Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اقامہ ایکسپائر، کفیل کا انتقال ہوگیا، واپسی کیسے؟

پرانے ویزوں کی ری شیڈولنگ کی جائے گی (فوٹو: سوشل میڈیا)
سعودی عرب میں کورونا وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لیے نافذ لاک ڈاؤن کے خاتمے کے بعد حالات معمول پر آنے لگے ہیں۔ کورونا کے نئے کیسز مسلسل کم ہو رہے ہیں۔ اسی تناظر میں بین الاقوامی پروازوں کی بحالی بھی مرحلہ وار جاری ہے۔ 
موجودہ صورت حال کے حوالے سے قارئین نے اپنی مشکلات اور مسائل سے متعلق مزید سوالات بھیجے ہیں۔
اصغر خان اور احمد وقاص کا سوال ہے کورونا وائرس کی وجہ سے نئے ویزے پر سفر نہیں کرسکے۔ معلوم کرنا ہے کہ اسی ویزے کی تجدید ہوگی یا نیا ویزہ لگانا پڑے گا۔ ویزہ مارچ 2020 میں سٹیمپ ہوا تھا ؟ سنے میں آرہا ہے کہ پرانا ویزا منسوخ ہوگا؟ 
جواب: سعودی حکومت کی جانب سے انسانی ہمدردی کے ہر پہلو کو مقدم رکھا جاتا ہے۔ اس حوالے سے ماضی میں بھی متعدد بار غیر ملکیوں کے ویزوں، خروج وعودہ کے علاوہ وزٹ ویزے پر آنے والوں کی مدت میں بغیر فیس کے اضافہ کیا گیا تھا تاکہ وہ کورونا وائرس کی وجہ سے مشکلات میں مبتلا نہ ہوں اور کسی قسم کا مالی بوجھ ان پر نہ پڑے۔ 
سعودی حکام کی جانب سے حال ہی میں اعلان کیا گیا ہے کہ مملکت آنے والوں کی سہولت کے لیے پرانے ویزوں کی ری شیڈولنگ کی جائے گی۔ ایسے افراد جنہوں نے ویزے سٹیمپ کرائے تھے مگر کورونا وائرس کی وجہ سے سفر نہیں کرسکے اور ان کے ویزوں کی میعاد ختم ہو گئی ان کے لیے سفارت خانے کی جانب سے ری سٹیمپنگ کا سسٹم شروع کردیا گیا ہے۔  
تاہم وہ افراد جن کے نئے ویزوں کی مدت ایکسپائر نہیں ہوئی اور وہ کارآمد ہے انہیں مقررہ مدت کے اندر آنے کی سہولت ہوگی جس کے لیے انہیں کورونا ٹیسٹ کی رپورٹ پیش کرنا لازمی ہوگا جو سفر سے 72 گھنٹےسے زیادہ پرانی نہ ہو۔ 

سفارت خانے کی جانب  سے ری سٹمپنگ سسٹم شروع کردی گئی ہے (فوٹو: ایس پی اے)  

ایسے افراد جو اپنے سٹیمپ شدہ کارآمد ویزوں پر سفر کریں اس امر کا خاص خیال رکھیں کہ ان ہی لائسنس یافتہ لیبارٹریز سے کورونا ٹیسٹ کرائیں جو سعودی سفارت خانے کی جانب سے منظور شدہ ہوں۔  
شکیل گجر نے سوال کیا ہے کہ میرا دوست چھٹی پر پاکستان گیا ہوا ہے۔ اس دوران یہاں اس کے کفیل کا انتقال ہوگیا۔ دوست کا خروج و عودہ اور اقامہ بھی ایکسپائر ہوگیا ہے اب وہ کس طرح واپس آسکتا ہے کوئی حل بتائیں؟ 
جواب: آپ کے دوست کے کفیل کا انتقال ہوگیا جس کے بعد ان کے تمام قانونی معاملات سیز ہو گئے ہوں گے۔ اگر آپ کے دوست کے کفیل کے ورثا سے رابطہ ہے تو ان سے بات کریں کیونکہ قانون کے مطابق جس شخص کا انتقال ہوتا ہے ان کی تمام املاک ورثا کے نام منتقل کرنے کے لیے عدالت سے حکم جاری ہوتا ہے جس کے مطابق وراثت تقسیم کی جاتی ہے۔ 
اگر متوفی کا کاروبار اور زیر کفالت کارکن ہوں تو ان کے معاملات یعنی اقاموں کی تجدید و دیگر سرکاری معاملات کی دیکھ بھال کے لیے ورثا میں سے کسی ایک کو مقرر کیا جاتا ہے جنہیں یہ حق دیا جاتا ہے کہ وہ کارکنوں کے قانونی معاملات کو نمٹائیں۔  

حکومت نے آن لائن تجدید کی سہولت فراہم کی ہوئی ہے (فوٹو: ایس پی اے)

ورثا کی مرضی ہوتی ہے کہ وہ کاروبار کو جاری رکھتے ہیں یا نہیں۔ اگر کاروبار کو جاری رکھتے ہیں تو کمپنی یا ادارہ ورثا یا مقرر کردہ نمائندے کے نام منتقل ہو جاتا ہے جس کے بعد کارکنوں کا اقامہ بھی ٹرانسفر کرایا جاتا ہے۔ 
موجودہ قانون کی رو سے آپ کے دوست کا اقامہ اور خروج و عودہ بھی ایکسپائر ہو گیا ہے تو ان کی واپسی کی ایک ہی صورت ہے وہ یہ کہ ورثا یا ان کا قانونی نمائندہ جنہیں عدالت کی جانب سے مقرر کیا گیا ہو اور ان کے پاس جوازات سے قانونی معاملات طے کرنے کا اختیار ہو وہ ہی اقامہ اور خروج وعودہ کی مدت میں اضافہ کرسکتے ہیں جس کے بعد آپ کے دوست مملکت آسکتے ہیں کیونکہ سعودی عرب آنے کے لیے  کارآمد اقامہ ہونا اشد ضروری ہے جن افراد کے اقامہ اور خروج عودہ ایکسپائر ہو گئے ہیں ان کی سہولت کے لیے حکومت نے آن لائن تجدید کی سہولت فراہم کی ہوئی ہے۔  

شیئر: