Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ وقار سیٹھ کا کورونا سے انتقال

پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار نے جمعے کو یوم سوگ کا اعلان کیا ہے (فوٹو: ٹوئٹر)
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ وقار احمد سیٹھ کورونا کے باعث جمعرات کو انتقال کرگئے۔ ان کی نماز جنازہ آج جمعے کو دوپہر ڈھائی بجے کرنل شیر خان سٹیڈیم پشاور میں ادا کی جائے گی۔
ترجمان پشاور ہائی کورٹ کی جانب سے جاری ہونے والے بیان کے مطابق چیف جسٹس وقار احمد سیٹھ کورونا کے مرض میں مبتلا تھے، اور وہ اسلام آباد کے کلثوم انٹر نیشنل سپتال میں زیرعلاج تھے۔
چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کے انتقال پر پاکستان بار کونسل اور سپریم کورٹ بار ایسوسی ایشن نے جمعے کو ملک بھر میں یوم سوگ کا اعلان کیا ہے۔

 

چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ وقار احمد سیٹھ کے انتقال پر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے افسوس کا اظہار کیا ہے۔ افواج پاکستان کے شعبہ تعلقات عامہ آئی ایس پی آر کے مطابق آرمی چیف نے سابق چیف جسٹس کے درجات کی بلندی کی دعا اور ان کے اہل خانہ کے لیے صبر کی دعا کی۔
وزیراعظم عمران خان اور چیف جسٹس پاکستان، جسٹس گلزار احمد خان نے بھی وقار احمد سیٹھ کے انتقال پر دکھ اور افسوس کا اظہار کیا ہے۔
گذشتہ برس دسمبر میں سابق آرمی چیف پرویز مشرف کو سزائے موت سنانے والی خصوصی عدالت کا فیصلہ آنے کے بعد ساری توجہ جسٹس وقار احمد سیٹھ کے تحریر کردہ پیرا 66 کی جانب مبذول ہو گئی تھی جس میں انہوں سابق فوجی سربراہ کو اسلام آباد کے ڈی چوک میں لٹکانے کی بات کی تھی۔
وقار احمد سیٹھ سابق آرمی چیف پرویز مشرف کو سزائے موت سنانے والی اس خصوصی عدالت کے سربراہ تھے۔
جسٹس وقار احمد سیٹھ نے اپنے تحریری  فیصلے میں سابق آرمی چیف پرویز مشرف کو سزائے موت سناتے ہوئے پیرا 66 میں قانون نافذ کرنے والے اداروں کو سزا پر عمل درآمد یقینی بنانے کا حکم دیتے ہوئے لکھا کہ ’اگر پرویز مشرف کی لاش ملے تو اسے گھسیٹ کر ڈی چوک اسلام آباد لایا جائے اور تین روز تک ڈی چوک میں لٹکایا جائے۔‘
پاکستان مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے ایک ٹویٹ میں لکھا کہ ’آپ تاریخ میں زندہ رہیں گے اور ایک ہیرو کی طرح یاد کیے جائیں گے۔‘

جسٹس وقار احمد سیٹھ کون تھے؟

جسٹس وقار احمد سیٹھ نے 16 مارچ 1961 کو ڈی آئی خان کے ایک کاروباری خاندان میں آنکھ کھولی۔
ابتدائی تعلیم کینٹ پبلک سکول پشاور سے حاصل کی۔ انہوں نے بیچلرز آف سائنس کی تعلیم اسلامیہ کالج پشاور سے 1981 میں جبکہ بیچلرز آف آرٹس کی ڈگری 1982 میں یونیورسٹی آف پشاور سے حاصل کی۔

وقار احمد سیٹھ نے 28 جون 2018 کو چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کا حلف لیا (فوٹو: ریڈیو پاکستان)

جسٹس وقار سیٹھ نے 1985 میں خیبر لا کالج پشاور سے ایل ایل بی، جبکہ 1986 میں پولیٹیکل سائنس میں ماسٹرز کی ڈگری پشاور یونیورسٹی سے حاصل کی۔
انہوں نے بطور وکیل اپنے کیریئر کا آغاز 1985 میں ذیلی عدالتوں سے کیا۔ 1990 میں انہوں نے ہائی کورٹ کا لائسنس حاصل کیا، جبکہ 2008 میں سپریم کورٹ کے وکیل کے طور پر اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔
سابق چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ نے 2 اگست 2011 کو پاکستان کی عدلیہ میں بطور ایڈیشنل جج کے عہدے کا حلف اٹھایا۔ وہ پشاور ہائی کورٹ میں بحیثیت بینکنگ جج اور کمپنی جج فرائض سر انجام دیتے رہے۔
جسٹس وقار احمد سیٹھ پشاور ہائی کورٹ کے جوڈیشری سروس ٹریبیونل کے رکن بھی رہے۔ انہوں نے 28 جون 2018 کو چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ کا حلف لیا۔

شیئر: