Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

دہرے قتل میں ملوث عراقی کا سرقلم کردیا گیا

دہرے قتل کی واردات 2017 میں پیش آئی تھی۔ (فوٹو عاجل)
وزارت داخلہ نے 2 افراد کو قتل اور تیسرے کوفائرنگ کرکے زخمی کرنے والے عراقی کی سزائے موت پرعمل درآمد کردیا۔
سعودی خبر رساں ایجنسی ’ایس پی اے‘ کے مطابق دہرے قتل کی واردات 2017 میں ریاض شہر میں پیش آئی تھی۔
سعودی وزارت داخلہ نے اپیل کورٹ کی جانب سے حتمی فیصلے پر عمل درآمد کرتے ہوئے قاتل کا سرقلم کردیا ۔
دریں اثنا ویب نیوز ’سبق‘ کی جانب سے فراہم کردہ تفصیلات کے مطابق دہرے قتل کی واردات سال 2017 میں پیش آئی تھی۔ عراقی قاتل  ریاض شہر کے ایک اسکول میں ملازم تھا جہاں اس نے اپنے ساتھیوں کو قتل کیا تھا۔
 ملزم کی  فائرنگ سے اسکول کے دو ملازم جن میں ایک سعودی اور دوسرا فلسطینی تھا موقع پر ہی ہلاک ہوگئے تھے جبکہ تیسرا شدید زخمی ہوگیا۔
ملزم واردات کے فوری بعد فرار ہو گیا مگر پولیس اسے تقریبا ایک ماہ کے بعد گرفتار کرنے میں کامیاب ہو گئی تھی ۔ ملزم نے گرفتاری سے بچنے کےلیے اپنا حلیہ بھی تبدیل کرلیا تھا اسکی کوشش تھی کہ وہ مملکت سے فرار ہوجائے جس میں وہ ناکام رہا بالاخر گرفتار ہو کر کیفرکردارکو پہنچ گیا۔
وزارت داخلہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ بروز اتوار27 دسمبر کو اعلی عدالت کی جانب سے جاری ہونے والے قصاص کے فیصلے پر عمل کرتے ہوئے دہرے قتل میں ملوث عراقی باشندے فیصل نجم کا سرقلم کردیا گیا۔
وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ مملکت میں مجرم کسی بھی طرح قانون کی گرفت سے بچ نہیں سکتا ، وزارت داخلہ مملکت میں امن وامان کے قیام کےلیے ہمہ وقت مصروف عمل رہتی ہے ۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: