Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عدالت کا غیر ملکی مطلقہ کے حق میں فیصلہ

خاتون کا کہنا تھا کہ پہلے دن سے آج تک بیٹی کی دیکھ بھال کی ہے (فوٹو، ٹوئٹر)
عائلی عدالت نے غیر ملکی مطلقہ کے حق میں فیصلہ صادر کرتے ہوئے مستقل طورپر بیٹی کی کفالت کی ذمہ داری سونپ دی۔
سابق شوہر نے بیٹی کی تحویل کا مقدمہ دائر کیا تھا جسے عدالت نے یہ کہہ کر رد کردیا کہ 10 برس تک خاتون نے بچی کی دیکھ بھال کی تو وہ آئندہ بھی کرنے کی اہل ہے۔
ویب نیوز ’سبق ‘ کے مطابق ایک سعودی نے اپنی  غیر ملکی سابق اہلیہ کے خلاف عدالت میں مقدمہ دائر کیا جس میں مطالبہ کیا گیا تھا کہ بیٹی کو مطلقہ کی تحویل سے لے کرمیرے سپرد کیا جائے۔
مدعی کا مزید کہنا تھا کہ خاتون غیر ملکی ہے اور وہ کسی بھی وقت اپنے ملک جاسکتی ہے ۔ مجھے اندیشہ ہے کہ وہ میری بیٹی کو اپنے ہمراہ لے جائے گی۔

بچی کے والد کا کہنا تھا کہ مطلقہ بچی کو لے کراپنے ملک جاسکتی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

درخواست گزار نے اپنے موقف کی حق میں مزید دلیل دیتے ہوئے کہا کہ مطلقہ کا کوئی مستقل ذریعہ آمدنی بھی نہیں اس لیے وہ بچی کی کفالت مناسب طریقے سے نہیں کر سکتی ۔
خاتون عدالت کو بتایا کہ وہ بچی کی ولادت سے لے کر آج تک کفالت کرر ہی ہے جبکہ اس کا والد کئی ، کئی سال گرزنے کے باوجود اسے دیکھنے تک نہیں آتا جبکہ میں بچی کی دیکھ بھال اور پرورش بہترین طریقے سے کررہی ہوں ۔
مدعی کا کہنا تھا کہ یہ بات غلط ہے کہ بیٹی سے ملنے کئی برس بعد آتا ہوں, مجھے جب بھی وقت ملتا ہے میں بیٹی سے ملنے جاتا ہوں کیونکہ یہ لوگ دوسرے علاقے میں رہتے ہیں ۔
مقدمہ کا فیصلہ سناتے ہوئے قاضی نے کہا زیر کفالت بچی کی بہتری کو مدنظررکھتے ہوئے اسے ماں کے حوالے کیاجائے جس نے ولادت سے لے کر آج تک اس کی بہترتربیت کی اور صبر وبرداشت سے تمام منازل طے کیں اسی لیے ماں کو بچی کی مکمل دیکھ بھال کی ذمہ داری تفویض کی جائے

شیئر: