Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ٹِک ٹاک کا ٹرمپ کے آرڈر کے خلاف قانونی چارہ جوئی کا اعلان

ایگزیکٹیو آرڈر کے مطابق سوشل میڈیا کپمنیاں امریکی قومی سلامتی کے لیے خطرہ ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
سوشل میڈیا کی ویڈیو شیئرنگ ایپلی کیشن ٹک ٹاک کی انتظامیہ نے خبردار کیا ہے کہ وہ امریکی صدر کے ایگزیکٹیو آرڈر کے خلاف امریکی عدالتوں میں قانونی چارہ جوئی کرے گی۔
دوسری جانب ٹک ٹاک اور وی چیٹ پر پابندی کے بعد چین نے امریکہ پر ’سیاسی دباؤ‘ ڈالنے کا الزام لگایا ہے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق بیجنگ نے امریکہ پر سیاسی مداخلت، اثرانداز ہونے اور دباؤ کے حربے استعمال کرنے کا الزام لگایا ہے۔
چینی وزارت خارجہ کے ترجمان وانگ بین کا کہنا ہے کہ امریکہ اپنی قومی طاقت کا غلط استعمال کر رہا ہے اور بلاجواز غیر امریکی کمپنیوں پر دباؤ ڈال رہا ہے۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے چینی سوشل میڈیا ایپلی کیشنز ٹک ٹاک اور وی چیٹ پر سخت پابندیاں عائد کرنے کا حکم دیا ہے۔
ٹک ٹاک اور وی چیٹ سے متعلق امریکی صدر کے ایگزیکٹیو آرڈر جو 45 دنوں میں نافذ ہوگا، کے مطابق امریکی شہری ٹک ٹاک اور وی چیٹ کے مالکان کے ساتھ کام نہیں کر سکیں گے۔

ٹک ٹاک دنیا بھر کے نوجوانوں میں کافی مقبول ایپلی کیشن ہے (فوٹو: اے ایف پی)

چین اور امریکہ کے درمیان کئی معاملات پر اختلافات چلے آرہے ہیں۔
امریکی صدر ٹرمپ کے احکامات میں کہا گیا ہے کہ سوشل میڈیا کمپنیاں امریکی قومی سلامتی، خارجہ پالیسی اور معیشت کے لیے خطرہ ہیں، امریکی صدر عالمی ٹیکنالوجی میں چین کی طاقت روکنے کے لیے کوشاں ہیں۔
امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے رواں ہفتے کہا تھا کہ وہ مشہور سوشل میڈیا ایپلی کیشن ٹک ٹاک پر پابندی عائد کر دیں گے۔
امریکی حکام نے خدشہ ظاہر کیا تھا کہ ٹک ٹاک چین کی انٹیلی جنس کا ایک ہتھیار ہو سکتا ہے۔        

شیئر:

متعلقہ خبریں