Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

اٹلی: پہلی صدی میں مرنے والے دو افراد کی لاشیں دریافت

دونوں افراد کے دانت اور ہڈیاں محفوظ ہیں۔ (فوٹو: روئٹرز)
اٹلی میں آثار قدیمہ کے ماہرین نے دو افراد کی جلی ہوئی لیکن غیر معمولی حد تک محفوظ لاشیں دریافت کی ہیں جو سنہ 79 میں روم کے شہر پومپئی میں آتش فشاں کے پھٹنے سے ہلاک ہوئے تھے۔
برطانوی خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اٹالیئن کلچرل منسٹری کا کہنا ہے کہ ان میں سے ایک لاش کسی امیر شخص کی ہے جس کی عمر 30 سے 40 برس تھی اور اس کی گردن کے نیچے سے اُون کے بنے چوغے کے نشانات ملے ہیں۔
دوسرے شخص کی عمرغالباً 18 سے 23 برس ہے اور اس کے لباس اور جسم پر بنے نشانات سے لگتا ہے کہ وہ کوئی غلام تھا جو بہت مشقت کرتا رہا تھا۔

 

ان افراد کی باقیات سیویتا جیولیانا میں ایک زیر زمین چیمبر سے ملی ہیں جہاں کھدائی کی جا رہی تھی۔ یہ علاقہ قدیم شہر پومپئی کے مرکز سے شمال مغرب کی جانب سات سو میٹر دور ہے۔
دونوں آدمیوں کے دانت اور ہڈیاں محفوظ ہیں اور گوشت کی جگہ پلاسٹر چڑھایا گیا ہے جس سے ان کے جسم کی ساخت ظاہر ہوتی ہے۔
اس سائٹ کے ڈائریکٹر ماسیمو اوسانا کا کہنا ہے کہ ’یہ افراد شاید آتش فشاں پھٹنے کے وقت پناہ کی تلاش میں تھے۔ ان کی موت تھرمل شاک سے ہوئی جس کا اندازہ ان کی بھینچے ہوئے ہاتھوں اور پاؤں سے لگایا جا سکتا ہے۔‘
وزیر ثقافت ڈاریو فرانسیسچائینی نے کہا کہ اس دریافت سے معلوم ہوا ہے کہ تحقیق اور سٹڈی کے لیے یہ بہت اہم جگہ ہے۔

شیئر: