Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

آرامکو کے بمپر بانڈ کی فروخت مستحکم ہونے کا امکان 

دنیا بھر میں تیل کمپنیاں طلب میں ڈرامائی کمی کا سامنا کر رہی ہیں۔(فوٹو عرب نیوز)
سعودی آرامکو نے ڈالر کی برتری والے بانڈ کی فروخت کے لئے مارکیٹنگ کا سلسلہ شروع کر دیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق  دنیا کی سب سے بڑی آئل کمپنی اس اقدام کے ذریعے خلیجی ممالک کی جانب سے نئے قرضوں کی فروخت میں شامل ہوگئی ہے۔
تیل کے نرخوں میں ہونے والی کمی سے پورے خطے کی کارپوریشنوں کو قرضوں کی منڈیوں میں سرگرمیوں کی ترغیب  دے رہی ہے۔

اکٹھے ہونے والے فنڈز سے ڈیویڈنڈ ادائیگیوں میں مدد ملے گی۔(فوٹو عرب نیوز)

جہاں اس صورتحال کے باعث پہلے ہی بانڈ کے اجرا کا سلسلہ شروع ہوگیا جو گزشتہ برس کے ریکارڈ اور 100ارب ڈالر کی حد عبور کرگیا۔
توقع ہے کہ یہ رجحان آئندہ برس بھی جاری رہے گا اور قرضوں کا  اجرا 140ارب ڈالر تک پہنچ جائے گا۔ گولڈ مین سیکس کے مطابق اس رقم کا  زیادہ تر حصہ خلیجی ریاستوں اور لاطینی امریکہ سے آئے گا۔
اے ڈی سی بی کی چیف اکانومسٹ مونیکا ملک کا کہنا ہے کہ مارکیٹ کی موجودہ صورتحال قرضوں میں اضافے کے حوالے سے آرامکو کے لئے سازگار ہے۔
توقع ہے کہ طلب بھی مستحکم ہوگی۔ اکٹھے ہونے والے فنڈز سے ڈیویڈنڈ ادائیگیوں میں مدد ملے گی۔

اوپیک نے اپنی حکمت عملی پر توجہ مرکوز کی ہوئی  ہے۔ (فوٹو عرب نیوز)

آرامکو کی جانب سے کہا گیا ہے کہ سی آئی ٹی آئی، گولڈ مین سیکس انٹرنیشنل، ایچ ایس بی سی، جے  پی مورگن، مورگن اسٹینلے اور این بی سی کیپٹل قرضوں کی فروخت پر کام کر رہی ہیں۔
آرامکو نے فروخت کے حجم کے بارے میں کچھ نہیں بتایا جو پہلے ہی 20 ارب ڈالر کے آرڈرز حاصل کر چکی ہے۔
دنیا بھر میں تیل کمپنیاں طلب میں ڈرامائی کمی کا سامنا کر رہی ہیں کیونکہ کورونا  کی عالمی وبا  اور  لاک ڈاون کے باعث گیسولین اور طیاروں کے ایندھن کی طلب میں ایک ایسے وقت میں کمی واقع ہو چکی ہے  جب مارکیٹ کو خام تیل پہلے ہی فراہم کیا جا چکا تھا۔
تیل کی طلب میں ہونے والی کمی کے باعث اوپیک نے اپنی حکمت عملی پر توجہ مرکوز کی ہے۔
تیل پیدا کرنے والے ممالک کا  یہ گروپ جنوری2021 سے  پیداوار میں 20لاکھ بیرل یومیہ اضافے کے منصوبے کے التوا پر غور کر رہا ہے۔
واضح رہے کہ سعودی عرب کے وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے اوپیک وزرا کی مشترکہ مانیٹرنگ کمیٹی کے اجلاس کے شروع میں  کہا  تھا کہ ہم بطور گروپ مارکیٹس کو کوئی ایسا عذر فراہم نہیں کرنا چاہتے جس کے تحت وہ منفی ردعمل ظاہر کرے۔

شیئر: