Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

عمانی ساحل پر پھنسے بحری جہاز کا دلفریب نظارہ

کویتی فوٹوگرافر کے مطابق کارگو جہاز گودی پر لنگر انداز ہونا چاہتا تھا لیکن طوفان کی وجہ سے سلالہ تک آگیا (فوٹو:سبق)
عمان میں بحری جہاز کی ایک ویڈیو کسی فلم کا سین معلوم ہوتی ہے لیکن اس کی حقیقت کیا ہے؟
ایک حیران کن ویڈیو کلپ میں کویتی فوٹوگرافر ایمان العدسانی  نے ڈرون کے ساتھ اس منظر کو محفوظ کیا ہے جس  میں تیز ہواؤں اور لہروں  نے ایک جہاز کو بہا کر ظفار کے ساحل پر پہنچا دیا۔
العدسانی نے سی این این عربی کو بتایا کہ وہ ایک زمانے سے اس جہاز کو دریافت کرنا چاہتی تھیں جس کے بارے میں انہوں نے قصے کہانیاں سن رکھی تھیں۔
پچھلے سال اگست میں عمانی وزارت سیاحت کی جانب سے دعوت نامہ موصول ہونے کے بعد العدسانی کو جہاز کے مقام کا دورہ کرنے کا موقع ملا جو اب ایک سیاحتی مقام اور ظفار میں دلچسپی کا مرکز بن گیا ہے۔
جہاں تک اس  جہاز کی کہانی کی بات ہے تو العدسانی کا کہنا ہے کہ انہیں اپنے سرکاری دورے کے دوران بتایا گیا تھا کہ  بھٹکا ہوا جہازچکرودون میکونو کے آس پاس چلا ، جو مئی 2018 میں عمان کے ساحل سے ٹکرایا تھا۔
کویتی فوٹوگرافر کے مطابق  کارگو جہاز گودی پر لنگر انداز ہونا چاہتا تھا  لیکن طوفان کی وجہ سے سلالہ تک آگیا جہاں یہ پتھروں میں پھنس گیا۔
العدسانی نے اس منظر کو بیان کیا جس کی انہوں نے ڈرون کیمرے کے ذریعے ڈاکیومنٹری بنائی۔ ’پہلے تو مجھے یقین نہیں آیا کہ میں کیا دیکھ رہی ہوں لیکن لہروں کے شدید ٹکراؤ کی آوازیں جو جہاز کو مسلسل پتھروں کی جانب دھکیل رہی تھیں، نے اس منظر کو حقیقت بنا دیا۔
اگرچہ العدسانی دور پہاڑ کے اوپر کھڑی لاوارث جہاز کا نظارہ کر رہی تھیں لیکن ان کے مطابق وہ اپنی نظریں اس منظر سے ہٹا نہیں سکیں۔
العدسانی فضائی فوٹو گرافی کے دوران وہاں کے ماحول کو یاد کرتے ہوئے کہتی ہیں کہ "پرندے اس علاقے کے گرد چکر لگا رہے تھے ، اور جب ڈرون جہاز کے مقام پر پہنچنا شروع ہوا تو اس وقت ہوا چل رہی تھی۔ جیسے جیسے اس جہاز کی مزید واضح تفصیلات معلوم ہو رہی تھیں میں حیرت کے عالم  میں تھی۔
العدسانی نے بتایا کہ ڈرون نے انہیں ’آزادی اور اڑنے کی صلاحیت‘ دی اور جہاز کا پورا منظر دکھایا۔
اگرچہ وہ ویڈیو کلپ بنانے میں کامیاب ہو گئی تھیں جسے سماجی رابطوں کی سائٹس پر خاصا سراہا جا رہا ہے تاہم العدسانی کو امید تھی کہ وہ مزید ویڈیوز بنا سکیں گی اور جہاز کے ملبے کی مزید فوٹیج حاصل کر سکیں گی لیکن انہیں موقع نہیں ملا۔

شیئر: