Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عام معافی کے دوران واپسی ہوئی، نیا ویزا کیسے لگے گا؟

آپ کو چاہئے کہ جوازات کی ای میل  پر تفصیل تحریر کریں (فوٹو: ایس پی اے)
 سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد حالات معمول پر آنے لگے ہیں۔ کورونا کے نئے کیسز مسلسل کم ہو رہے ہیں۔ اسی تناظر میں بین الاقوامی پروازوں کی بحالی بھی مرحلہ وار جاری ہے۔ 
موجودہ صورت حال کے حوالے سے قارئین نے اپنی مشکلات اور مسائل سے متعلق مزید سوالات بھیجے ہیں۔
جاوید اقبال نے سوال کیا ہے کیا معذور بچہ جسے کوئی متعدد بیماری نہ ہو سعودی عرب کا فیملی ویزا حاصل کرسکتا ہے؟ 
جواب: ایسی کوئی بیماری جو کہ متعدی ہو ایسے افراد کے لیے بین الاقوامی پالیسی یکساں ہے انہیں ویزا جاری نہیں کیا جاتا۔ علاج معالجے کے لیے جانا ایک الگ مسئلہ ہے۔ اس حوالے سے میڈیکل گراونڈ پر ہسپتال اور میڈیکل ٹیم کے تحت طبی ویزے کی سہولت ہر جگہ موجود ہے۔ 
جہاں تک آپ نے معذور بچے کے حوالے سے سوال کیا ہے تو ایسی کوئی ممانعت نہیں اگر والد اس کیٹگری میں ہے جو فیملی اسٹیٹس کی حامل ہے تو وہ فیملی کےلیے ویزا جاری کراسکتا ہے اس میں کوئی مشکل نہیں ہوگی۔
ایم اسلام  نے پوچھا ہےکفیل نے ہروب لگا دیا تھا مگر 2017 میں حکومت کی طرف سے عام معافی تھی اس کے تحت میں سعودی عرب سے واپس آگیا۔ اب مجھے آئے ہوئے 2 برس 6 ماہ ہو چکے ہیں ۔ دوسرے ویزے پر جانے کےلیے درخواست دی مگر پاسپورٹ رد کردیا گیا ۔معلوم کرنا چاہتا ہوں کیا مسئلہ ہو سکتا ہے؟ 
جواب:  تین برس قبل سعودی حکومت کی جانب سے غیر قانونی تارکین وطن کے لیے جو مہلت دی گئی تھی جس کا عنوان تھا ’ خلاف وزریوں سے خالی وطن ‘۔ 
 عام معافی کی بنیادی وجہ یہی تھی کہ ایسے افراد جو غیر قانونی طور پر مملکت میں مقیم ہیں وہ چلے جائیں۔ اس حوالے سے مہم کافی ماہ تک جاری رہی تھی جس سے استفادہ کرتے ہوئے مختلف ممالک سے تعلق رکھنے والے ہزاروں افراد مملکت سے روانہ ہو گئے تھے۔ 

افراد پر پابندی کا اطلاق مختلف ہوتا ہے(فوٹو عاجل)

 جہاں تک آپ کا کہنا ہے کہ آپ مذکورہ مہم کے دوران ہی مملکت سے نکلے تھے اس حوالے سے یہ بھی درست ہے کہ عام معافی کے دوران ملک سے نکلنے والوں کو مملکت کے لیے بلیک لسٹ نہیں کیا گیا تھا۔ آپ نے کہا کہ آپ کا پاسپورٹ واپس کردیا گیا ہے اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ پر محض ’ہروب ‘ کا کیس نہیں بلکہ کفیل کی جانب سے بھی پابندی عائد کی گئی ہو گی۔ اسی وجہ سے سسٹم میں آپ کا ڈیٹا فیڈ ہے۔ 
آپ کو چاہئے کہ جوازات کی ای میل [email protected]  پر تفصیل سے تحریر کریں او ر انہیں اپنا سابقہ اقامہ نمبر و پاسپورٹ نمبر فراہم کریں جہاں سے آپ کو جواب مل جائے گا۔  
واضح رہے مملکت سے بے دخل کیے جانے والے افراد پر پابندی کا اطلاق مختلف ہوتا ہے اس لیے اس  کا یکساں فارمولا نہیں کہ ہر ایک پر اسے لاگو کیا جاسکے۔
البتہ وہ افراد جو خروج وعودہ کے قانون  کی خلاف ورزی کے مرتکب ہوتے ہیں ان پر اگرکسی قسم کی دیگر قانونی خلاف ورزی ریکارڈ نہیں ہوتو مذکورہ صورت میں پابندی کی مدت 3 برس ہوتی ہے جبکہ ہروب کے کیس میں جدا ، جدہ مدت ہوتی ہے جس کا تعین تحقیقاتی افسر کرتا ہے۔ 

 ویزا کارآمد ہے تو مملکت آنے میں کوئی امر مانع نہیں۔(فوٹو سوشل میڈیا)

احسن باجوہ نے استفسار کیا ہے جن لوگوں کا ویزا کورونا سے قبل لگا ہوا تھا کیا وہ سعودی عرب آسکتے ہیں؟ 
آپ کے سوال کے بارے میں استفسار کیا گیا تھا جس کا جواب دیتے ہوئے کہا گیا کہ ایسے افراد جن کے پاس سعودی عرب کا کارآمد ویزا ہے ان کے مملکت آنے پر کسی قسم کی پابندی نہیں۔ وہ کورونا ایس او پیز کے تحت  مقرر کردہ پابندیوں پر عمل کرتے ہوئے آسکتے ہیں۔ اہم ترین شرط کورونا ٹیسٹ کی ہے جو سعودی عرب سفر سے  گھنٹے سے زیادہ پرانا نہ ہو اس کےعلاوہ اگر آپ کا ویزا کارآمد ہے تو مملکت آنے میں کوئی امر مانع نہیں۔ 

شیئر: