Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’استعفوں کے ساتھ جنوری کے آخر یا فروری میں اسلام آباد جائیں گے‘

اپوزیشن کی گیارہ جماعتوں کے اتحاد پاکستان ڈیمو کریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کی تحریک کے پہلے مرحلے کا آخری جلسہ اتوار کو لاہور میں مینار پاکستان کے گراؤنڈ میں منعقد ہوا۔
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے اعلان کیا کہ ہم جنوری کے آخر یا فروری کے شروع میں اسلام آباد کی طرف مارچ کریں گے۔
مولانا نے کہا ’ہم اپنے استعفے بھی اپنے ساتھ لے کر جائیں گے۔‘
’میں آج اسٹیبلشمنٹ کو متنبہ کرتا ہوں کہ وہ عوام کے سامنے سے ہٹ جائے، عوام کو اسلام آباد پہنچنے دے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں آنے والے دنوں میں پاکستان کے اندر انارکی دیکھ رہا ہوں، ہمیں اس پہلے حالات کو سنبھال لینا چاہیے۔‘
پی ڈی ایم کے سربراہ نے کہا کہ ’ہم نے اپنی فوج اور عدلیہ کو دباؤ سے نکالنا ہے۔‘
’ادارے کھوکھلے ہو چکے ہیں، ملک چل نہیں رہا، پھر اس ملک کو چلانے کے لیے فرشتوں نے نہیں آنا بلکہ عوام نے کردار ادا کرنا ہے۔‘
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ ’ہم نے 73 سال کشمیریوں کے خون پر سیاست کی۔ عمران نے کشمیر کا سودا کر لیا ہے اور کشمیر کو بیچ دیا ہے۔ عمران خان نے الیکشن سے پہلے ہی کشمیر کی تین حصوں میں تقسیم کا فارمولا پیش کر دیا تھا۔‘
’مذاکرات کا وقت ختم ہوچکا اب اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ ہوگا‘
جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ڈائیلاگ کا وقت گزر چکا ہے اب لانگ مارچ ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ ’غیر جمہوری قوتوں نے ہمیشہ عوام کے حقوق کے خلاف سازش کی۔‘

پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ ڈائیلاگ کا وقت گزر چکا ہے اب لانگ مارچ ہوگا (فوٹو: ٹوئٹر)

انہوں نے کہا کہ سلیکٹرز کو اب عوام کی آواز اور فیصلے کو ماننا پڑے گا اور کوئی راستہ نہیں۔ گلگت سے کراچی تک ایک ہی آواز گونج رہی ہے کہ میرے ووٹ پر ڈاکہ نامنظور۔
انہوں نے کہا کہ ہم سب لانگ مارچ کر کے اسلام آباد پہنچیں گے اور کٹھ پتلی کو بھگائیں گے۔

’لاہور نے فیصلہ کر لیا ہے کہ تابعدار خان تم کو جانا ہوگا‘

جلسے سے خطاب کرتے ہوئے مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے کہا کہ جس جعلی تبدیلی کا آغاز 2011 میں مینار پاکستان سے ہوا تھا، اسی مینار پاکستان نے جعلی تبدیلی کو آج دفن کر دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہوریوں نے عوام دشمن حکومت کو مینار پاکستان کی بلندی سے نیچے پھینک دیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ لاہور نے فیصلہ کر لیا ہے کہ تابعدار خان تم کو جانا ہوگا۔
مریم نواز نے کہا کہ ’سلیکٹڈ کہتا تھا کہ وزیراعظم ہاؤس اسلام آباد اور گورنر ہاؤس لاہور کو یونیورسٹی بنائے گا تو کیا یونیورسٹیاں بن گئیں؟
کہتا تھا کہ بھیک نہیں مانگوں گا، قرضہ نہیں لوں گا اور پھر اس نے قرضوں کے نئے ریکارڈ بنا دیے اور پورے ملک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی رکھ دیا۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر نے کہا کہ عوام ان کی میٹرو بسوں کو دھکے لگا بھی رہے ہیں اور دھکے کھا بھی رہے ہیں۔ سپریم کورٹ نے پوچھا کہ بلین ٹری کیا بنی گالہ میں لگائے گئے ہیں؟
انہوں نے حکومت سے کچھ سوالات پوچھتے ہوئے کہا کہ ’کیا آزاد عدلیہ اور آزاد میڈیا کا مطالبہ غیر آئینی ہے؟ کیا آئین توڑنے والے کے خلاف آرٹیکل 6 کا مطالبہ غیر آئینی ہے؟ کیا کشمیر کو مودی کے حوالے نواز شریف نے کیا تھا؟
جو عمران خان اور تابعدار خان کو نہیں جانتے میری تقریر کے بعد اچھی طرح جان لیں گے۔‘ مریم نواز نے کہا کہ سنہ 2011 میں اس نے یہاں جلسہ کیا تھا، عوام جانتے ہیں کہ وہ جلسہ کس نے کرایا تھا۔ ’عوام جانتے ہیں کہ تمہارا جلسہ شجاع پاشا نے کرایا تھا اور پھر 2013 کے الیکشنز میں تمہیں عبرتناک شکست ہوئی۔
 

’اب تابعدار خان این آر او مانگ رہا ہے لیکن نواز شریف پاکستان کی ترقی چھیننے والوں کو این آر او نہیں دے گا‘ (فوٹو: اے ایف پی)

مریم نواز نے وزیراعظم عمران خان کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اس نے جنرل پاشا اور جنرل ظہیرالاسلام کی حمایت سے دھرنا دیا لیکن نواز شریف ملک کی خدمت کرتے رہے۔
مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ لاہور کے اس تاریخی جلسے کے لیے میڈیا کو فون آرہے ہیں کہ کہیں کہ جلسہ ناکام ہوگیا ہے۔ 
انہوں نے کہا میں لاہوریوں کا شکر ادا کرکے کہتی ہوں کہ نہ صرف مینار پاکستان بھر چکا ہے بلکہ ارد گرد کی سڑکیں بھی بھر گئی ہیں۔

مسلم لیگ ن کی نائب صدر کا کہنا تھا کہ لاہور کے تاریخی جلسے کے لیے میڈیا کو فون آرہے ہیں کہ کہیں کہ جلسہ ناکام ہوگیا ہے (فوٹو: اردو نیوز)

قبل ازیں جلسے سے خطاب کرتے ہوئے پی ڈی ایم کے سیکرٹری اطلاعات اور اے این پی کے رہنما میاں افتخار حسین نے کہا کہ لاپتا افراد کو عدالتوں میں پیش کیا جائے۔
 انہوں نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کو کسی صورت نہ چھیڑا جائے اور صوبائی خودمختاری کو یقینی بنایا جائے۔
بلوچستان نیشنل پارٹی (مینگل) کے سربراہ سردار اختر مینگل نے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ عوام چاہتے ہیں کہ ملک میں آئین اور قانون کی بالادستی ہو۔
انہوں نے کہا کہ مجھے اپنی زمین اتنی عزیز ہے جتنی آپ کو ہے۔ بلوچستان کی معدنیات پر سب سے پہلا حق وہاں کے لوگوں کا ہے۔

 میاں افتخار حسین نے کہا کہ اٹھارہویں ترمیم کو کسی صورت نہ چھیڑا جائے اور صوبائی خودمختاری کو یقینی بنایا جائے (فوٹو: اردو نیوز)

قومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب شیرپاؤ کا کہنا تھا کہ گرفتاریاں اور آنسو گیس عوام کو نہیں روک سکتیں، رکاوٹوں کے باوجود عوام نے لاہور کے جلسے کو کامیاب بنایا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت ناکام ہوچکی ہے اور مافیاز وزیراعظم کے ساتھ بیٹھے ہیں۔
اس سے قبل پی ڈی ایم کی مرکزی قیادت کا اجلاس لاہور میں مسلم لیگ ن کے رہنما سردار ایاز صادق کی رہائش گاہ پر منعقد ہوا جس میں حکومت مخالف تحریک کے آئندہ کے لائحہ عمل پر غور کیا گیا۔

شیئر: