Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کن یورپی، مشرق وسطیٰ کے ممالک میں ویکسینیشن شروع ہوگئی ہے؟

عالمی ادارہ صحت کے سربراہ کے مطابق کووڈ-19 کی وبا سے سبق لینے کا وقت آ گیا ہے۔ فوٹو: اے ایف پی
کورونا وائرس کی نئی شکل کے سامنے آنے کے بعد یورپ اور مشرق وسطیٰ کے کئی ممالک میں کورونا وائرس کی ویکسین لگانا شروع کر دی گئی ہے جب کہ فرانس میں حکام نے تیسرے لاک ڈاؤن کا امکان ظاہر کیا ہے۔
دونوں خطوں کے کئی ممالک میں ویکسین لگانے کا عمل اتوار کو شروع کیا گیا، ان میں سے کچھ نے عمر رسیدہ افراد کو ویکسین لگانے پر ترجیح دی، تو کچھ نے طبی کارکنان کو۔
خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق فائزر اور بائیو این ٹیک کے اشتراک سے بنائی گئی ویکسین کی ابتدائی خوراکیں سنیچر کو اٹلی، سپین اور فرانس سمیت دیگر یورپی ممالک پہنچیں جو ریٹائرمنٹ ہومز اور  بیمار افراد کا خیال رکھنے والے عملے کو دی جا رہی ہیں۔
21 دسمبر کو فائزر- بائیو این ٹیک کی ویکسین کی منظوری کے بعد یورپی یونین کے 27 ممالک میں ویکسینیشن کے لیے اتوار کا دن مقرر کیا گیا تھا لیکن کچھ ممالک نے سنیچر سے ہی اس کا آغاز کر دیا۔ 
جرمنی کے ایک کیئر ہوم میں 101 سالہ خاتون کو ویکسین لگانے سے ویکسینیشن مہم کا آغاز کیا گیا۔
ویکسین کی منظوری اور اس کی فراہمی نے 2021 میں اس وبا سے چھٹکارے کی امیدیں بڑھا دی ہیں، جو گذشتہ سال چین سے شروع ہوئی اور جس کی وجہ سے اب تک 17 لاکھ لوگ جان سے ہاتھ دھو بیٹھے ہیں۔
اتوار کو پہلے انٹرنیشنل ڈے آف ایپیڈیمک پریپیئرڈنس کے موقع پر عالمی ادارہ صحت کے سربراہ ٹیڈروس ایڈہانوم کا کہنا تھا کہ کووڈ-19 کی وبا سے سبق لینے کا وقت آگیا ہے۔
'تاریخ بتاتی ہے کہ یہ آخری وبا نہیں ہوگی اور وبائیں زندگی کی حقیقت ہوتی ہیں۔'

کیئر ہوم میں ایک 101 سالہ خاتون جرمنی میں ویکسین لگنی والی پہلی خاتون ہیں۔ فوٹو: اے ایف پی

دوسری جانب فرانس کے وزیر صحت نے تیسرے ملک گیر لاک ڈاؤن کے امکانات کو مسترد نہیں کیا ہے کیونکہ کرسمس کے بعد ملک میں کیسز کی تعداد میں اضافہ ہو سکتا ہے۔
'ہم وہ اقدامات خارج نہیں کریں گے جو عوام کو بچانے کے لیے اہم ہیں۔'
اس بات کی وضاحت کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ 'اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم نے فیصلہ کر لیا ہے، بلکہ ہم ہر گھنٹے بعد صورتحال کا معائنہ کر رہے ہیں۔'

یورپ اور مشرق وسطیٰ میں ویکسنیشن کا آغاز

سپین میں اتوار کو کورونا وائرس ویکسین لگوانے والوں میں 96 سالہ خاتون شامل ہیں۔
اے ایف پی کے مطابق وہ وسطی سپین کے ایک کیئر ہوم میں رہتی ہیں اور ان کی ویکسین لگوانے کے عمل کو قومی ٹی وی پر بھی نشر کیا گیا۔
ویکسین لگوانے کے بعد انہوں نے مسکراتے ہوئے کہا کہ انہیں کچھ محسوس نہیں ہوا۔
اٹلی میں تین طبی کارکنان کو کورونا وائرس وکسین لگائی گئی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز نے وبا کے کمشنر ڈومینیکو آرکوری کی طرف سے جاری بیان کا حوالہ دیتے ہوئے بتاتا کہ طبی کارکنان کو فائزر اور بائیو این ٹیک کی بنائی گئی ویکسین لگائی گئی۔

بحرین اور متحدہ عرب امارات میں شہریوں کو ویکسین لگانے کا عمل کچھ دن پہلے شروع کیا جاچکا ہے۔ فائل فوٹو: اے ایف پی

29 سالہ نرس کلوڈیا الیورنینی نے ایک قومی ٹی وی چینل کو اپنے تجربے کے بارے میں بتاتے ہوئے کہا کہ وہ ایک 'تاریخی لمحہ' تھا۔
چیک ریپبلک میں ملک کے وزیر اعظم آندریج بابس کورونا وائرس کی ویکسین لگوانے والے پہلے فرد تھے۔
فرانس اور جرمنی نے بھی کورونا وائرس ویکسین لگوانے کا عمل باقائدہ طور پر اتوار کو شروع کیا۔
تاہم کچھ یورپی ممالک نے کورونا وائرس کی ویکسین لگوانے کے عمل کا آغاز سنیچر کو کر دیا تھا، جن میں ہنگری اور سلواکیا شامل ہیں۔
اس کے علاوہ مشرق وسطیٰ میں بھی کئی ممالک میں شہریوں کو کورونا وائرس کی ویکسین لگوانے کے عمل کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
عمان میں کورونا وائرس کی ویکسین لگوانے کی مہم سلطنت کے وزیر صحت کو فائزر کی ویکسین لگنے کے ساتھ شروع ہوئی۔
اس کے علاوہ بحرین اور متحدہ عرب امارات میں شہریوں کو ویکسین لگانے کا عمل کچھ دن پہلے شروع کیا جاچکا ہے۔

شیئر: