Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کون سی غذا ہماری جلد کی چمک کو کس طرح متاثر کرتی ہے؟

 مہاسوں سے لڑنے کے لیے سبز پتوں کو کھانے کو بہتر سمجھا جاتا ہے۔ فوٹو: ان سپلیش
 ہم ہمیشہ ایک کہاوت سنتے ہیں کہ ہماری غذا کا براہ راست اثر ہماری جلد پر پڑتا ہے۔ اس کا اثر کس طرح ہے؟ ہم آپ کو  اس کے بارے میں جاننے کے لیے دعوت دیتے ہیں اور بتاتے ہیں کہ ہماری خوراک جلد کی لچک اور جوانی کو برقرار رکھنے میں کیسے مدد کر سکتی ہے۔

اینٹی آکسیڈنٹ

اینٹی آکسیڈنٹ ہمارے خلیوں کی صحت پر کام کرتا ہے۔ یہ خلیے کو ہونے والے نقصان اور بڑھاپے سے لڑتا ہے جس کے نتیجے میں جلد نرم رہتی ہے۔
آپ کچھ اشیا کھانے سے اینٹی آکسیڈنٹس سے فائدہ اٹھا سکتے ہیں جیسے سبزیاں اور پھل، اخروٹ اور ہیزلن، ہلدی، تھائیم اور لونگ۔ 

جلد کی لچک کے لیے غذائی  معدنی عناصر

یہ عناصر معدنیات میں شامل ہیں جو قوت مدافعت کو بہتر بنانے اور خلیوں کی حفاظت میں اہم کردار ادا کرتے ہیں، یہ جلد کی چمک کو بڑھا دیتے ہیں۔ خاص طور پر آئرن، زنک اور میگنیشیم۔ یہ سمندری غذا، مچھلی، لوبیا، اور کوکو میں پائے جاتے ہیں۔

جلد کی نمی اور حفاظت کے لیے وٹامنز

وٹامنز جلد کی چمک کو بڑھانے میں اہم کردار ادا کرتے ہیں اور ہر وٹامن کا اپنا ایک الگ کردار ہوتا ہے:
وٹامن اے: یہ جلد میں کولیجن کو برقرار رکھتا ہے اور اسے اندر سے نمی بخشتا ہے، لہٰذا اسے اینٹی شیکن وٹامن کے نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ سورج کی روشنی کا مقابلہ کرنے کی جلد کی صلاحیت کو بڑھاتا ہے۔ وٹامن اے انڈے کی زردی، دودھ ، مکھن، جگر اور مچھلی کے تیل موجود ہوتے ہیں۔

وٹامنز جلد کی چمک کو بڑھانے میں لازمی کردار ادا کرتے ہیں (فوٹو: ان سپلیش)

وٹامن بی: خلیوں کی حفاظت کرتا اور جلد کی مضبوطی کو برقرار رکھتا ہے، اور اس کی تخلیق نو کو فروغ دیتا ہے۔ اس سے رنگت ہموار، موئسچرائزڈ اور روشن ہو جاتی ہے۔  وٹامن بی 1 دہی اور آم میں پایا جاتا ہے۔  وٹامن بی 3 مشروم، مرغی اور مچھلی میں پایا جاتا ہے۔ وٹامن بی 8 گوبھی، سویا اور پالک میں پایا جاتا ہے۔  وٹامن بی 11 دودھ ، مکھن اور انڈوں میں پایا جاتا ہے۔
وٹامن سی: یہ جلد کی تاب کاری کو بڑھاتا اور جھریاں روکتا ہے اور کولیجن کی پیداوار کو بڑھاتا ہے۔  یہ شملہ مرچ اور بروکولی میں پایا جاتا ہے۔
وٹامن ای: خشک اور حساس جلد کا دوست ہے۔  یہ طویل مدت میں جلد کے خلیوں کی عمر بڑھنے میں تاخیر کرتا ہے اور جلد کی ہائیڈریشن کو برقرار رکھتا ہے۔ ہم اسے زیتون کے تیل، سورج مکھی اور گندم کی فصلوں میں پاتے ہیں۔ 

اومیگا 3 جلد کے بہترین دوست ہیں

یہ جلد کے لیے ایک مثالی غذائیت ہے کیونکہ یہ تحفظ فراہم کرتا ہے اور صحت کو برقرار رکھتا ہے۔  یہ عناصر جلد کی لچک کا خیال رکھتے ہیں اور بیرونی جارحیتوں خاص طور پر سورج کی روشنی کے مضر اثرات سے نمٹنے میں اس کی مدد کرتے ہیں۔  یہ مہاسوں سے لڑنے میں بھی ضروری کردار ادا کرتا ہے۔
آپ اسے انڈوں اور چربی والی مچھلیوں جیسے سامن اور ہیرنگ کے ساتھ ساتھ گری دار میوے ، بادام ، ہیزلنٹ اور پستے میں بھی پا سکتے ہیں جب تک کہ وہ تلی ہوئی اور نمکین نہ ہوں۔

 جھریوں سے لڑنے کے لیے سرخ پھل کھانے چاہیے۔ فوٹو: ان سپلیش

سب سے اہم بات: لیموں، گوبھی، انناس، سیب ، لہسن اور ہلدی، جس کا استعمال جسم سے زہریلے مواد کو صاف کرنے میں معاون ہوتا ہے جو تاریک دائروں اور جلد کی خرابی کا باعث ہوتا ہے۔
چمک بحال کرنے کے لیے لیموں کے رس کے علاوہ کیوی، اجمودا اور دیگر پھل کھانا ضروری ہیں۔
جلد کی لچک کو بحال کرنے کے لیے، سیپیس اور سمندری غذا کھانے کی سفارش کی جاتی ہے۔
کیل مہاسوں سے لڑنے کے لیے سبز پتوں کے کھانے کو بہتر سمجھا جاتا ہے جو پمپس کی ظاہری شکل کو کم کرتے ہیں اور جلد کے انفیکشن سے لڑتے ہیں نیز جلد کے معیار کو بہتر بناتے ہیں۔

مصالحے دار کھانوں سے پرہیز کرنا چاہیے۔ فوٹو: ان سپلیش

جن کھانوں سے پرہیز کرنا ہے 

  گلوٹین سے بھرپور کھانے کی چیزوں سے اجتناب کرنا ہے کیونکہ اس کی وجہ سے جلد کھردری ہو جاتی ہے اور اس پر سرخ نشان پڑتے ہیں۔
نمک کی زیادتی جلد کے خشک ہونے کا باعث بنتی ہے اور اسے بے جان بنا دیتی ہے۔ اسی طرح مصالحے دار کھانوں سے بھی پرہیز کرنا چاہیے۔

شیئر: