Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چین کی امریکی کمپنیوں پر پابندیاں

تائیوان کو اسلحہ فروخت کرنے پر چین پہلے بھی امریکی اداروں پر پابندیاں عائد کر چکا ہے (فوٹو: روئٹرز)
چینی وزارت خارجہ نے کہا ہے کہ چین تائیوان کو اسلحے کی فروخت پر امریکی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق چینی وزارت خارجہ کے ترجمان ژاؤ لیجیان نے ایک نیوز کانفرنس میں کہا ہے کہ ’لاک ہیڈ مارٹن، بوئنگ ڈیفنس،ریتھیان پر پابندیاں عائد ہوں گی۔‘
چین نے تائیوان کو اسلحے کی فروخت کی شدید مذمت کی ہے۔
ترجمان ژاؤ لیجیان نے کہا کہ قومی مفاد کے تحفظ کی خاطر چین ضروری اقدامات اٹھانے کا فیصلہ کیا ہے اور امریکی کمپنیوں پر پابندی عائد کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ اس کے علاوہ ان افراد اور کمپنیوں پر بھی پابندی عائد ہوگی جہنوں نے اسلحے کے فروخت کے عمل میں نامناسب رویہ اپنایا۔
گذشتہ ہفتے امریکہ نے تائیوان کے لیے تقریباً ایک اعشاریہ آٹھ بلین ڈالر مالیت کے اسلحہ کی فروخت کی منظوری دی تھی۔

چین نے کہا ہے کہ قومی مفاد کے تحفظ کی خاطر اقدامات کیے ہیں (فوٹو: روئٹرز)

پینٹاگان نے کہا تھا کہ اس معاہدے میں ہتھیاروں کے تین نظام شامل ہیں جن میں راکٹ لانچرز، سینسرز اور بھاری ہتھیار ہیں۔
امریکہ کے اس اقدام سے دونوں ممالک میں کشیدگی مزید بڑھنے کا خدشہ ہے۔ تائیوان کو اسلحے کی فروخت کے حوالے سے چین نے اس سے پہلے بھی امریکہ کی لوک ہیڈ کمپنی سمیت کئی کمپنیوں پر پابندیاں عائد کی تھیں۔
دیگر ممالک کی طرح امریکہ کی تائیوان کے ساتھ سرکاری سطح پر سفارتی تعلقات نہیں تاہم واشنگٹن اس بات کا پابند ہے کہ اس جزیرے کو دفاع کے ذرائع مہیا کرے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں