Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مکہ کے مہنگے ہوٹلوں میں کمروں کا کرایہ غیر معمولی کم

فائیو سٹار ہوٹل بڑی رعایت کی پیش کش سے سرگرمیاں دوبارہ شروع کر رہے ہیں (فوٹو: سوشل میڈیا)
سعودی عرب میں عمرہ سیزن میں مکہ کے ہوٹلوں کے کرائے غیر معمولی حد تک کم کر دیے گئے ہیں۔ کچھ علاقوں میں کمروں کا کرایہ 38 سعودی ریال (10 $) سے بھی کم ہو گیا ہے۔
مکہ میں مسجد الحرام کے مکمل نظارے والے فائیو سٹار ہوٹل بڑی رعایت کی پیش کش سے اپنی سرگرمیاں دوبارہ شروع کرنے اور ہوٹل انڈسٹری میں معمول کی بحالی کے لیے تیار ہو رہے ہیں۔
سعودی عرب کا مقدس شہر مکہ 1400 سے زیادہ ہوٹلوں پر مشتمل ہے جو پورے ملک میں رہائش کے شعبے کا دو تہائی سے زیادہ ہے۔
مکہ میں ہوٹلوں کے وہ کمرے جو سال بھر میں سب سے زیادہ قیمتوں کے لیے جانے جاتے ہیں اور مصروف سیزن میں تقریباً تین دگنا قیمت پر دستیاب ہوتے ہیں اس وقت مسجد الحرام کے قریب ان کمروں کی قیمت 250 سے 700 سعودی ریال کے درمیان ہے۔
سعودی وزیر حج و عمرہ ڈاکٹر محمد صالح بنتن نے ایک ٹویٹ کے ذریعے مکہ کے ان ہوٹلوں کی طرف توجہ دلائی ہے جو کورونا کی وبا کے دوران اس امتحان کو برداشت کرچکے ہیں۔
ڈاکٹر محمد صالح بنتن نے مکہ کے ہوٹلوں کی طرف سے پیش کی جانے والی حیرت انگیز پیش کش پر اظہار تشکر اور خوشی کا اظہار کیا اور انہیں محفوظ ماحول کے طور پر بیان کیا جو صحت کی ضروریات کو مدنظر رکھتے ہیں۔
مکہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں ہوٹل کمیٹی کے چیئرمین عبد اللہ فلالی نے عرب نیوز کو بتایا کہ کچھ ہوٹلوں کے ذریعے اعلان کردہ ترغیبات اس شعبے کو بحال کرنے کا بتدریج ذریعہ ہیں۔ انہوں نے کہا کہ قیمتوں کا تعین پریشان حال صنعت کے لیے بتدریج ترقی پسند واپسی کی محض شروعات ہے۔

مکہ میں 1400 سے زیادہ ہوٹل موجود ہیں (فوٹو: عرب نیوز)

انہوں نے کہا کہ قیمتیں روزگار کے حجم کی عکاسی نہیں کرتیں جو وبا کے بعد نچلی سطح پر آگئیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام ہوٹلوں کو اپنے ملازمین کو رکھنے اور ان کے دستاویزات کو درست کرنے کے لیے ریاستی امداد ‘سنید’ کا سہارا لینا پڑا۔
مکہ چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری میں ہوٹل کمیٹی کے چیئرمین نے مزید کہا کہ صرف چار سینٹرل ہوٹلوں میں بحالی کا کام شروع ہوا ہے اور رہائش کے شعبے کی بحالی اکتوبر 2021 تک جاری رہے گی۔
سینٹرل مکہ میں ایک ہوٹل کے مینیجر فوڈل منقل نے کہا کہ زائرین کی حفاظت اور ان کی خدمت کے لیے ریاستی کوششیں واضح ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ عمرہ کی بحالی کے اقدامات صحت اور احتیاطی تدابیر کے مطابق تھے اور ہم صحت اور حفاظت کے تحفظ کو یقینی بنائیں گے۔
منقل نے کہا کہ ’سعودی مملکت مختلف قومیت کے زائرین کی یقین دہانی اور تیاری کے اعلیٰ سطح پر پہنچنے کی کوشش کر رہی ہے جو منصوبے کے تیسرے مرحلے کے آغاز کے ساتھ ہی حاصل کیا جائے گا۔ یہ رہائش کے شعبے کی اصل واپسی کی نشاندہی کرے گا اور زائرین کو مربوط روحانی اور سیاحت کا تجربہ کرنے کے قابل بنائے گا۔‘

صرف چار سینٹرل ہوٹلوں میں بحالی کا کام شروع ہوا ہے (فوٹو: سوشل میڈیا)

انہوں نے مزید کہا کہ مملکت نے حج اور عمرہ کے دوران زائرین کی حفاظت کے لیے ایک نیک اقدام کے طور پر معاشی بہبود کی قربانی دی ہے۔
فوڈل منقل نے کہا کہ سعودی عرب میں دنیا بھر سے آنے والے زائرین کی آمد کے ساتھ احتیاطی تدابیر اخیتار کرتے ہوئے ہوٹلوں کی مدد کرنے کی صلاحیتیں ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ مکہ اہم تاریخی عجائب گھروں کے علاوہ اسلامی مقامات بھی مہیا کرتا ہے۔
حرم مکی لائبریری
حرم مکی لائبریری نے زائرین کا استقبال کرنے کے لیے 16 سے زیادہ اقدامات کا آغاز کیا ہے۔ سخت سماجی دوری کے اقدامات کے درمیان لائبریری میں ایک گھنٹے کے دوران 30 افراد کو اندر جانے کی اجازت ہو گی۔
حرم مکی لائبریری کا رقبہ 1000 مربع میٹر پر محیط ہے اور اس میں 30000 کتابیں اور 5600 عنوانات ہیں۔

شیئر: