پیداوار کا مرکز مانا جاتا ہے۔ القریات کمشنری کے ایک گاؤں کے باشندے فہد السرحانی نے یہاں سے نمک نکالے جانے کی کہانی بیان کی ہے۔ 
الاخباریہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے السرحانی نے بتایا کہ القریات کے باشندوں کی واحد منافع بخش تجارت کا تعلق کل بھی نمک سے تھا اور آج بھی ہے۔  

القریات سکاکا شہر سے 360 کلو میٹر دور ہے- فوٹو: الاخباریہ

القریات کے باشندے قدیم زمانے میں نمک اونٹوں پر لاد کر شام، اردن، فلسطین اور لبنان لے جایا کرتے تھے۔ 
 القریات میں نمک نکالنے کے طریقہ کار کے حوالے سے بتایا کہ القریات کے باشندے ماضی قدیم میں جس طرح نمک نکالا کرتے تھے۔ عصر حاضر میں بھی اسی روایتی انداز سے نمک نکال رہے ہیں۔ 


پانی بخارات بن کر تحلیل ہوجاتا ہے اور نمک کی پرتیں جم جاتی ہیں- فوٹو: الاخباریہ

السرحانی نے بتایا کہ طریقہ کار یہ ہے کہ مخصوص مقامات پر زمین کھودی جاتی ہے۔ جب تک پانی نظرنہیں آتا کھدائی جاری رکھی جاتی ہے۔ پانی نکلنے پر کھدائی بند کردی جاتی ہے۔ چند روز میں پانی ابخارات کی شکل میں اوپر ہوا میں تحلیل ہوجاتا ہے اور نمک کی پرتیں جم جاتی ہیں۔ مقامی شہری نمک کی پرتیں اٹھا کر اسے ایک جگہ رکھ دیتے ہیں۔ خشک ہونے تک کا انتظار کرتے ہیں۔ خشک ہوجاتا ہے تو بوریوں میں بھر کر مارکیٹ میں پہنچا دیتے ہیں۔ 
یاد رہے کہ القریات شمالی سعودی عرب کے صوبے الجوف کی ایک کمشنری ہے۔ یہ اردن سے 30 کلو میٹرکے فاصلے پر شام اور یورپی ممالک کو خلیج سے جوڑنے والی شاہراہ پر واقع ہے۔ 
القریات سکاکا شہر سے 360 کلو میٹر دور ہے۔ القریات میں الحدیثہ بری سرحدی چوکی واقع ہے جو مشرق وسطی کی سب سے بڑی بری سرحدی چوکی ہے۔

 

خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں

شیئر: