Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کورونا کے معیشت پر اثرات، خلیجی ممالک میں ملازمت کے مواقع میں کمی

متحدہ عرب امارات میں مقیم امیدواروں کو انٹرویوز کے لیے بلائے جانے کی شرح میں 14 فیصد کمی ہوئی (فوٹو:اے ایف پی)
آن لائن ریکروٹمنٹ کے ادارے گلف ٹیلنٹ کے مطابق کورونا وائرس کے معیشت پر اثرات کی وجہ سے مشرق وسطیٰ میں ملازمت اور تنخواہوں میں کمی کے رجحانات دیکھے گئے ہیں جبکہ کچھ  افراد نے مکمل طور پر اپنا پیشہ ہی تبدیل کر لیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق گلف ٹیلنٹ کا سروے 2019 اور 2020 کے دوران ملازمتیں دیے جانے کے عمل کے تجزیے پر مبنی تھا جس میں ساٹھ لاکھ ملازمت کے خواہش مند افراد نے درخواستیں دیں۔
ساڑھے تین لاکھ امیدواروں کو انٹرویوز کے بلایا گیا جبکہ اس تحقیق کے دوران کچھ امیدواروں کے ساتھ سروے انٹرویوز بھی کیے گئے۔
تحقیق سے معلوم ہوا کہ کچھ شعبوں میں ایک ملازمت کے لیے انٹرویو کے لیے بلائے جانے کی اوسط تعداد میں پچاس فیصد تک کمی دیکھی گئی۔
سب سے زیادہ کمی شعبہ تدریس اور کیٹرنگ سے منسلک ملازمتوں میں دیکھی گئی جہاں انٹرویوز کے لیے بلائے جانے کی شرح میں بالترتیب 48 اور 35 فیصد تک کمی ہوئی۔
انجینیئرنگ، قانون، مارکیٹنگ، آئی ٹی اور فنانس کے شعبوں میں معمولی کمی ہوئی۔
دوسری جانب وبا کے دنوں میں کچھ شعبوں میں ملازمتوں کی مانگ میں اضافہ بھی ہوا، بالخصوص طب کے شعبے کی مانگ میں 19 فیصد اضافہ ہوا، اس کے بعد نقل و حمل سے منسلک پیشہ ور افراد کی مانگ 12 فیصد اضافہ بڑھی جس کی ایک وجہ آن لائن شاپنگ میں اضافہ بھی تھی۔

انجینیئرنگ، قانون، مارکیٹنگ، آئی ٹی اور فنانس کے شعبوں میں معمولی کمی ہوئی (فوٹو:اے ایف پی)

گذشتہ ماہ آن لائن اشیا فروخت کرنے والے بڑے ادارے ایمازون نے اعلان کیا تھا کہ وہ سعودی عرب میں 3400 نئی نوکریاں دے رہا ہے، جس میں 60 فیصد سعودی شہری ملازم ہوں گے۔
اسی طرح متحدہ عرب امارات میں مقیم امیدواروں کو انٹرویوز کے لیے بلائے جانے کی شرح میں 14 فیصد کمی ہوئی جبکہ سعودی عرب میں یہ تناسب تین فیصد رہا۔
گذشتہ ہفتے جاری ہونے والی ایک رپورٹ کے مطابق سعودی عرب میں ملازمت کے خواہش مند افراد کو معمولی اثرات کا سامنا کرنے کی ایک وجہ یہ بھی ہو سکتی ہے کہ سعودی عرب میں رواں سال جنوری سے اب تک کاروباری سرگرمیاں اپنے عروج پر رہی ہیں۔
آئی ایچ ایس مارکیٹ کے پرچیزنگ مینجرز انڈیکس سروے کے مطابق جنوری کے بعد پہلی مرتبہ سعودی عرب میں روزگار میں دوبارہ اضافہ ہوا ہے۔

نقل و حمل سے منسلک پیشہ ور افراد کی مانگ 12 فیصد اضافہ بڑھی جس کی ایک وجہ آن لائن شاپنگ میں اضافہ بھی تھی (فوٹو:ٹوئٹر)

اس کے برعکس انڈیا اور پاکستان میں مقیم امیدوار جو خلیجی ممالک میں روزگار کے خواہشمند تھے، ان کی مانگ میں بھی بالتریب 46 اور 41 فیصد کمی ہوئی کیونکہ پروازوں کی منسوخی اور سرحدوں کی بندش کی وجہ سے بیرون ملک سے ملازمت دینے کا عمل رک گیا تھا۔  
اسی قسم کی صورتحال کا سامنا مصر اور لبنان میں رہا تھا جہاں سے ماضی میں بڑی تعداد میں افراد خلیجی ممالک میں ملازمت کے لیے آتے رہے ہیں۔
گلف ٹیلنٹ کی تحقیق سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ کورونا کی وبا کی وجہ سے تنخواہوں میں بھی بھاری کمی ہوئی کیونکہ طلب و رسد کی صورتحال میں ملازمت دینے والوں کا پلڑا بھاری ہوگیا تھا۔ 

شیئر: