Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

انڈیا کو دیکھیں یہ کتنا گندا ہے: ٹرمپ

جمعے کو دہلی میں فضائی آلودگی گذشتہ آٹھ ماہ میں سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی (فوٹو: اے ایف پی)
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے فضائی آلودگی کی وجہ سے انڈیا کو ایک ’گندی جگہ‘ کہنے پر سوشل میڈیا پر مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ صفائی کے عمل کو فوری شروع کیا جائے خصوصاً دہلی کو جسے دنیا کا سب سے آلودہ شہر کہا جاتا ہے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق صدر ٹرمپ نے یہ بات جمعرات کو اپنے حریف جو بائیڈن کے ساتھ ہونے مباحثے کے دوران ماحولیات تبدیلیوں کے حوالے سے بات کرتے ہوئے کہی۔
ان کا کہنا تھا کہ ’انڈیا کو دیکھیں یہ کتنا گندہ ہے اور آلودہ ہے۔‘
انڈیا کے علاوہ امریکی صدر نے فضائی آلودگی کے حوالے سے روس اور چین پر بھی تنقید کی۔
جمعے کو دہلی اور اس کے مضافات میں فضائی آلودگی گذشتہ آٹھ ماہ میں سب سے زیادہ ریکارڈ کی گئی اور ایئر کوالٹی انڈیکس تین سو تک پہنچ گئی جو ’ایمرجنسی کی صورتحال‘ ہے۔
ماحولیات کے ماہر اور اس حوالے سے سرگرم گروپ ’سویچا‘ کے بانی ویملیندو جاہ کا کہنا تھا کہ ’ڈونلڈ ٹرمپ کی طرف سے پیرس ماحولیاتی معاہدے سے کنارہ کشی کے لیے انڈیا کی فضائی آلودگی کو جواز بنانا بچگانہ ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’تاریخی طور پر امریکہ دنیا میں آلودگی کا سب سے بڑا سبب رہا ہے اور موجودہ وقت میں یہ دوسرے نمبر پر ہے۔
بھارتیہ جنتا پارٹی (بی جے پی) کے رہنما کپل مشرا نے کہا ہے کہ صدر ٹرمپ نے جو کہا وہ درست ہے۔
اپنے ٹوئٹر پیغام میں ان کا کہنا تھا کہ ’ٹرمپ ٹھیک کہہ رہے ہیں۔ ہماری ہوا کا معیار واقعی آلودہ ہے۔ دہلی میں ہماری سانسوں میں زہر جا رہا ہے۔ یہ وقت ہے کہ ہم سب اصل وجوہات کا مقابلہ کرنے کے لیے اکٹھے ہوں۔‘

عام آدمی پارٹی دہلی میں فضائی آلودگی کا ذمہ دار بی جے پی کو ٹھہراتی ہے (فوٹو: اے ایف پی)

نریندر مودی کی جماعت دہلی میں برسراقتدار نہیں ہے اور وہاں عام آدمی پارٹی کی حکومت ہے جو اکثر دہلی میں فضائی آلودگی کا ذمہ دار بی جے پی کو ٹھہراتے ہیں۔
امریکی صدر نے 2017 میں روئٹرز کے ساتھ انٹرویو میں شکایت کی تھی کہ پیرس معاہدے کے ’گرین کلائمیٹ فنڈ‘ کے تحت انڈیا، چین اور روس اور دیگر ممالک پسماندہ ملکوں کو اس ماحولیاتی تبدیلی سے نمٹنے میں مدد نہیں کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’یہ منصفانہ نہیں ہے کیونکہ وہ اس حوالے کچھ خرچ نہیں کر رہے اور بڑی رقوم خرچ کر رہے ہیں۔‘

شیئر: