Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

شام میں اسرائیل کو واپس اسی طرح کا جواب دیا جائے گا: ایران

مارو اور بھاگو کا  دور اب ختم ہو چکا، اسرائیل کو واضح پیغام (فوٹو گیٹی امیج)
ایران نے اسرائیل کو واضح پیغام دیا ہے کہ مارو اور بھاگو کا  دور اب ختم ہو چکا ہے۔ شام میں ایران کے کسی ہدف کو نقصان پہنچانے کا اسرائیل کواسی طرح کا جواب دیا جائے گا۔
عرب نیوز کے مطابق روئیٹرز نیوز ایجنسی میں شائع ہونے والی خبر میں بتایا گیا ہے کہ چند دن قبل اسرائیل نے شامی فوج اور ایرانی نیم فوجی دستوں پر فضائی حملے کیے تھے۔
اسرائیل ایران کو اپنا سب سے بڑا حریف اور سیکیورٹی رسک سمجھتا ہے اور اس نے متعدد  مرتبہ ایرانی اہداف اور شام میں اتحادی ملیشیا کے ٹھکانوں پر حملے کئے ہیں۔

ہیومن رائٹس کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ ایک حملے میں 10 افراد ہلاک ہوئے ہیں۔(فوٹو العربیہ)

ایران  نے 2012 کے بعد سے باغیوں اور عسکریت پسندوں کے خلاف شام کے  صدر بشار اسد اور اس کی افواج کی حمایت کی ہے۔
اسرائیلی فوج کے ترجمان نے چند روز قبل اعتراف کیا تھا کہ  ان کی جانب سے آٹھ ایسے  اہداف پر حملہ کیا گیا ۔
ان حملوں میں  دمشق کے انٹرنیشنل ائیرپورٹ پر واقع  ایرانی ہیڈ کوارٹر اور خفیہ فوجی ٹھکانے پر حملے شامل ہیں۔ یہ وہ مقامات ہیں جہاں شام میں موجود سینئر ایرانی وفود کی میزبانی کی جا رہی تھی۔

اسرائیل نے شامی فوج اور ایرانی نیم فوجی دستوں پر فضائی حملے کیے تھے۔ (فوٹو عرب نیوز)

ایران نے شام میں فوجی دستے رکھنے کی تردید کی ہے اور کہا ہے کہ اس نے فوجی مشیروں کی حیثیت سے کمانڈوز کو ملک بھیج دیا ہے۔ تہران کا کہنا ہے کہ وہ جب تک ضرورت ہو شام میں فوجی مشیر فراہم کرے گا۔
وزارت خارجہ کے ترجمان سعید خطیب زادہ نے آن لائن نیوز کانفرنس کرتے ہوئے واضع پیغام دیا ہے کہ اسرائیلی صہیونی طاقت اس بات سے بخوبی واقف ہو چکی ہے کہ مارو اور بھاگو کا وقت اب ختم ہو چکا ہے اور اس طرح کے حربوں سے اب ہم بہت محتاط  ہیں۔
خطیب زادہ نے پریس کانفرنس میں واضح کیا ہے کہ شام میں ایران کی موجودگی مشاورتی  حد تک ہے اور  انہوں نے انتباہ دیا ہے کہ اگر کوئی اس مشاورتی موجودگی میں خلل ڈالنے کی کوشش کرے گا  تو ہمارا  ردعمل بہت خوفناک ہوگا۔
واضح رہے کہ  شام میں جنگی سرگرمیوں پر نظر رکھنے والے  ہیومن رائٹس کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ ایک حملے میں ایسے 10 افراد کو ہلاک کیا گیا ہے جن میں سے ایران کی پاسداران انقلاب کی ایک شاخ  القدس فورس کے5 کارکن بھی شامل تھے۔
اس کی بابت ایران کی وزارت خارجہ کے ترجمان خطیب زادہ نے کانفرنس کے دوران کہا  ہے کہ میں شام میں ایرانی فوجیوں  کی شہادت کی تصدیق نہیں کرتا۔

شیئر: