Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ریاض ریستوران کیس: تارکین اورسعودیوں پر چار لاکھ ریال جرمانہ

ریستوران ریاض کے المنفوحہ محلے میں کھولا گیا تھا- فوٹو سبق
وزارت تجارت نے فاسٹ فوڈ ریستوران کیس میں تین سعودی شہریوں اور دو مقیم غیرملکیوں پر چار لاکھ ریال کا جرمانہ کردیا-
سبق ویب سائٹ کے  مطابق وزارت تجارت  نے  مصر کے دو شہریوں احمد سلیمان  اور ہشام السید کو اپنے نام سے فاسٹ فوڈ ریستوران کھلوانے والے مقامی شہری عبداللطیف الشدوخی، محمد الحبیب اور محمد بانافع کو قانون تجارت کا مجرم قرار دے دیا-  سعودی قانون تجارت کے مطابق کوئی بھی مقامی شہری اپنے نام سے کسی بھی غیرملکی کو کسی بھی قسم کا کاروبار کرانے کا مجاز نہیں- اسی طرح غیرملکی بھی سعودیوں کے نام سے قانونا اپنا کاروبار نہیں کرسکتے-  دونوں جرم ہیں-
وزارت تجارت نے پورا کیس ریاض میں فوجداری کی عدالت بھیج دیا تھا-  جس نے کاروبار کرنے اور کرانے والے دونوں فریقوں پر چار لاکھ ریال کا جرمانہ کردیا-  عدالت نے ریستوران بند کرنے کا حکم بھی دے دیا جبکہ ریستوران کا لائسنس منسوخ کردیا-  سجل تجاری (تجارتی رجسٹریشن) ختم کردیا آئندہ سعودی شہریوں کو فاسٹ فوڈ ریستوران کھولنے پر پابندی لگادی جبکہ انہیں زکوۃ، ٹیکس اور فیس کی ادائیگی کا بھی حکم دے دیا-
فوجداری کی عدالت نے مصری شہریوں  کو مملکت سے بے دخل کرنے  اور بلیک لسٹ کرنے کا بھی حکم صادر کردیا- عدالت کے حکم پر مصریوں اور سعودیوں کی تشہیر خود ان کے خرچ پر ایک مقامی اخبار میں کی جائے گی-

 


دونوں فریقوں پر چار لاکھ ریال کا جرمانہ کردیا گیا ہے- فوٹو سبق

ریستوران ریاض کے المنفوحہ محلے میں کھولا گیا تھا-  قانون تجارت کے بموجب غیرقانونی کاروبار میں ملوث افراد کو پانچ برس تک قید اور پچاس لاکھ ریال تک جرمانے کی سزا بھی دی جاسکتی ہے-
خود کو اپ ڈیٹ رکھیں، واٹس ایپ گروپ جوائن کریں
 

شیئر: