Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

حیدر آباد کو ’نظام کلچر‘ سے نجات دلائیں گے، انڈین وزیر داخلہ

نظام آف حیدر آباد پاکستان کے ساتھ الحاق کے حق میں تھے (فوٹو: فیس بک)
انڈیا کے وزیرداخلہ امیت شاہ نے حیدر آباد کو ’نظام کے کلچر‘ سے نجات دلانے کے عزم کا اظہار کیا ہے جو حیدر آباد کو پاکستان میں ضم کرنے کی کوشش کر چکے تھے۔
انڈین اخبار ہندوستان ٹائمز کے مطابق سکندر آباد کے علاقے میں الیکشن مہم کے دوران انڈیا کے پہلے وزیر داخلہ سردار ولبھ بھائی پٹیل کا شکریہ ادا کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ ان کی بدولت حیدر آباد انڈیا کا حصہ بن چکا ہے۔
خیال رہے حیدر آباد تقسیم سے پہلے ایک خود مختار ریاست تھی جس کے حکمرانوں کو  ’نظام حیدرآباد کے نام سے جانا جاتا تھا۔
امیت شاہ نے لوگوں پر زور دیا کہ گریٹر حیدرآباد میونسپل کارپوریشن (جی ایچ ایم سی) الیکشن میں بی جے پی کو ایک موقع دیں ہم  ’نوابی اور نظامی حکمرانی‘ کو جمہوریت، کرپشن کو گڈ گورننس اور رازداری کو شفافیت  میں تبدیل کریں گے۔ ‘ ہمیں چاہیے کہ حیدرآباد کو منی بھارت میں تبدیل کریں اور نوابی اور نظام کے کلچر میں نہ رہیں۔‘
تلنگانہ کے وزیراعلیٰ کے چندر شیکھر راؤ کے اس بیان پر کہ بی جے پی کے رہنما ان پر حملہ کرنے کے لیے حیدر آباد میں اکھٹے ہوئے ہیں، وزیرداخلہ امیت شاہ نے کہا کہ وہ حیدر آباد کی حالت بہتر کرنے کے لیے آئے ہیں، کسی پر حملہ کرنے کے لیے نہیں۔
وزیر داخلہ امیت شاہ نے ان الزامات کی بھی تردید کی کہ سیلاب آنے پر مرکزی حکومت نے حیدرآباد کی مدد نہیں کی۔ انہوں نے کہا کہ مرکز نے تلنگانہ کو پانچ سو کروڑ کی امداد دی تھی جبکہ ترقیاتی کاموں کے لیے مرکز نے حیدر آباد کو 45 کروڑ دیے تھے۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم مودی کی پالیسیوں کی وجہ سے ہی حیدر آباد براہ راست غیر ملکی سرمایہ کاری حاصل کر رہا ہے۔
آل انڈیا مجلس اتحاد المسلمین کے سربراہ اویس الدین نے تلنگانہ کی حکومت اور بی جے پی پر تقسیم کی سیاست کرنے کا الزام لگایا گیا ہے۔ اس پر تاہم امیت شاہ کا کہنا ہے کہ ’اویسی جانتے ہیں کہ کون حیدرآباد کو پاکستان کے ساتھ شامل کرنا چاہتا تھا، ہم نے کسی کو خوش نہیں کیا بلکہ سب کی خدمت کی۔ ہماری تمام فلاحی سکیمیں سب کا ساتھ، سب کا وکاس کے لیے ہیں۔ چاہے وہ ہندو ہو یا مسلمان۔‘

شیئر: