Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایتھنز میں 200 برس بعد پہلی مسجد نماز جمعہ کے لیے کھل گئی

پاکستان، شام، افغانستان اور بنگلہ دیش کے لاکھوں مسلمان ایتھنز میں مقیم ہیں(فوٹو عرب نیوز)
ایتھنز میں سرخ فیتے، مذہبی اور سیاسی گروہوں کی مخالفت کے باعث برسوں کی تاخیر کے بعد حکومت کی مالی اعانت سے چلنے والی پہلی مسجد کو 1833 کے بعد جمعے کو عبادت کے لیے کھول دیا گیا۔
واضح رہے کہ پاکستان، شام، افغانستان اور بنگلہ دیش سمیت مختلف ملکوں کے لاکھوں مسلمان ایتھنز میں مقیم ہیں تاہم اس شہر کی کوئی باضابطہ مسجد نہیں ہے کیونکہ اس شہر نے تقریباً 200 سال پہلے قابض عثمانیوں کو یہاں سے جانے پر مجبور کر دیا تھا۔
ایتھنز میں مسجد تعمیر کرنے کے منصوبوں کا آغاز 1890 میں ہوا لیکن عیسائی آرتھوڈوکس کی اکثریت اور قوم پرستوں کی مخالفت، سست بیوروکریسی اور حال ہی میں ایک دہائی طویل مالی بحران کی وجہ سے عملی شکل دینے میں کئی دہائیاں لگ گئیں۔

ایتھنز میں مسجد تعمیر کرنے کے منصوبوں کا آغاز 1890 میں ہوا(فوٹو عرب نیوز)

کورونا وائرس کے پھیلاؤ کے درمیان صرف ایک محدود تعداد میں عبادت گذار، ماسک پہنے ہوئے اور کووڈ 19 کی پابندیوں کی وجہ سے سماجی فاصلے سے نماز میں شریک ہوئے۔
مسجد کی گورننگ کونسل کے ایک رکن حیدر عاشر نے کہا ’ایتھنز میں بسنے والے مسلمانوں کے لیے یہ ایک تاریخی لمحہ ہے، ہم اس مسجد کا اتنے عرصے سے انتظار کر رہے تھے۔ خدا کا شکر ہے، آخر کار، ہمارے پاس ایک مسجد ہے جو کھلی ہے اور ہم یہاں آزادانہ طور پر دعا کر سکتے ہیں۔‘
لیکن دوسرے مسلمان  ناخوش تھے۔ ایک سرمئی مستطیل عمارت کی ساخت جس میں گنبد یا مینار نہیں ہے، یورپ کی دیگر پروقار اور خوبصورت مساجد سے کوئی مماثلت نہیں ہے۔

کووڈ 19 کے باعث  محدود تعداد میں لوگوں نے نماز ادا کی

مسلم ایسوسی ایشن آف یونان کے سربراہ نعیم الغندور نے کہا ’یہ کسی عبادت گاہ کی طرح نظر نہیں آتی، یہ ایک چھوٹی، مربع، انتہائی بری حالت میں عمارت ہے۔ ہم ان کی پیش کش کے لیے ان کا بہت شکریہ ادا کرتے ہیں لیکن ہم اس سطح تک پہنچنے کے لیے جدوجہد کریں گے جس کے ہمارے حقدار ہیں۔‘
کووڈ انفیکشن میں اضافے کو روکنے کے لیے لاک ڈاؤن کے تحت سنیچر سے 30 نومبر تک رسمی طور پر عبادت کے اجتماعات پر پابندی ہو گی۔
مسجد کی گورننگ کونسل کے ایک رکن حیدر عاشر نے کہا ’ہم گھر پر نماز ادا کریں گے اور جیسے ہی لاک ڈاؤن ختم ہو گا، مسجد کو عبادت کے لیے دوبارہ کھول دیا جائے گا۔

شیئر: