Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

کوئٹہ: شیخ رشید کے ہزارہ مظاہرین کے ساتھ مذاکرات ناکام، دھرنا جاری

شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے استعفے کے علاوہ تمام مطالبات کو مانتے ہیں۔ (فوٹو: اے ایف پی)
بلوچستان کے علاقے مچھ میں ہزارہ برادری سے تعلق رکھنے والے کان کنوں کے قتل کے خلاف  کوئٹہ میں دو روز سے جاری دھرنے کے شرکا اور وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمد کے درمیان مذاکرات ناکام ہوگئے۔
وزیرداخلہ نے مقتول کان کنوں کے لواحقین کے لیے پچیس پچیس لاکھ روپے امداد کا اعلان بھی کیا تاہم دھرنے کے شرکا اور لواحقین نے میتوں کی تدفین سے انکار کرتے ہوئے دھرنا جاری رکھنے کا اعلان کیا ہے۔
دھرنے کے شرکاء کا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم عمران خان خود کوئٹہ آکر انہیں تحفظ کی یقین دہانی کرائیں۔ان کا موقف ہے کہ وزیراعظم کے آنے تک دھرنا جاری رکھا جائے گا۔

 

بلوچستان کے ضلع کچھی کے علاقے مچھ میں ہفتہ اور اتوار کی درمیانی شب شدت پسند تنظیم داعش کے ایک  حملے میں 10 کوئلہ کان کن ہلاک ہوگئے تھے۔ مرنے والوں میں ایک ہی خاندان کے پانچ افراد بھی شامل تھے۔
ان میں ہزارہ ٹاؤن کوئٹہ کا رہائشی محمد صادق چھ بہنوں کا اکلوتا بھائی اور دو بیٹیوں کا والد تھا۔
 واقعہ کے خلاف کوئٹہ کے مغربی بائی پاس پر ہزارہ برادری کے افراد اتوار کی دوپہر سے دھرنا دے کر بیٹھے ہوئے ہیں۔
پیر کی صبح میتوں کی تدفین سے انکار کرتے ہوئے مقتول کان کنوں کے لواحقین بھی احتجاج میں شریک ہوگئے۔ دھرنے کے شرکا نے ہزارہ برادری کے افراد کو تحفظ اور مچھ واقعہ میں ملوث افراد کے خلاف کارروائی کا مطالبہ کررہے ہیں۔
دھرنے کی قیادت کرنے والے مجلس وحدت مسلمین کے سابق رکن بلوچستان اسمبلی آغا رضا کا کہنا تھا کہ امن وامان کے قیام میں ناکامی پر صوبائی حکومت کو مستعفی ہونا چاہیے۔
شیخ رشید احمد کا کہنا تھا کہ صوبائی حکومت کے استعفے کے علاوہ تمام مطالبات کو مانتے ہیں۔ معاملے کو سیاسی رنگ نہ دیا جائے۔ ان کا کہنا تھا کہ وہ وزیراعظم سے بات کرکے ہزارہ برادری کے تحفظات سے آگاہ کریں گے۔
دھرنے کے شرکاء سے مذاکرات کے لیے وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید احمد پیر کی رات خصوصی طیارے  کے ذریعے اسلام آباد سے کوئٹہ پہنچے۔ ان کے ہمراہ ڈپٹی اسپیکر قومی اسمبلی قاسم سوری اور چیف سیکریٹری بلوچستان  بھی تھے۔
دھرنے کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے وزیرداخلہ شیخ رشید احمد نے کہا کہ  سانحہ مچھ ظلم اور زیادتی ہے اس پر شرمند ہوں۔ ’یقین دلاتا ہوں کہ دہشت گردوں کو کسی صورت  نہیں چھوڑیں گے۔‘
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم نے انہیں اپنا جہاز دے کر خصوصی طور پر کوئٹہ بھیجا ہے اور وزیراعظم پیغام دیا ہے کہ دہشت گردوں کو نہیں چھوڑیں  گے۔
شیخ رشید احمد نے یقین دلایا کہ ہزارہ قبیلے کے افراد کو ہر ممکن تحفظ فراہم کیا جائے گا۔ انہوں نے مقتول ہزارہ کان کنوں کے لواحقین کے لیے فی کس پچیس پچیس لاکھ روپے امداد کا اعلان کیا۔ وزیر داخلہ نے بتایا کہ ان پچیس لاکھ روپے میں پندرہ لاکھ روپے بلوچستان حکومت جبکہ دس لاکھ روپے وفاقی حکومت اور وزیراعظم کی طرف سے دیے جائیں گے۔
وزیرداخلہ  نے سانحہ مچھ سے متعلق جوڈیشل کمیٹی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ ہزارہ قبیلے کے افراد کے وفد کی آئندہ تین سے چار دنوں میں وزیراعظم سے ملاقات کرائی جائے گی۔ ’لواحقین کے جو بھی مطالبات ہیں وہ وزیراعظم کے سامنے رکھیں گے۔‘
اس سے قبل کوئٹہ میں وفاقی وزیرداخلہ شیخ رشید احمدنےامن وامان سے متعلق ایک اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کی جس میں چیف سیکریٹری  بلوچستان، آئی جی ایف سی، محکمہ داخلہ ،پولیس ، انٹیلی جنس ایجنسیوں کے حکام شریک ہوئے۔ اجلاس میں مچھ واقعہ کے محرکات پر غور کیا گیا اور اس میں ملوث عناصر کے خلاف مؤثر کارروائی کا فیصلہ کیا گیا۔

شیئر: