Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

 سعودی عرب سے باہر رہتے ہوئے پاسپورٹ کی’ نقل معلومات‘ ممکن؟

ہروب لگنے کے 15 دن کے اندر کینسل کیاجاسکتا ہے(فوٹو، ٹوئٹر)
سعودی عرب میں غیر ملکی ملازمین کے حوالے سے قوانین میں خوشگوار تبدیلیاں کی جارہی ہیں ۔ اس حوالےسے غیر ملکی کارکنوں کو ملازمت کے سلسلے میں مراعات ملنے کی بھی توقعات ہیں۔
مملکت میں تبدیل ہوتے ہوئے محنت قوانین کا اطلاق مارچ 2021 سے ہو گا ۔ اس ضمن میں ابتدائی معلومات اردونیوز میں شائع کی جاچکی ہیں تاہم حتمی اور مفصل قانونی نکات کے اعلان کا انتظار ہے جیسے ہی ان کے بارے میں متعلقہ ادارے احکامات صادر کریں گے اردونیوز میں انہیں فوری طور پر شائع کر دیا جائے گا۔
قارئین اردونیوزکی جانب سے موصول ہونے والے سوالات کے جوابات موجودہ مروجہ قوانین کے تحت ہی دیئے جارہے ہیں۔

مملکت میں محنت قوانین میں تبدیلیاں کی جارہی ہیں جن کا اطلاق مارچ سے ہوگا(فوٹو، ٹوئٹر)

شاہی خان برکی ۔۔ میرے اقامے کی مدت باقی ہے البتہ پاسپورٹ اور چھٹی ختم ہو چکی ہے، واپسی کس طرح ہو گی؟ 
جواب ۔۔  سعودی حکومت کی جانب سے کورونا کی وجہ سے عائد کی جانے والی پابندیوں کے دوران متعدد بار اقامے اور خروج وعودہ کی مدت میں توسیع کی گئی تھی۔ 
بین الاقوامی سفری پابندی ہٹائے جانے کے بعد وزارت داخلہ  نے خصوصی احکامات جاری کرتے ہوئے ان غیر ملکیوں کی سہولت کےلیے جو مملکت سے باہر ہیں ابشر اکاونٹ کے ذریعے اقامے اور خروج و عودہ کی مدت میں توسیع کی سہولت مہیا کی ہے تاہم اس کےلیے مقررہ فیس ادا کرنا ضروری ہوگا۔ 
آپ کو چاہئے کہ کفیل سے کہہ کر خروج وعودہ کی مدت میں اقامے کی باقی  مدت تک توسیع کرائیں یعنی اگر آپکے اقامے کی مدت میں 3 ماہ باقی ہیں اور آپ مزید 3 ماہ پاکستان میں قیام کرنے کے خواہاں ہیں تو خروج عودہ کی مدت میں ’نہایہ مدت الاقامہ‘ یعنی اقامے کی باقی مدت تک کے آپشن کو استعمال کرتے ہوئے اس میں توسیع کرالیں ۔ 
توسیع کرانے کےلیے کفیل کو اپنے اکاونٹ سے 3 ماہ کی فیس 300 ریال ادا کرنا ہو گی جب آپ کے خروج وعودہ (ایگزٹ ری انٹری ) کی مدت میں توسیع ہو جائے تو آپ آسانی سے مملکت آسکتے ہیں ۔ 
آپکا دوسرا مسئلہ پاسپورٹ کا ہے اس کےلیے آپ کو چاہئے کہ فوری طور پر پاکستان سے ہی نیا پاسپورٹ بنوائیں اور جب سعودی عرب آئیں تو ایئر پورٹ پر امیگریشن کاونٹرپر نیا اور پرانا پاسپورٹ ایک ساتھ دیں۔ 
مملکت آنے کے بعد اپنے کفیل کے ذریعے نیے پاسپورٹ کی جوازات کے سسٹم میں انٹری کرالیں ۔ جوازات کی جانب سے پاسپورٹ کی انٹری جسے نقل معلومات کہا جاتا ہے کرنے کےلیے ابشرسسٹم پر سہولت مہیا کی گئی ہے تاہم جوازات کے دفترسے بھی یہ ممکن ہے جس کےلیے کفیل کو جوازات کے دفتر سے پیشگی وقت لینا پڑے گا۔ 
واجد علی  ۔۔ میرا ہروب لگا ہوا ہے کیا میں ٹکٹ لے کرجاسکتا ہوں؟ 
جواب ۔۔ ہروب کے معنی کفیل یا ادارے سے فرار۔ ہروب لگائے جانے کے 15 دن کے اندر اسے کینسل کرانا ممکن ہوتا ہے بعدازاں اسے ختم کرانے کی کارروائی نسبتا مشکل ہو جاتی ہے۔ 
آپ نے یہ واضح نہیں کرایا کہ ہروب کب لگا تھا اور آپ کتنی مدت سے مقیم ہیں۔ اگر ہروب لگے ہوئے زیادہ دن نہیں گزرے تو اسے کینسل کرائیں اس کے بعد خروج نہائی یعنی فائنل ایگزٹ لگوانے کے بعد ہی آپ سفر کرسکتے ہیں۔ 
اگر ہروب کو 15 دن سے زیادہ ہو گئے اس صورت میں آپ وزارت افرادی قوت کے ذیلی دفتر سے رجوع کریں جہاں سے معاملے کو دیکھ کر ہروب کینسل کروانے کے بعد ہی آپ سفر کر سکتے ہیں۔  
اس ضمن میں آپ پاکستان سفارتخانے یا جدہ میں قونصلیٹ کے شعبہ ویلفئیر سے بھی رجوع کرکے ان سے مدد حاصل کرسکتے ہیں تاکہ وہ آپ کے ہروب کو کینسل کرا کرکے قانونی طورپر خروج نہائی لگادیں ۔ یادر ہے ہروب کی صورت میں مملکت سے جانے والوں پر آئندہ کےلیے پابندی عائد کردی جاتی ہے جس کی مدت ہر کیس میں جدا ہوتی ہے۔ اس لیے کوشش کریں کہ ہروب کینسل کرانے کے بعد خروج نہائی پر ہی وطن جائیں ۔ 

خروج عودہ خلاف ورزی پر پابندی کے دوران سابق کفیل کے ویزے پر آسکتے ہیں(فوٹو، ٹوئٹر)

خلیل خان ۔ مجھے خروج وعودہ پر پاکستان آئے ہوئے 2 سال 10 ماہ ہو چکے ہیں کیا اب میں واپس جا سکتا ہوں؟
جواب ۔ سعودی عرب میں امیگریشن قانون کے مطابق وہ افراد جو ایگزٹ ری انٹری یعنی خروج وعودہ پر جاتے ہیں اورمقررہ مدت میں واپس نہیں آتے انکے خلاف ’خرج ولم یعد ‘ یعنی جاکرواپس نہیں آیا کی خلاف ورزی ریکارڈ کی جاتی ہے جس کی سزا 3 برس کےلیے مملکت میں دوبارہ آنے کی پابندی ہوتی ہے ۔
مذکورہ کیٹگری میں آنے والے اسی صورت میں ممنوعہ مدت کے دوران سعودی عرب آسکتے ہیں اگر انکا سابق کفیل انہیں نیا ویزہ جاری کردے بصورت دیگر 3 برس مکمل ہونے کے بعد ہی جب سسٹم سے ان پر عائد پابندی ختم ہوگی تو وہ دوبارہ آسکتے ہیں ۔ پابندی کا حساب خروج وعودہ کی مدت ختم ہونے کے بعد سے شمار کیاجاتا ہے۔
 
 

شیئر: