Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’انڈیا فالس فلیگ آپریشن کی غلطی نہ کرے، منہ توڑ جواب دیا جائے گا‘

وزیراعظم نے کہا کہ انڈیا بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کر رہا ہے (فوٹو: اے ایف پی)
وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ انڈیا، پاکستان کے خلاف فالس فلیگ آپریشن کی غلطی نہ کرے۔ انہوں نے عالمی برادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ اگر انڈیا نے ایسا کیا تو اس کا منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔
اتوار کو اپنی ٹویٹس میں وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انڈیا کو کسی بھی جارحیت کا ہر سطح پر بھرپور قومی ردِعمل اور منہ توڑ جواب دیا جائے گا۔  
 ’انڈیا بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی کر رہا ہے۔ لائن آف کنٹرول پر اقوام متحدہ کے مبصرین کی گاڑی پر ادارے کے نیلے جھنڈے اور واضح نشانات کے باوجود جان بوجھ کر فائرنگ کی گئی۔‘

 

انہوں نے کہا کہ اس سے ظاہر ہوتا ہے کہ انڈیا بین الاقوامی اقدار اور اقوام متحدہ کے قوانین کو نظر انداز کر رہا ہے، پاکستان، انڈیا کے اس رویے کی شدید مذمت کرتا ہے۔
’انڈیا نے صرف رواں سال ورکنگ باؤنڈری اور ایل او سی پر جنگ بندی کی تین ہزار خلاف ورزیاں کیں اور شہری آبادی کو نشانہ بنایا۔‘
وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ انڈیا کی جانب سے فائرنگ اور گولہ باری کے نتیجے میں 276 افراد نشانہ بنے جن میں 92 خواتین اور 68 بچے شامل ہیں۔

پاکستان نے مبصرین کی گاڑی پر حملے کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھا دیا

پاکستان نے لائن آف کنٹرول پر اقوام متحدہ کے فوجی مبصر گروپ کی گاڑی پر انڈین حملے کا معاملہ اقوام متحدہ میں اٹھا دیا ہے۔
پاکستان نے اقوام متحدہ سے کہا ہے کہ وہ یو این فوجی مبصر گروپ کی گاڑی پر انڈین فوج کی فائرنگ کی باقاعدہ مذمت کرے اور معاملے کی تحقیقات کرے۔
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق اس حوالے سے اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب کی طرف سے اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل اور سلامتی کونسل کے صدر کو خط لکھا گیا ہے۔

وزیراعظم کا کہنا تھا کہ انڈین فوج نے اقوام متحدہ کے مبصرین کی گاڑی پر جان بوجھ کر فائرنگ کی (فوٹو: سوشل میڈیا)

خط میں کہا گیا ہے کہ انڈیا کی جانب سے قوام متحدہ کے مبصرین اور ان کی گاڑی کو جان بوجھ کر نشانہ بنایا گیا، یو این گاڑیاں اپنے جھنڈے اور نشان کی وجہ سے دور سے ہی پہچانی جاتی ہیں۔
‘اقوام متحدہ انڈین حملے کی مذمت کرے اور معاملے کی شفاف تحقیقات کرے، اقوام متحدہ اپنے فوجی مبصر گروپ کی سلامتی کے لیے پاکستان کی کالز کا فوری جواب دے۔‘
خط میں مزید کہا گیا ہے کہ پاکستان کے پاس اس حوالے سے ٹھوس معلومات موجود ہیں کہ بی جے پی کی حکومت پاکستان کے خلاف ایک فالس فلیگ آپریشن کرنے کی منصوبہ بندی کر رہی ہے تاکہ انڈیا کی اندرونی مشکلات سے توجہ ہٹائی جاسکے۔

جنگ بندی کی خلاف ورزیاں، انڈین سفارت کار کی دفترِ خارجہ طلبی

دوسری جانب پاکستان نے دفتر خارجہ اسلام آباد میں سینیئر انڈین سفارت کار کو طلب کر کے 19 دسمبر کو انڈین فوج کی جانب سے ایل او سی پر جنگ بندی کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا۔

پاکستان نے سینیئر انڈین سفارت کار کو طلب کر کے جنگ بندی کی خلاف ورزی پر شدید احتجاج ریکارڈ کرایا (فوٹو: ٹوئٹر)

ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق انڈین فوج ایل او سی اور ورکنگ باؤنڈری پر مسلسل توپ خانے، بھاری و خودکار ہتھیاروں اور مارٹرز سے شہری آبادی کو نشانہ بنا رہی ہے۔ ’رواں برس انڈین فوج نے جنگ بندی کی 3003 خلاف ورزیاں کیں۔جنگ بندی کی ان خلاف ورزیوں کے نتیجے میں 27 نہتے شہریوں کی جان چلی گئی جبکہ 250 زخمی ہوئے۔‘
ترجمان دفتر خارجہ کے مطابق انڈین فوج کی ایسی سرگرمیاں انسانی اقدار اور پیشہ ورانہ عسکری رویے کے منافی اور 2003 کی جنگ بندی کی کھلی خلاف ورزیاں ہیں۔

شیئر: