Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

’اوپیک پلس تیل منڈیوں کی غیر یقینی صورتحال کے باعث محتاط رہے‘

متعدد ممالک میں سماجی اور اقتصادی سرگرمیوں پر پابندیاں ہیں- (فوٹو العربیہ)
 سعودی وزیر توانائی شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے اوپیک پلس میں شامل ممالک سے کہا کہ 2020 کے دوران جو نتائج حاصل کیے ہیں سال رواں کے دوران انہیں برقرار رکھا جائے۔ 
العربیہ نیٹ کے مطابق اوپیک پلس کے آن لائن اجلاس میں سعودی وزیر توانائی نے کہا کہ کورونا ویکسین کے غیرمعمولی نتائج برآمد ہونے کا انتظار کرنا ہوگا۔ ابھی تک دنیا بھر میں ویکسین کے نتائج کی بابت ابہام بہت زیادہ پایا جارہا ہے۔ 

کورونا کے نتائج پر ابھی کوئی قیاس آرائی نہیں کی جاسکتی- (فوٹو العربیہ)

شہزادہ عبدالعزیز بن سلمان نے کہا کہ نئے کورونا وائرس کے نتائج کے بارے میں ابھی کوئی قیاس آرائی نہیں کی جاسکتی۔  
انہوں نے کہا کہ اوپیک پلس گروپ میں شامل ممالک امید افزا ماحول کے باوجود تیل منڈیوں کی غیر یقینی صورتحال کے باعث محتاط رہیں۔ منظر نامہ یہ ہے کہ تیل کی طلب ابھی تک ڈانواں ڈول چل  رہی ہے۔ 
روسی نائب وزیراعظم الیگزینڈر نووک نے امید ظاہر کی کہ اوپیک پلس کے ممبران تیل کی پیداوار سے متعلق پالیسی بنانے کے سلسلے میں لچکدار موقف اختیار کریں۔ 

ممبران تیل پیداوار کے سلسلے میں لچکدار موقف اختیار کریں- (فوٹو العربیہ)

روسی عہدیدار نے یہ بھی کہا کہ امید یہی ہے کہ اس سال کورونا ویکسین کی بدولت تیل منڈی معمول پر آجائے گی تاہم حقیقت یہ ہے کہ تیل منڈی کا مطلع گرد آلود نظر آرہا ہے۔ 
اوپیک پلس کے ذرائع سے پتہ چلا ہے کہ گروپ کے بیشتر ممالک فروری سے تیل پیداوار میں اضافے کی سکیموں کے  خلاف ہیں۔ 
اوپیک پلس کا اجلاس آن لائن ہورہا ہے-  یہ اوپیک اور اس کے اتحادی ممالک خصوصا روس پر مشتمل ہے۔  

کورونا ویکسین کی بدولت تیل منڈی معمول پر آجائے گی- (فوٹو العربیہ)

اوپیک کے سیکریٹری جنرل محمد بارکیندو نے خدشہ ظاہر کیا کہ 2021 کی پہلی ششماہی کے دوران تیل منڈیوں میں انحطاط کا امکان ہے۔ 
بارکیندو نے بتایا کہ متعدد ممالک میں سماجی اور اقتصادی سرگرمیوں پر پابندیاں لگی ہوئی ہیں جبکہ کورونا وائرس زیادہ پرخطر شکل میں پھیلنے کے خدشات بھی پائے  جارہے ہیں۔ 
الاخباریہ کے مطابق سعودی وزیر توانائی  نے کہا کہ ہم نے تیل کی پیداوار میں کمی کا سب سے بڑا سمجھوتہ کیا ہے اور اس حوالے سے یہ ہماری سب سے بڑی کامیابی ہے۔
 
واٹس ایپ پر سعودی عرب کی خبروں کے لیے اردو نیوز گروپ جوائن کریں

شیئر: