Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاؤں کی سوجن کی ممکنہ وجوہات اور ان کا علاج

اگر آپ مسلسل متحرک رہتے ہیں تو بہت مشکل ہے کہ آپ کے پاؤں میں سوجن رہے۔ فوٹو: ان سپلیش
پاؤں کی سوجن ایک تکلیف دہ بیماری ہے، یہ کچھ لوگوں کے ایک پاؤں اور کچھ کے دونوں پاؤں میں ہوتی ہے۔ بعض اوقات یہ اس قدر زیادہ ہوجاتی ہے کہ چلنا پھرنا مشکل ہوجاتا ہے۔ اگرچہ ابھی تک واضح نہیں ہوسکا کہ اس کی وجوہات کیا ہوتی ہیں البتہ صحت کے جن مسائل کی وجہ سے پاؤں میں سوجن ہوتی ہے، وہ درج ذیل ہیں:

وجوہات

1-ورم
جسم میں پانی زیادہ ہوجائے تو پاؤں میں ورم ہوجاتا ہے، اس کی وجہ سے بعض اوقات ہاتھ، پاؤں اور چہرہ بھی پھول جاتا ہے، ایسا عموماً لمبے سفر یا زیادہ دیر کھڑے رہنے کی صورت میں ہوتا ہے۔ عورتوں کو ایام مخصوصہ میں بھی ایسا ہوتا ہے، یہ خودبخود ٹھیک ہوجاتا ہے البتہ بعض اوقات یہ کسی بیماری کی علامت ہوتا ہے۔
2-چوٹیں
 گرنے یا چلنے پھرنے کی وجہ سے پاؤں پر چوٹ آنے سے پاؤں کی رگوں میں زخم ہوجاتا ہے۔ اس کی وجہ سے خون پاؤں میں جم جاتا ہے جو سوجن وغیرہ کا سبب بنتا ہے۔
3-حاملہ ہونا
حاملہ عورتوں کے پاؤں میں سوجن ہوسکتی ہے، اس لیے کہ ان کا جسم پانی کا وافر ذخیرہ  جمع کرلیتا ہے جس کی وجہ ان کے پاؤں میں سوجن ہوجاتی ہے۔ ایسی سوجن عورت یا بچے کے لیے خطرناک نہیں ہوتی البتہ عورت کے لیے بے آرامی کا سبب ہوتی ہے۔
اگر حمل کے دوران پاؤں کی سوجن کے ساتھ  سر درد، متلی، سانس لینے میں دشواری ہو تو یہ پری لیمیا کی علامت ہوسکتی ہے، یہ حمل کے 20 ہفتوں کے بعد ہوتی ہے، اس کا تعلق ہائی بلڈ پریشر کے ساتھ ہوتا ہے اگر اس کا علاج نہ کیا جائے تو جگر یا گردوں کے لیے نقصان دہ ہوسکتا ہے۔

حاملہ عورتوں کے پاؤں میں سوجن ہوسکتی ہے اس لیے کہ ان کا جسم پانی کا وافر ذخیرہ  جمع کرلیتا ہے۔ فوٹو: ان سپلیش

4-مدافعتی نظام کی کمزوری
پاؤں کی سوجن بعض اوقات اس وقت بھی سامنے آتی ہے جب جسم کا مدافعتی نظام  کمزور ہونے لگتا ہے۔ ایسا کینسر کے علاج کے دوران ہوتا ہے۔ اس کی وجہ سے ہاتھ ،پاؤں اور چہرہ پھول جاتا ہے۔اس کے لیے ورزش اور مالش مفید ثابت ہوسکتی ہے۔
5-رگوں میں کمزوری
دل سے پاؤں کی طرف خون باریک رگوں کے ذریعے آتا ہے، پاؤں میں موجود مسام بعض اوقات عمر بڑھنے کے ساتھ کمزور ہوجاتے ہیں اسی طرح رگوں میں خون کی سپلائی بھی ویسی نہیں رہتی، جس کی وجہ سے پاؤں میں سوجن ہوجاتی ہے۔ ایسا زیادہ دیر بیٹھنے یا مسلسل کھڑے رہنے سے ہوتا ہے دل پوری طرح خون سپلائی نہیں کرسکتا۔ اس کی وجہ سے پاؤں میں سوجن ہوجاتی ہے۔
6-دل کا سکتہ
جب دل پوری طرح خون نہیں دے پاتا جیسا کہ اسے دینا چاہیے، جب خون دل کی طرف نہیں جاتا تو وہ پاؤں کی طرف آجاتا ہے جس سے پاؤں میں سوجن ہوجاتی ہے۔ اس لیے دل کا دورہ پڑنے کی صورت میں لیٹنا نہیں چاہیے تاکہ سانس لینے میں دشواری نہ ہو بلکہ فورا ڈاکٹر سے رجوع کرنا چاہیے۔

جب خون دل کی طرف نہیں جاتا تو وہ پاؤں کی طرف آجاتا ہے جس سے پاؤں میں سوجن ہوجاتی ہے۔ فوٹو: ان سپلیش

7-گردوں کی بیماریاں
گردے ٹھیک طرح سے کام نہ کررہے ہوں تو خون میں  شوگر اور ہائی بلڈ پریشر جیسے امراض لاحق ہونے لگتے ہیں۔ گردوں کا کام خون کی صفائی ہوتی ہے۔ یوں جسم میں سوڈیم کی بڑی مقدار رہ جاتی ہے، جو جسم میں پانی کی زیادتی کا سبب بنتی ہے وہ پاؤں میں جمع ہوتا ہے اور پاؤں سوجھ جاتے ہیں۔
8-جگر کی بیماریاں
اگر ہیپاٹائٹس کی بیماری ہو یا نشہ کی وجہ سے جگر زیادہ کام کرتا ہے جس کی وجہ سے وہ جلد ہی کام کرنا چھوڑدیتا ہے۔ اس کی وجہ سے پاؤں اور ٹانگوں میں پانی جمع  ہوجاتا ہے اور پاؤں میں سوجن ہوجاتی ہے۔

علاج

1-آرام کرنا
ایسی صورت حال میں آرام کرنا سب سے مفید ثابت ہوسکتا ہے۔ اس سے پاؤں کی سوجن ختم ہوتی ہے، پاؤں کو اوپر اٹھا کر رکھنا چاہیے تاکہ مائع مواد نچلی طرف منتقل ہوجائے،اسی طرح برف بھی ایسی  صورت حال میں فائدہ مند ہوسکتی ہے، اس کے خون کے بہاؤ میں بہتری اور درد میں کمی آسکتی ہے۔ اس کےلیے خاص تنگ جرابیں بھی  مفید ہوتی ہیں۔

آرام کرنے سے پاؤں کی سوجن ختم ہوتی ہے۔ فوٹو: ان سپلیش

2-ورزش کرنا
اگر آپ مسلسل متحرک رہتے ہیں تو بہت مشکل ہے کہ آپ کے پاؤں میں سوجن رہے بلکہ خون کی گردش کی وجہ سے سوجن ختم ہوجائے گی۔اسی طرح گھٹنوں کی خاص ورزش بھی کی جاسکتی ہے۔
3-ادویات کا استعمال
کچھ ادویات ایسی  ہیں جن سے بلڈ پریشر اور شوگر میں اضافہ ہوتا ہے  جس سے جسم پانی کی کافی مقدار جمع کرلیتا ہے اس سے پاؤں میں سوجن ہوتی ہے اس کے برعکس کچھ ادویات ایسی ہیں جو پیشاپ زیادہ آنے کا باعث بنتی ہیں اس سے پانی کی کمی ہوتی ہے اور پاؤں کے ورم سے نجات مل جاتی ہے۔
4-ڈاکٹر سے مشاورت
اگر آپ کے پاؤں میں سوزش ہوجاتی ہے اور سینے یا سانس میں تنگی محسوس کرنے لگتے ہیں اور سوجن زیادہ دن برقرار رہتی ہے تو فورا ڈاکٹر سے رجوع کریں۔ اس کی عام وجوہات کا ہم ذکر چکے ہیں۔

شیئر:

متعلقہ خبریں