Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سینیٹ: ’خفیہ رائے شماری ختم‘ کرنے کے لیے ترمیم لانے کا اعلان

وزیراعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ آئینی ترمیم کے لیے دو تہائی اکثریت چاہیے ہوگی (فوٹو: اےا یف پی)
پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ آئندہ سینیٹ کے انتخابات کے لیے آئینی ترمیم لا رہے ہیں۔
منگل کو کابینہ اجلاس کے بعد انہوں نے انتخابی اصلاحات سے متعلق بات کرتے ہوئے کہا کہ سینیٹ میں خفیہ رائے شماری کی بجائے سب کے سامنے ووٹ دیا جائے۔
’اس سے یہ ہوگا کہ سینٹ کے الیکشن میں جو پیسہ چلتا ہے اور سینیٹ کے الیکٹورل پروسس میں جو کرپشن ہے تاکہ وہ ختم ہو۔ اس کے لیے ہم ایک آئینی ترمیم لا رہے ہیں اور اب یہ باقی جماعتوں پر ہے کہ کیا وہ اس آئینی ترمیم کی حمایت کریں گے کیونکہ کہ اس کے لیے دو تہائی اکثریت چاہیے ہوتی ہے جو ہمارے پاس نہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ سب کو معلوم ہے کہ سینیٹ کے الیکشن میں پیسہ چلتا ہے۔
’2018 میں میں ہم اپنے 20 صوبائی اسمبلی کے اراکین کو پارٹی سے نکالا اور ہماری کمیٹی نے ہمیں بتایا کہ ان اراکین نے پیسے لے کر ووٹ دیے اور ان اراکین کو ہم نے پارٹی سے نکالا۔‘
یہ آئینی ترمیم اس لیے لا رہے ہیں کہ پاکستان میں صاف اور شفاف انتخابات ہو۔
انہوں نے انتخابی اصلاحات سے متعلق مزید کہا کہ وہ ملک میں الیکٹرونک ووٹنگ کا نظام متعارف کرائیں گے۔
ان کا کہنا تھا کہ وہ اوورسیز پاکستانیوں کے لیے بھی ایسا نظام لا رہے ہیں کہ وہ بھی اپنے ووٹ کا استعمال کر سکے۔
وزیراعظم نے کہا  وہ چاہتے ہیں کہ ایسا انتخابی عمل ہو جسے ہارنے اور جیتنے والے قبول کریں۔
ان کا کہنا تھا کہ گلگت بلتستان کو صوبہ بنانے کا وعدہ پورا کریں گے۔

شیئر: