Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’سعودی عرب یمن میں استحکام قائم کرنے کی پالیسی پر کاربند ہے‘

یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی کی حکومت نے ریاض معاہدے کے تحت اقتدار کی شراکت کی بنیاد پر حکومت قائم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے (فوٹو:اے ایف پی)
سعودی نائب وزیر دفاع شہزادہ خالد بن سلمان بن عبدالعزیز کا کہنا ہے کہ سعودی عرب یمن میں سکیورٹی اور استحکام قائم کرنے کی کوشش کی پالیسی پر کاربند ہے۔
عرب نیوز کے مطابق پیر کے روز اپنے ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ سعودی عرب ریاض معاہدے پر عملدرآمد اور یمن میں نئی حکومت کی تشکیل کا خیرمقدم کرتا ہے۔
یمنی صدر عبد ربہ منصور ہادی کی حکومت نے گذشتہ سال طے پانے والے ریاض معاہدے کے تحت اقتدار کی شراکت کی بنیاد پر حکومت قائم کرنے پر رضامندی ظاہر کی ہے۔
یمن کے سرکاری ٹی وی پر جمعے کی رات صدر ہادی نے اعلان کیا تھا کہ 24 وزارتوں پر مشتمل ہوگی جو جنوب اور شمال میں برابر تقسیم ہوں گی۔
شہزادہ خالد نے کہا کہ ’سیاسی استحکام کے لیے کی جانے والی کوششوں کو سہارا دینے کے لیے سعودی ولی عہد یمنی بھائیوں کو ریاض معاہدے پر عملدرآمد اور نئی حکومت کی تشکیل کے لیے رضامند کرنے میں کامیاب ہو گئے ہیں۔‘

معاہدہ  جو شہزادے کے بقول ایک ’سیاسی، سفارتی اور عسکری کامیابی‘ ہے، عدن اور ابیان میں یمنی صدر، یمنی حکومت، ٹرانزیشنل کونسل اور ملٹری حکام کے درمیان مہینوں چلنے والے مذاکرات کا نتیجہ ہے۔
شہزادے نے کہا ہے کہ ’مملکت کی کوششوں سے ریاض معاہدے نے تمام رکاوٹوں اور مشکلات کو حل کر دیا ہے۔ آج ہمیں یمنی حکومت سے پہلے سے زیادہ توقعات ہیں کہ وہ یمن اور اپنے عوام کی حفاظت کے لیے اقدامات کرے گی۔‘
سعودی وزیر مملکت برائے امور خارجہ عادل الجبیر نے بھی یمن میں ہونے والی پیشرفت کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ یہ تنازع کے سیاسی حل میں معاون ثابت ہوگا۔

شیئر: