Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جی ٹوئنٹی :’کورونا سے نمنٹے کے لیے ہنگامی اقدامات کیے جائیں‘

 42 ملکوں نے قرضہ پروگرام سے استفادے کی درخواستیں کی ہیں۔(فوٹو ٹوئٹر جی ٹوئنٹی)
سعودی عرب کی زیر صدارت جی 20 کے وزرائے خزانہ اور سینٹرل بینکوں کے گورنرز کے وڈیو اجلاس میں کورونا سے نمٹنے کے  لیے فوری اور ہنگامی اقدامات کا مطالبہ کیا گیا ہے۔
سعودی خبررساں ادارے ایس پی اے کے مطابق وزرائے خزانہ اور سینٹرل بینکوں کے گورنرز نے اس عزم کااظہار کیا کہ عوام کے تحفظ، روزگار کی بقا اور معاشی مسائل برقرار رکھنے کے لیے تمام سیاسی وسائل سے استفادہ کیا جاتا رہے گا۔
اجلاس میں کہا گیا کہ ’بین الاقوامی معیشت کو وبا کے اثرات سے نکالنے کے لیے مدد کی جائے گی۔ مالیاتی نظام کو مضبوط بنایا جائے گا- منفی اثرات سے تحفظ فراہم کیا جائے گا‘۔
جی 20 کے وزرائے خزانہ نے خدشہ ظاہر کیا کہ  نئے کورونا وائرس کے باعث 2020 کے دوران بین الاقوامی معیشت کساد بازاری سے دوچار ہوگی۔
وزرائے خزانہ نے بتایا کہ 15 اپریل 2020 کے اجلاس میں طے کردہ لائحہ عمل کی توثیق ہوگئی ہے۔ جس میں بین الاقوامی اقتصادی تعاون کے فروغ کے لیے مخصوص اقدامات کی پابندی اور مسائل سے نمٹنے کے لیے بنیادی اصول طے کیے گئے تھے۔
انہوں نے بتایا کہ سرکاری خزانے کے استحکام، مالیاتی و نقددی توازن کے لیے اقدامات کیے گئے ہیں۔
وزرائے خزانہ نے کہا کہ اقتصادی سرگرمیوں اور نرخوں کے استحکام سے متعلق کرنسی پالیسی برقرار رکھی جائے  گی۔عالمی تجارت اور سرمایہ کاری میںآسانی پیدا کی جاتی رہیں گی۔ شرح نمو اور پیداوار کے فروغ کے لیے امدادی پیکیج کا سلسلہ برقرار رکھا جائے گا۔
اجلاس میں کہا گیا کہ جی 20 کا لائحہ عمل قابل ترمیم ہے۔ ضرورت پڑنے پر اقتصادی و صحت صورتحال سے تیزی سے نمٹا جاسکے گا۔

اجلاس میں کہا گیا کہ جی 20 کا لائحہ عمل قابل ترمیم ہے(فوٹو سوشل میڈیا)

وزرائے خزانہ نے کہا کہ کورونا کی وبا میں سب کے لیے مواقع کی فراہمی کی ضرورت کو بڑی قوت سے اجاگر کیا ہے۔ معاشرے کے زیادہ متاثرہ زمروں کے لیے مناسب اقدامات کیے جائیں گے-
اجلاس میں قرضوں سے متعلق پروگرام میں پیشرفت پر اطمینان کااظہار کرتے ہوئے کہا  گیا کہ  18 جولائی سے 42 ملکوں نے قرضہ پروگرام سے استفادے کی درخواستیں کی ہیں۔
وزرائے خزانہ نے اطمینان دلایا کہ  منصفانہ اور پائدار نیا بین الاقوامی ٹیکس نظام متعارف  کرانے کے لیے تعاون کرتے رہیں گے۔ انہوں نے اعتراف کیا کہ نئے کورونا وبا نے ثابت کردیا کہ لندن میں بینکوں کے درمیان منافع کے نرخ کا گراف کافی حد تک غیرموثر ہوگیا ہے۔
اجلاس میں وزرائے خزانہ نے منی لانڈرنگ اور دہشتگردی کی فنڈنگ کے انسداد سے متعلق سیاسی تدابیر پر عمل درآمد کا عزم ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ وبا سے متعلق بین الاقوامی مالیاتی ورکنگ گروپ کی رپورٹ کے حوالے سے جو تفصیلات آئی ہیں اس پر پابندی کی جائے گی۔

شیئر: