Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ایران کے پاسداران انقلاب کا طیارہ بردار بحری بیڑہ تیار

پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ اس کے جہاز کی لمبائی 150 میٹر ہے (فوٹو: اے ایف پی)
ایران کی پیراملٹری فورس پاسداران انقلاب نے کہا ہے کہ امریکہ سے حالیہ کشیدگی کے تناظر میں اس نے ایک بڑا جنگی بحری جہاز تیار کیا ہے جو ہیلی کاپٹر، ڈرونز اور میزائل لانچر لے جانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اس بحری جنگی جہاز کا نام پاسداران انقلاب کے مقتول کمانڈر عبداللہ رودکی کے نام پر رکھا گیا ہے۔
بحری بیڑے کی تصویروں میں دیکھا جا سکتا ہے کہ اس میں ٹرک سے لانچ کیے جانے والے زمین سے زمین تک مار کرنے والے میزائل اور اینٹی ایئر کرافٹ میزائل بھی موجود ہیں۔
اس میں چار چھوٹی ایسی تیز رفتار کشتیاں بھی ہیں جو خلیج عرب میں پاسداران انقلاب کے اہلکار معمول کے مطابق استعمال کرتے ہیں۔
پاسداران انقلاب کا کہنا ہے کہ اس کے جہاز کی لمبائی 150 میٹر ہے۔
اس کے مقابلے میں امریکی طیارہ بردار بحری جہاز نمٹز کلاس کی لمبائی 332 میٹر ہے۔
پاسداران انقلاب کے جہاز میں رن وے موجود نہیں ہے تاہم اس میں ہیلی کاپٹر کے لیے ایک لینڈنگ پیڈ موجود ہے۔
پاسداران انقلاب کی بحریہ کے کمانڈر علی رضا تنگسیری نے کہا ہے کہ ان کی افواج خلیج کے پانیوں سے آگے گہرے پانیوں میں گشت کرنا چاہتی ہیں۔

بحری بیڑے میں میزائل اور اینٹی ایئر کرافٹ میزائل بھی موجود ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

عام طور پر پاسداران انقلاب کے گارڈ بحیرہ عرب میں موجود ہوتے ہیں جبکہ ایران کی بحریہ خلیج عمان اور اس سے آگے گشت کرتی ہے۔
کمانڈر علی رضا تنگسیری کا کہنا ہے کہ بحر ہند میں ڈیوٹی اور موجودگی ہمارا حق ہے۔
یہ جنگی جہاز ممکنہ طور پر بحرین کو مرکز بنانے والے پانچویں امریکی بحری بیڑے کی خطے میں نقل و حرکت کا جواب ہو سکتا ہے۔

بحری بیڑے میں ہیلی کاپٹر کے لیے ایک لینڈنگ پیڈ موجود ہے (فوٹو: اے ایف پی)

امریکی طیارہ بردار جہاز معمول کے مطابق مشرق وسطیٰ کے پانیوں میں موجود ہوتا ہے۔
ایران خطے میں ان مشنز اور اسرائیل کی بڑھتی ہوئی موجودگی کو خطرے کو طور پر دیکھتا ہے۔

شیئر: