Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کن ممالک سے پاکستان آنے والے مسافروں کے لیے کورونا ٹیسٹ لازمی ہوگا؟ 

سول ایوی ایشن کی جانب سے مرتب کیے گئے ایس او پیز میں ممالک کو تین کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔ (فوٹو: روئٹرز)
پاکستان سول ایوی ایشن اتھارٹی نے کورونا وائرس کے باعث بین الاقوامی پروازوں کے لیے نئے ایس او پیز جاری کیے ہیں جن کا اطلاق 31 مارچ 2021 تک ہوگا۔
سول ایوی ایشن کی جانب سے مرتب کیے گئے ایس او پیز میں ممالک کو تین کیٹگریز میں تقسیم کیا گیا ہے۔
کیٹگری اے میں 24 ممالک شامل ہیں جہاں سے آنے والے مسافروں کو پاکستان میں داخلے کے لیے کورونا ٹیسٹ سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔ 

 

ان ممالک میں سعودی عرب، چین، آسٹریا، قازقستان، سنگاپور شامل ہیں۔ 
جبکہ آئرلینڈ، جنوبی کوریا، ناروے، نیوزی لینڈ اور مالدیپ سمیت دیگر 14 ممالک سے آنے والے مسافروں کو پاکستان داخلے سے قبل کورونا ٹیسٹ سے مستثنیٰ قرار دیا گیا ہے۔ 
اس کے علاوہ دیگر ممالک کو کیٹگری بی میں شامل کیا گیا ہے جن پر پاکستان داخلے سے آٹھ روز قبل تک کا کورونا ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے۔
کیٹگری سی میں شامل ممالک سے آنے والے مسافروں کو پاکستان پہنچنے پر بھی کورونا ٹیسٹ دینا ہوگا تاہم اس کیٹگری میں حکام کی جانب سے کسی بھی ملک کو شامل نہیں کیا گیا ہے۔ 
سول ایوی ایشن اتھارٹی کے ترجمان نے اردو نیوز کو بتایا کہ کورونا وائرس کی بدلتی صورتحال کا جائزہ لینے کے بعد اس فہرست کو تبدیل کیا جاتا ہے جس کا فیصلہ کورونا وائرس کے لیے قائم نیشنل کمانڈ اینڈ آپریشن سنٹر کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ 'پاکستان آمد پر 24 ممالک کو کورونا ٹیسٹ سے استثنیٰ دیا گیا ہے جب کہ باقی ممالک سے آنے والے مسافروں کو پاکستان کا سفر کرنے سے قبل کورونا کی منفی رپورٹ لازمی قرار دی گئی ہے جس میں متحدہ عرب امارات اور برطانیہ شامل ہیں۔‘
ترجمان کے مطابق 'سی کیٹگری ایسے ممالک کے لیے رکھی گئی ہے جہاں وائرس کا خدشہ زیادہ ہو اور ایسے ممالک سے آنے والے مسافروں کا پاکستان پہنچنے ہر بھی کورونا ٹیسٹ لازمی قرار دیا گیا ہے تاہم اس فہرست میں ابھی کسی ملک کو شامل نہیں کیا گیا، جب کہ ایسے مسافروں کو کورونا نتائج آنے تک گھروں میں ہی قرنطینہ میں رہنے کا کہا جاتا ہے۔‘

شیئر: