Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

نواز شریف کی والدہ بیگم شمیم اختر کا لندن میں انتقال

بیگم شمیم اختر لندن میں مقیم تھیں (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف اور شہبار شریف کی والدہ  بیگم شمیم اختر لندن میں انتقال کر گئیں۔
پارٹی کے سینیئر رہنما عطا اللہ تارڑ نے اردو نیوز کو بتایا کہ بیگم شمیم اختر، نواز شریف کے ساتھ لندن میں مقیم تھیں۔
عطا اللہ تارڑ نے بتایا کہ سلمان شہباز کے مطابق بیگم شمیم اختر کی ’لندن میں اچانک وفات ہوئی وہ علیل نہیں تھیں۔ مزید تفصیل کے لیے ہم انتظار کر رہے ہیں۔‘
قبل ازیں عطا تارڑ نے اس حوالے سے ٹویٹر پر لکھا کہ ‘میاں نواز شریف اور میاں شہباز شریف کی والدہ وفات پا گئیں۔‘
عطا تارڑ کا کہنا ہے کہ شہباز شریف کو کوٹ لکھپت جیل میں والدہ کی وفات سے آگاہ کر دیا گیا ہے اور ان کی اور حمزہ شہباز کی پیرول پر رہائی کے لیے اقدامات کیے جا رہے ہیں۔
مسلم لیگ کے رہنما اسحاق ڈار نے لندن میں میڈیا سے گفتگو میں کہا ہے کہ میاں نواز شریف علالت کی وجہ سے پاکستان میں اپنی والدہ کے جنازے میں شرکت نہیں کر سکیں گے۔
انہوں نے کہا کہ نواز شریف طبی وجوہات کہ وجہ سے سفر نہیں کر سکتے۔
ان کا کہنا تھا کہ بیگم شمیم اختر کی طبیعت چند دن سے خراب تھی اور ان کو ڈیمنشیا تھا۔
بیگم شمیم اختر کا انتقال برطانوی وقت کے مطابق اتوار کی صبح سات بجے ہوئی۔
پنجاب کے وزیر جیل خانہ جات فیاض الحسن چوہان نے کہا ہے کہ بیگم شمیم اختر کے انتقال پر نواز شریف اور حمزہ شہباز کو پیرول پر رہا کیا جا رہا ہے۔
پشاور میں پی ڈی ایم کے جلسے میں موجود مریم نواز کو ان کی دادی کے انتقال کی اطلاع کر دی گئی ہے۔
بیگم شمیم اختر رواں برس 15 فروری کو اپنے بڑے صاحبزادے نواز شریف سے ملاقات کے لیے لندن روانہ ہوئی تھیں۔
اطلاعات کے مطابق ان کی میت کل پیر کو لندن سے لاہور کے لیے روانہ کی جائے گی۔
ترجمان مسلم لیگ ن مریم اورنگزیب نے ایک بیان میں کہا کہ بیگم شمیم اختر کے انتقال پر پارٹی کی تمام سرگرمیاں معطل کر دی گئی ہیں۔
نواز شریف اور شہباز شریف کی والدہ کے انتقال پر وزیراعظم عمران خان اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے تعزیت کا اظہار کیا ہے۔
وزیراعظم عمران خان نے اپنی ٹویٹ میں کہا کہ وہ نواز شریف اور شہباز شریف کی والدہ کے انتقال پر شریف خاندان سے اظہار افسوس کرتے ہیں۔
آرمی چیف کا اپنے بیان میں کہنا تھا کہ اللہ تعالٰی مرحومہ کے درجات بلند کرے۔

شیئر: