Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

مائیک ٹائیسن کی رِنگ میں واپسی، ’مقابلہ برابر رہا لیکن خوش ہوں‘

شائقین متجسس تھے کہ کیا ٹائیسن اب بھی اپنے حریف کو ہرا سکیں گے (فوٹو:اے پی)
  دنیائے باکسنگ پر راج کرنے والے 54 سالہ مائیک ٹائیسن کا  رِنگ میں واپسی کے بعد کھیلا جانے والا پہلا مقابلہ برابر رہا ہے جس میں ان کے مد مقابل 51 سالہ روئے جونز تھے۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی اے ایف پی کے مطابق 2005 میں ریٹائرمنٹ کے 15 سال بعد ٹائیسن کی سنیچر کو لاس اینجلیس کے سٹیپلز سینٹر میں کھیلے جانے والے مقابلے سے باکسنگ میں واپسی ہوئی۔
باکسنگ کے مقابلے کا دورانیہ تین منٹ ہوتا ہے تاہم اس مقابلے کے ہر راؤنڈ کا دورانیہ دو منٹ تھا۔
ٹائیسن کا کہنا ہے کہ ’بعض اوقات دو منٹ، تین منٹ کی طرح لگتے ہیں، میں خوش ہوں کہ مجھے یہ موقع ملا۔‘
ٹائیسن نے اعتراف کیا کہ وہ سمجھ رہے تھے کہ وہ یہ مقابلہ جیت جائیں گے ’تاہم میں اس (نتیجے) سے خوش ہوں، شائقین بھی اس سے خوش ہیں۔‘
مائیک ٹائیسن کے حریف روئے جونز کھیل برابر ہو جانے سے خوش دکھائی نہیں دیے۔ جونز کہتے ہیں کہ ’میں کبھی بھی کھیل برابر ہونے سے خوش نہیں ہوا، میں مقابلے کو برابر نہیں ہونے دیتا۔‘

ریٹائرمنٹ کے 15 سال بعد ٹائیسن کی سنیچر کو کھیلے جانے والے مقابلے سے باکسنگ میں واپسی ہوئی۔ (فوٹو:باکسنگ نیوز 24)

انہوں نے یہ اعتراف بھی کیا کہ ٹائیسن نے اس کھیل کے دوران انہیں کافی تکلیف پہنچائی۔ ’چاہے وہ آپ کو اپنا سر مارتے ہیں یا گھونسہ، تکلیف پہنچتی ہے۔ میں جانتا تھا جب وہ مجھے ماریں گے تو تکلیف ہوگی۔‘
ٹائیسن نے بتایا کہ ’میں خوفزدہ تھا کہ اس مقابلے کے دوران مجھے نقصان پہنچ سکتا ہے۔‘
مائیک ٹائیسن نے جب  رِنگ میں اپنی واپسی کا اعلان کیا تھا تو باکسنگ کے شائقین متجسس تھے کہ کیا ٹائیسن اب بھی اتنے ہی طاقتور ہیں کہ اپنے حریف کو ہرا سکیں۔

شیئر: