Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

بحرین، رومانیہ میں پاکستانیوں کے لیے ملازمتوں کے مواقع

حکام کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے بھی جلد ویزوں کے اجرا کا سلسلہ بحال ہو جائے گا۔ فوٹو: سوشل میڈیا
پاکستان بیورو آف امیگریشن نے کہا ہے کہ بیرون ملک بالخصوص خلیجی ممالک میں پاکستانیوں کے لیے ملازمت کے نئے مواقع سامنے آنے کے بعد متحدہ عرب امارات نے جزوی جبکہ بحرین نے ویزوں کے اجرا کا سلسلہ مکمل طور پر بحال کر دیا ہے۔
بیورو کے مطابق سعودی عرب کی جانب سے بھی جلد ویزوں کے اجرا کا سلسلہ بحال ہو جائے گا جبکہ رومانیہ کے ویزے بھی با آسانی لگ رہے ہیں۔
بیورو آف امیگریشن کے حکام نے اردو نیوز کو بتایا کہ ’متحدہ عرب امارات کی جانب سے ورک ویزوں کے اجرا پر جزوی پابندی ہے جبکہ بحرین نے پابندیوں کا مکمل خاتمہ کر دیا ہے۔ بہت سے آجر وفود کی شکل میں پاکستان میں موجود ہیں جو بھرتی کر رہے ہیں اور وہی ویزے جاری کریں گے۔‘

 

سعودی عرب کے حوالے سے حکام نے کہا کہ ’کورونا پابندیوں سے پہلے جن لوگوں کے ویزے لگ چکے تھے اور وہ روانگی کے لیے تیار تھے لیکن روانہ نہ ہو سکے۔ اب ان کے ویزے منسوخ کرکے دوبارہ لگائے جا رہے ہیں۔ امید ہے کہ نومبر کے وسط سے نئے ورک ویزوں کا اجرا بھی شروع ہو جائے گا۔‘
پاکستان بیورو آف امیگریشن کے اعداد و شمار کے مطابق متحدہ عرب امارات، سعودی عرب، بحرین اور رومانیہ میں پاکستانیوں کے لیے ملازمتوں کے مواقع میں دن بدن اضافہ ہو رہا ہے۔
بیورو کی ویب سائٹ کے مطابق صرف پیر کے روز ان ممالک نے دو ہزار 384 ملازمتوں کے لیے اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز کو اجازت نامے جاری کیے۔
اسی طرح 21 اکتوبر سے 25 اکتوبر یعنی پانچ روز میں چار ہزار 566 ملازمتوں پر بھرتی کے اجازت نامے جاری ہوئے۔ اس تناسب سے مختلف شعبوں میں یومیہ 11 سو ملازمتیں سامنے آ رہی ہیں۔ 
یہ وہ ملازمتیں ہیں جو اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹرز بیرون ملک بالخصوص خلیجی ممالک سے پاکستانیوں کے لیے تلاش کرکے لاتے ہیں اور بیورو آف امیگریشن کی جانب سے اجازت نامہ ملنے کے بعد بھرتی کا آغاز کرتے ہیں۔

اوورسیز ایمپلامنٹ پروموٹرز کے مطابق ویزوں کی بحالی کے بعد صورتحال جلد معمول پر آ جائے گی۔ فوٹو: روئٹرز

راولپنڈی سے تعلق رکھنے والے اوورسیز ایمپلامنٹ پروموٹر سردار الطاف نے اردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ’متحدہ عرب امارات کی نجی کمپنیاں فی الحال ویزے جاری نہیں کر رہیں۔ تاہم نیم سرکاری کمپنیاں جن کا کام ایکسپو 2020 کے ساتھ ہے ان کو حکومت نے ویزے جاری کرنے کی اجازت دے دی ہے۔ ہمارے پاس ان کمپنیوں میں ملازمتوں کے مواقع ہیں اور لوگوں کو بھیج رہے ہیں۔
ان کے مطابق ’متحدہ عرب امارات کے ویزے سفارت خانے سے جاری نہیں ہوتے بلکہ اماراتی حکومت کی جانب سے ان کمپنیوں کو ویزوں کا کوٹہ ملا ہوتاہے۔ ہمارے پاس جب ان کی ڈیمانڈ آتی ہے تو ہم ملازمت کے خواہش مند افراد کے سکائپ پر انٹرویو کرواتے ہیں۔ سیلیکشن ہو جانے کے بعد ان کی دستاویزات بھیجتے ہیں اور میڈیکل کروانے کے بعد ان کو بھجواتے ہیں۔ دستاویزات بھیجنے کے دو ہفتے کے اندر ویزے لگ کر آ رہے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ ’نئے ویزوں پر کل بھی لوگوں کو بھیجا گیا ہے اور اب یہ سلسلہ چل نکلا ہے اس لیے امید ہے کہ صورت حال جلد ہی معمول پر آ جائے گی۔ تاہم نجی کمپنیوں کے ویزے دسمبر یا جنوری تک آنے کا امکان ہے۔

عالمی وبا کورونا کے پھیلاؤ کے باعث دنیا بھر میں کاروباری سرگرمیاں چھ ماہ تک بند رہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

کراچی سے تعلق رکھنے والے اوورسیز ایمپلائمنٹ پروموٹر محمد عمیر نے بتایا کہ ’سعودی سفارت خانہ ابھی اگرچہ پرانے ویزے ہی سٹیمپ کر رہا ہے لیکن جس حساب سے وہاں کی مقامی کمپنیوں کی جانب سے ڈیمانڈ آ رہی ہے امید ہے کہ سفارت خانہ جلد ہی نئے ویزے بھی سٹیمپ کرنا شروع کر دے گا۔
انھوں نے بتایا کہ ’ہم اس وقت دستیاب ملازمتوں کے حوالے سے سکائپ پر انٹریو کرواتے ہیں اور کاغذی کاروائی مکمل کر رہے ہیں۔ جب ویزہ لگنا شروع گا تب ہی میڈیکل کروائیں گے کیوں کہ اس کے لیے ایک خاص مدت مقرر ہوتی ہے۔
بیورو آف امیگریشن کے حکام کے مطابق بحرین اور رومانیہ کی کمپنیوں کے وفود خود بھی نوکریوں کے خواہش مند افراد کے انٹرویو اور سلیکشن کر رہے ہیں۔
یاد رہے کہ گزشتہ ہفتے 1167 ملازمتوں کے لیے اجازت نامے جاری ہوئے تھے۔

شیئر:

متعلقہ خبریں