Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جدہ کی صدیوں پرانی ’مسجد المعمار‘

مسجد 1095سال ہجری میں تعمیر کی گئی تھی (فوٹو، اخبار 24 )
سعودی عرب یوں توبے شماراسلامی تاریخی مقامات ہیں تاہم جدہ شہر جسے حرمین کا دروازہ بھی کہا جاتا ہے میں 347 برس قبل بنائی گئی مسجد آج بھی صدیوق پرانے نقوش لیے قائم ہے۔
یہ تاریخی مسجد جدہ کے علاقے ’المظلوم‘ اور ’الیمن‘ کے درمیان ہے یعنی مسجد کے ایک جانب ’المظلوم‘ محلہ ہے جبکہ دوسری جانب اہل یمن سے منصوب ’حارۃ الیمن‘ کی حدود کا آغاز ہوتا ہے۔
شاہ عبدالعزیز اکیڈمی کی جانب سے جاری کی جانے والی مختصر دستاویزی وڈیو میں اکیڈمی کے شعبہ تاریخ کے ڈائریکٹر عبداللہ المنسی نے بتایا کہ ’مسجد المعمار‘ کی تعمیر 1095 سال ہجری میں ہوئی تھی۔

 سعودی حکومت قدیم مساجد کی دیکھ بھال کا خاص اہمتام کرتی ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

مسجد کا شمارعلاقے کی تاریخی مساجد میں ہوتا ہے ’البلد ‘ کے قدیم علاقے میں یہ مسجد واقع ہے۔
ماہر تاریخ دان کا کہنا تھا کہ مسجد المعمار کا شمار ان مساجد میں ہوتا ہے جو اپنی اصل حالت میں آج بھی موجود ہیں۔
حکومت سعودی عرب کی جانب سے تاریخی مساجد کی دیکھ بھال اور انکی اصلاح ومرمت کا کام بہترین انداز میں کیاجاتا ہے جسکی وجہ سے ایسی تاریخی مساجد آج بھی ان ہی قدیم نقش ونگار کے ساتھ موجود ہیں ۔
مسجد کو اسی انداز میں حکومت نے ازسرنوتعمیر کرایا تاہم اس مسجد کی اندرونی دیواروں کو جدید طرز کا تعمیراتی سامان استعمال کرتے ہوئے اس کے اصل نقوش کو برقرار رکھا گیا۔
مسجد کے اندر وہ چوڑے ستون اور چھت کے لیے لکڑی کے تختوں کی اصلاح و مرمت اس طرح کی گئی ہے کہ ان کا ماضی سے رشتہ ختم نہ ہو۔
یاد رہے جدہ کا علاقہ ’البلد‘ شہر کا مرکزی علاقہ ہے یہاں عہد رفتہ میں شہرکی بندرگاہ قریب ہونے کی وجہ سے متعدد قدیم مساجد اور مسافر خانے آج بھی ہیں۔
علاقے کو قومی تاریخی ورثے میں شامل کرتے ہوئے حکومت کی جانب سے خصوصی طور پر قدیم عمارتوں کی دیکھ بھال کی جاتی ہے۔

مسجد المعمار البلدمیں واقع ہےایک جانب حارۃ المظلوم اور دوسری طرف الیمن ہے(فوٹو، ٹوئٹر)

جدہ آنے والے سیاح ’البلد ‘ کے علاقے میں جاتے اور وہاں تاریخی عمارتوں اور مقامات کی سیر کرتے ہیں۔

شیئر: