Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’استعفے جعلی ہیں، منظور نہ کیے جائیں‘، ن لیگ کے دو ارکان کی درخواست

مرتضٰی جاوید عباسی اور سجاد اعوان کا تعلق ہزارہ ڈویژن سے ہے۔ فوٹو سوشل میڈٰیا
حزب اختلاف کی جماعت مسلم لیگ ن کے دو ارکان قومی اسمبلی مرتضٰی جاوید عباسی اور سجاد اعوان نے سپیکر قومی اسمبلی سے استعفے منظور نہ کرنے کی درخواست کر دی ہے۔ 
سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے ترجمان نے اردو نیوز کو بتایا کہ مسلم لیگ ن کے ارکان نے بدھ کو سپیکر قومی اسمبلی سے ملاقات کی اور استعفی منظور نہ کرنے کی درخواست کی۔
ترجمان کے مطابق ’لیگی رہنماؤں نے سپیکر سے ملاقات میں استعفوں کی تصدیق نہیں کی اور موقف اپنایا کہ سپیکر آفس کو موصول ہونے والے استعفے جعلی ہیں۔‘ 
واضح رہے کہ مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے سکھر میں ورکرز کنونشن سے خطاب کے دوران سپیکر قومی اسمبلی سے مطالبہ کیا تھا کہ مسلم لیگ ن کے دو ارکان کے موصول ہونے والے استعفوں کو منظور کیا جائے۔
مریم نواز کا کہنا تھا کہ’کسی نے شرارت سے ہمارے دو ارکان قومی اسمبلی کے استعفے سپیکر کے پاس بھیج دیے ہیں۔‘
ان کا یہ بھی کہنا تھا ’بھلے غلطی سے استعفے سپیکر کے پاس پہنچ گئے تو سپیکر صاحب کو کہتی ہوں کہ یہ استعفے منظور کریں۔ ہم وہ لوگ نہیں ہیں جو استعفے دے کر واپس لے لیں۔‘
اردو نیوز نے رکن قومی اسمبلی سجاد اعوان اور مرتضٰی جاوید عباسی کا مؤقف جاننے کے لیے متعدد بار رابطہ کیا لیکن دونوں رہنماؤں کی جانب سے کوئی جواب موصول نہیں ہوا۔ 

سپیکر قومی اسمبلی اسد قیصر کے ترجمان کے مطابق دونوں لیکی ارکان نے رابطہ کیا ہے۔ فوٹو سوشل میڈیا

خیال رہے کہ سپیکر قومی اسمبلی نے استعفے موصول ہونے کے بعد دونوں رہنماؤں کو تصدیق کے لیے طلب کیا تھا تاہم مسلم لیگ ن کی جانب سے استعفے سپیکر آفس کو بھیجنے کی تردید کی گئی تھی اور موقف اختیار کیا گیا تھا کہ استعفے صرف قیادت کے پاس جمع کروانے کے ہدایت کی گئی ہے۔ 
مسلم لیگ ن کے دونوں رہنماؤں کا تعلق ہزارہ ڈویژن سے ہے۔ مرتضٰی جاوید عباسی کا تعلق ضلع ایبٹ آباد سے ہے جبکہ سجاد اعوان کیپٹن صفدر کے بھائی ہیں اور ضلع مانسہرہ سے رکن اسمبلی منتخب ہوئے ہیں۔ کیپٹن صفدر کی نااہلی کے بعد سجاد اعوان کو مسلم لیگ ن کو ٹکٹ دیا گیا تھا۔

شیئر: