Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

میتوں کی تدفین کی التجا لے کر کوئٹہ جاؤں گی: مریم نواز

مریم نواز کا کہنا ہے کہ وہ نواز شریف کی ہدایت پر کوئٹہ جا رہی ہیں (فوٹو: اے ایف پی)
مسلم لیگ ن کی نائب صدر مریم نواز نے مچھ واقعے پر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے ہزاری برادری سے میتیں دفنانے کی اپیل کی ہے۔
ان کا کہنا ہے کہ وہ اپنے والد محمد نواز شریف کی ہدایت پر جمعرات کو یہ التجا لے کر اپنی بہنوں اور بھائیوں کے پاس جا رہی ہیں تاکہ وہ اپنے پیاروں کی میتیں اللہ کے حوالے کردیں۔
بدھ کے روز اپنی ٹویٹس میں انہوں نے کہا کہ 'مجھے یقین ہے کہ وہ اپنی بیٹی کی درخواست رد نہیں کریں گے۔'
انہوں نے کہا کہ 'چار دنوں اور راتوں سے اس شدید سردی میں میں ہزارہ برادری اپنے پیاروں کی میتوں کے ساتھ اسلام آباد کی بے حسی کو آواز دے رہی ہے۔'
'یہ اسلامی اخوت اور انسانی ہمدردی کے حوالے سے ہم سب کے لیے شرمندگی کا باعث ہے۔'
مریم نواز کا کہنا تھا کہ 'میری دُکھی ماؤ، بہنو! اپنے پیاروں کا ایسا ظالمانہ قتل معمولی سانحہ نہیں۔ پوری قوم آپ کے غم میں شریک ہے۔'
انہوں نے کہا کہ 'میں اور میرے والد بھی بہت دکھی ہیں لیکن آپ ایک بے حس اور پتھر دل انسان کا انتظار نہ کریں، وہ آپ کو یا عوام کو جواب دہ نہیں۔'
'میری اپیل ہے کہ اپنے پیاروں کی میتیں ﷲ کے حوالے کرکے سپرد خاک کردیں۔ اللہ ان کی مغفرت فرمائے، درجات بلند کرے اور آپ کو صبر دے۔'

'اپنے پیاروں کی میتوں کو دفنا دیں، بہت جلد تعزیت کے لیے حاضر ہوں گا:' عمران خان

اس سے قبل وزیراعظم عمران خان نے کہا تھا کہ ’انہیں مچھ میں دہشت گردی کا شکار ہونے والے ہزارہ برادری کے افراد کے لواحقین کی تکالیف اور مطالبات کا احساس ہے۔‘
انہوں نے کہا کہ ’میں پہلے بھی آپ کے غم بانٹنے کے لیے آچکا ہوں اور بہت جلد اہل خانہ کے پاس ذاتی طور پر دعا اور تعزیت کے لیے حاضر ہوں گا۔‘
بدھ کے روز ٹوئٹر پیغام میں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’میں کبھی بھی اپنے عوام کے اعتماد کو ٹھیس نہیں پہنچاؤں گا۔‘
انہوں نے مچھ میں دہشت گردی کا شکار ہونے والے افراد کے اہل خانہ سے اپیل کی کہ وہ ’اپنے پیاروں کی میتوں کو جلد دفنا دیں تاکہ ان کی رُوحیں آسودگی پاسکیں۔‘
انہوں نے کہا کہ ’ہم مستقبل میں ایسے حملوں کی روک تھام کے لیے اقدامات کر رہے ہیں اور جان لیں کہ ہمارا ہمسایہ اس فرقہ وارانہ دہشت گردی کو ہوا دے رہا ہے۔‘
یاد رہے کہ بلوچستان کے علاقے مچھ میں تین جنوری کو ایک حملے میں دس کوئلہ کان کنوں کو قتل کر دیا گیا تھا۔
اس واقعے کے خلاف خلاف کوئٹہ میں ہزارہ برادری کی جانب سے گذشتہ چار روز سے میتوں کے ہمراہ احتجاجی دھرنا جاری ہے۔
مظاہرین کا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان کوئٹہ آئیں، بصورت دیگر وہ قتل ہونے والے افراد کی تدفین نہیں کریں گے۔

شیئر: