Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملازمت سے علیحدگی کی سکیم، پی آئی اے کو دو ہزار درخواستیں موصول

پی آئی اے کا دعویٰ ہے کہ اس سکیم کے تحت ادارے کو سالانہ چار ارب روپے کی بچت ہوگی (فوٹو: اے ایف پی)
پاکستان انٹرنیشنل ایئر لائنز کو دو ہزار ملازمین کی جانب سے رضاکارانہ طور پر ملازمت سے علیحدگی اختیار کرنے کی درخواستیں موصول ہو چکی ہیں۔  
پی آئی اے کی جانب سے ادارے پر مالی بوجھ کم کرنے کے لیے رضاکارانہ طور پر ملازمت سے علیحدگی اختیار کرنے کی سکیم متعارف کروائی گئی تھی جس کی مدت 31 دسمبر کو ختم ہو چکی ہے۔  
ترجمان پی آئی اے کے مطابق ’اس سکیم سے استفادہ کرنے کے لیے دو ہزار ملازمین نے پی آئی اے انتظامیہ کو درخواستیں جمع کرائی ہیں۔‘  

 

خیال رہے کہ اس سے قبل پی آئی اے نے رضاکارانہ طور پر علیحدہ ہونے کے لیے ملازمین کو 22 دسمبر کی ڈیڈلائن دی تھی جس میں بعدازاں توسیع کی گئی۔  
22 دسمبر تک 1400 ملازمین نے اس سکیم سے استفادہ حاصل کرنے کے لیے درخواستیں جمع کرائی تھیں۔ 
پی آئی اے کے چیف ایگزیکٹو افیسر ارشد ملک نے ادارے میں اصلاحات لانے کے لیے ساڑھے تین ہزار ملازمین کو پی آئی اے سے برطرف کرنے کی منظوری لے رکھی ہے، اور اس سے قبل جو ملازمین رضاکارانہ طور پر ملازمت چھوڑنا چاہتے ہیں ان کے لیے سکیم متعارف کروائی گئی تھی۔  
اس سکیم کے تحت ملازمین کو گریجویٹی، پرویڈینٹ فنڈ، جمع شدہ چھٹیاں، میڈیکل الاونس اور 65 سال کی عمر تک کی پینشن سمیت دیگر مراعات یک مشت ادا کر دیے جائیں گی۔  
اقتصادی رابطہ کمیٹی نے اس سکیم کے لیے 12ارب روپے مختص کیے ہیں۔  
رضاکارانہ علیحدگی سکیم کے بعد ادارے پر ملازمین کا بوجھ کم کرنے کے لیے کارکردگی کی بنیاد پر بھی چھانٹیاں کرنے کی امید کی جارہی ہے۔  
پی آئی اے کا دعویٰ ہے کہ اس سکیم کے تحت ادارے کو سالانہ چار ارب روپے کی بچت ہوگی۔  

ادارے میں اس وقت مستقل اور کنٹریکٹ پر مجموعی طور پر 12 ہزار سے زائد ملازمین کام کر رہے ہیں (فوٹو: اے ایف پی)

پی آئی اے کے سی ای او ارشد ملک ادارے میں ضرورت سے زیادہ سٹاف رکھنے کو ادارے کے مسائل کی سب سے بڑی وجہ قرار دے چکے ہیں اور اس سلسلے میں اصلاحاتی پلان مرتب کیا گیا جس میں زیادہ ترجیح ملازمین کی تعداد کو کم سے کم کرنا ہے۔ 
ادارے میں اس وقت مستقل اور کنٹریکٹ پر مجموعی طور پر 12 ہزار سے زائد ملازمین کام کر رہے ہیں جبکہ نئی انتظامیہ نے ملازمین کی تعداد ساڑھےسات ہزار تک محدود کرنے کا ہدف رکھا ہے۔  
ادارے کے اصلاحاتی پلان کے مطابق محکمانہ تحقیقات اور قانونی معاملات میں ملوث اہلکاروں کے حوالے سے بھی جلد از جلد فیصلہ کیا جائے گا۔ پی آئی اے ملازمین کو سرکاری طور پر متعارف کرائے گئے صحت کارڈز سے منسلک کیا جائے گا جس میں سرکاری ہسپتالوں کے ساتھ ساتھ پینل ہسپتال بھی ان کی تنخواہوں کے مطابق شامل کیے جائیں گے۔ ملازمین کو جاری ہونے والے ایئر ٹکٹس میں کمی کے ساتھ اس کے چارجز بھی فیول پرائس کے مطابق تبدیل ہوں گے۔ 
سال 2021 میں پی آئی اے کے فلیٹ میں نئے طیارے بھی شامل کرنا اصلاحاتی پلان کا حصہ ہے۔

شیئر: