Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سفری پابندیوں کا خاتمہ، تارکین وطن کی بڑی تعداد میں مملکت واپسی

سعودی عرب میں دو ہفتوں کے لیے بین الاقوامی مسافروں کے داخلے پر پابندی عائد رہی ہے (فوٹو: اے ایف پی)
مملکت میں سفری پابندیوں کے خاتمے کے بعد بیرون ملک پھنسے سعودی شہریوں اور تارکین وطن نے واپس آنے کے لیے ٹریول ایجنٹس اور بکنگ دفاتر کا رخ کر لیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق اتوار کو سفری پابندیاں اٹھائے جانے کے بعد بڑی تعداد میں بیرون ملک پھنسے سعودی شہریوں اور تارکین وطن نے مملکت واپسی کی کوشش میں ٹکٹس بکنگ کے لیے ٹریول ایجنٹس کے دفاتر سے رجوع کیا ہے۔
خیال رہے کہ سعودی عرب میں دو ہفتوں کے لیے بین الاقوامی مسافروں کے داخلے پر پابندی عائد رہی اور اس دوران فضائی، زمینی اور بحری راستوں سے مملکت میں داخلے کی اجازت نہیں دی گئی۔ 

 

عرب نیوز کے مطابق سفری پابندیوں کا خاتمہ اتوار کو کو دن گیارہ بجے ہوا ہے تاہم ایسے تمام غیر سعودی شہریوں سے جو ان ممالک سے آ رہے ہیں جہاں کورونا کی تبدیل شدہ شکل سامنے آئی ہے، سے کہا گیا ہے کہ وہ مملکت میں داخلے کے لیے 14 دن ان ملکوں سے باہر گزاریں اور اپنے ساتھ پی سی آر ٹیسٹ لائیں۔
بہت سے تارکین وطن مملکت واپس آنے کے لیے کوشش میں ہیں جبکہ فلائٹس کی تعداد کم ہونے سے ان کو مشکلات درپیش ہیں۔
نجی شعبے میں کام کرنے والے ناصر جاوید گزشتہ سال انڈیا گئے تاکہ کچھ وقت اپنی فیملی کے ساتھ گزار سکیں اور اس کے بعد واپس آنے کی کوشش میں ہیں۔ اس وقت وہ دبئی میں پھنسے ہوئے ہیں۔
ناصر جاوید نے بتایا کہ ’پہلے دس ماہ میں انڈیا میں پھنسا میں رہا اور فلائٹس آپریشن شروع ہونے کا انتظار کیا۔ اور اب سعودی عرب واپس جانے کے لیے متحدہ عرب امارات پہنچا ہوں تو 14 دن قرنطینہ میں گزارے تو مملکت کے لیے فلائٹس پھر سے منسوخ ہو گئیں۔‘
ان کا کہنا تھا کہ دیگر بہت سے افراد کی طرح وہ بھی اپنے ٹکٹ کے ازسر نو حصول کی کوشش میں ہیں۔ ’سعودی عرب کے لیے پہلی دستیاب پرواز ٹکٹ ملنے کے لیے بھی 16 دن تھے اور ہم جیسے ورکرز کے لیے اتنے دن ہوٹل کے اخراجات برداشت بہت مشکل ہے۔‘
ناصر جاوید نے کہا کہ دیگر ایئرلائنز کی پروازوں میں بھی گنجائش نہیں ہے۔ ’ایک ہی جیسی صورتحال ہے، ایک ہی مسئلہ ہے۔ اگلے کچھ دنوں کے لیے کسی فلائٹ میں نشست دستیاب نہیں۔‘

شیئر: