Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’حکومت کے خلاف دھرنا شریف لوگوں کے کہنے پر ختم کیا‘

مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ ووٹ عوام کی امانت ہے جس پر ڈاکا ڈالا گیا۔ (فوٹو: ٹوئٹر)
پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کا کہنا ہے کہ انہوں نے 2019  میں موجودہ حکومت کے خلاف دھرنا ’شریف لوگوں‘ کے کہنے پر ختم کیا تھا۔
نجی ٹی وی کے پروگرام جرگہ میں سنیچر کو ایک سوال کے جواب میں کہ گذشتہ برس اسلام آباد میں پی ٹی آئی حکومت کے خلاف جمعیت علمائے اسلام (ف) نے دھرنا ڈیل کر کے ختم کیا تو مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ’ میں نے ایک ہی مطالبہ رکھا تھا کہ دوبارہ الیکشن کروائے جائیں۔‘
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ  ’ شریف لوگوں کی موجودگی میں دعائے خیر کرائی گئی اور کہا گیا مارچ تک نئے الیکشن ہوں گے۔ ان شریف لوگوں نے زبان دی تھی مارچ میں دوبارہ الیکشن کروائیں گے۔‘
مولانا نے مزید کہا کہ ’میں نے ان پر اعتبار کیا لیکن ان شریف لوگوں نے اپنے وعدے کی پاسداری نہیں کی۔‘
جب پوچھا گیا کہ وہ شریف لوگ کون تھے تو انہوں نے جواب دینے انکار کیا۔
گزشتہ سال کے آزادی مارچ کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ’اس مارچ کا تمام جماعتوں نے استقبال کیا اور اس میں شریک ہوئے۔‘
مولانا فضل الرحمان کا کہنا تھا کہ ’ہم مسلسل ایک متفقہ موقف دہراتے رہے ہیں۔ ووٹ عوام کی امانت ہے جس پر ڈاکا ڈالا گیا۔ جھوٹ بول کر آپ کب تک سیاسی مقاصد حاصل کرسکتے ہیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’ نیب کو ایک جانبدار ادارہ سمجھتا ہوں۔ احتساب مشرف کے دور سے چل رہا ہے نیب کا ادارہ مشرف نے قائم کیا۔ چیئرمین نیب کا احترام کرتاہوں مگر وہ بھی دباؤ میں ہیں۔‘

شیئر: