Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سکوں پر باقی رہنے والا کورونا وائرس زیادہ خطرناک‘

کرنسی نوٹ پر کورونا وائرس تین دن تک رہتا ہے- فوٹو عرب نیوز
سعودی عرب کی کنگ سعود یونیورسٹی فار ہیلتھ سائنس کے پروفیسر ڈاکٹر ناصر توفیق نے کہا ہے کہ کرنسی نوٹ پر کورونا وائرس تین دن تک اور سکوں پر سات دن تک باقی رہتا ہے۔ سکوں پر باقی رہنے والا وائرس زیادہ خطرناک ہوتا ہے۔  
الاخباریہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے ڈاکٹر توفیق نے کورونا زدہ کرنسی نوٹ اور سکوں سے تحفظ حاصل  کرنے کے لیے ذیل تدابیر بیان کی ہیں۔ ان کا کہنا ہے کہ ہاتھوں کو صابن سے اچھی طرح سے دھویا جائے۔ 

کورونا وائرس اور انفلوئنزا میں فرق نہیں کیا جاسکتا ہے- فوٹو خلیج آن لائن

ہر وقت منہ کو ڈھک کر رکھا جائے۔ 
سماجی فاصلے کی پابندی کی جائے۔ 
کرنسی نوٹ میں لین دین نہ کیا جائے۔ 
وائرس لگنے کی کوئی بھی علامت محسوس ہو تو پہلی فرصت میں خود کو آئسولیٹ کرلیا جائے۔ 
ڈاکٹر توفیق نے کہا کہ نئے کورونا وائرس اور انفلوئنزا میں نہ تو فرق کیا جاسکتا ہے اور نہ دونوں کو ایک دوسرے سے جدا کیا جاسکتا ہے۔ جاننے کا واحد طریقہ کورونا ٹیسٹ ہے۔ 
انہوں نے کہا کہ کورونا کی علامتیں پھیپھڑے کی سوزش، اسہال اور خون میں زہر آلودگی ہے۔ یہ وائرس وقت کے ساتھ ساتھ اپنا روپ بدلتا رہتا ہے۔ 
اس سے قبل عالمی ادارہ صحت کے ترجمان نے کہا تھا کہ کرنسی نوٹ اور سکوں  کے استعمال سے نیا کورونا وائرس منتقل ہوسکتا ہے۔ صارفین کرنسی نوٹ اور سکے استعمال کرنے پر دونوں ہاتھ اچھی طرح سے دھونے کا اہتمام کریں اور صابن وغیرہ استعمال کرنے کا اہتمام کریں۔
عاجل ویب سائٹ کے مطابق عالمی ادارہ صحت کے ترجمان نے توجہ دلائی تھی کہ ہم سب لوگ یہ بات اچھی طرح سے جانتے ہیں کہ کرنسی نوٹ اور سکوں کے لین دین سے ہر طرح کے جراثیم اور وائرس ایک سے دوسرے میں منتقل ہوجاتے ہیں- سب لوگوں کے لیے ضروری مشورہ یہ ہے کہ جب بھی کرنسی نوٹ یا سکوں کا استعمال کریں تو ہاتھوں سے چہرے کو چھونے سے پرہیز کریں۔ 
جب بھی کرنسی نوٹ یا سکوں کا لین دین کریں تو وائرس کی منتقلی کے خطرات کو محدود کرنے کے لیے ہاتھ صابن سے اچھی طرح دھونا نہ بھولیں۔  
دنیا بھر کے بینک کرنسی نوٹس کو سینیٹائز کررہے ہیں۔ بالائی بنفشی شعاعوں کے ذریعے نوٹ سینیٹائز کیے جارہے ہیں۔ 
باخبر رہیں، اردو نیوز کو ٹوئٹر پر فالو کریں

شیئر: