Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ڈیجیٹل شناخت: ’اب اقامہ ساتھ رکھنے کی ضرورت نہیں ہوگی‘

سعودی عرب کے اندر اور باہر ڈیجیٹل شناخت موثر ہوگی(فوٹو العربیہ)
محکمہ پا سپورٹ نے ھویہ مقیم (اقامہ) کا ڈیجیٹل ایڈیشن جاری کردیا ہے۔ وزارت داخلہ کی ای ایپ ’ابشرافراد‘ پر’ھویہ مقیم الرقمیہ‘ کے نام سے مہیا ہے۔ 
محکہ پاسپورٹ نے یہ اقدام نیشنل انفارمیشن سینٹر کے تعاون سے انجام دیا ہے۔
سعودی خبر رساں ادارے ایس پی اے کے مطابق محکمہ پاسپورٹ کے ترجمان ناصرالعتیبی نے بتایا کہ’ مقیم غیر ملکیوں کی ڈیجیٹل شناختی دستاویز کی تصدیق ’ابشر افراد‘ کی ایپ کے ذریعے آن لائن کی جا سکے گی‘۔
’یہ ایپ سمارٹ فون پر ڈاون لوڈ کی جا سکتی ہے۔ اسے استعمال کرنے کے لیے انٹرنیٹ ضروری نہیں ہوگا‘۔
سعودی معاون وزیر داخلہ برائے تکنیکی امور شہزادہ بندر بن عبداللہ بن مشاری نے کہا ہے کہ ’ڈیجیٹل شناختی کارڈ کے اجرا کے بعد پلاسٹک کارڈ یا اقامہ ہمراہ رکھنے کی ضرورت نہیں ہوگی‘۔ 
’بینکوں، کمپنیوں اور ایک دوسرے کے ساتھ لین دین کے وقت ڈیجیٹل شناخت پر بھروسہ کرسکیں گے۔ کسی بھی فرد یا ادارے یا سیکیورٹی ادارے میں اپنی پہچان کرانے کے لیےگواہ لانے کی ضرورت بھی نہیں ہوگی‘۔
انہوں نے کہا کہ’ ابشر ایپ کے ذریعے جسے موبائل پر ڈاؤن لوڈ کیا گیا ہوگا اسے کہیں اور کسی بھی ذمہ دار کو دکھا کر اپنی شناخت ثابت کرسکیں گے۔ سعودی عرب کے اندر اور باہر یہ ڈیجیٹل شناخت آپ کے لیے موثر ہوگی۔ یہ انٹرنیٹ اور اس کے بغیر ہر دو صورتوں میں استعمال ہوسکے گی‘۔
العربیہ چینل سے گفتگو کرتے ہوئے شہزادہ بندر مشاری کا کہنا تھا کہ ’ڈیجیٹل سسٹم کو رواج دینے کا مقصد سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو پلاسٹک دستاویزات ساتھ لے کر چلنے سے راحت دینا ہے‘۔ 
شہزادہ بندر نے مزید کہا کہ ’بجائے یہ کہ سعودی شہریوں کو قومی شناختی کارڈ یا مقیم غیرملکیوں کو اقامہ کارڈ یا ڈرائیونگ لائسنس یا گاڑی کا استمارہ (وہیکل رجسٹریشن) کارڈ ساتھ رکھ کر چلنے کا پابند بنایا جائے یہ زیادہ بہتر ہے کہ یہ ساری اطلاعات سسٹم میں محفوظ ہوں اور ابشر کے ذریعے تمام معلومات ضرورت پڑنے پر حاصل کرلی جائیں‘۔ 
معاون وزیر داخلہ  کے مطابق’ ’ابشر افراد‘ ایپلی کیشن کا نیا ایڈیشن جاری کیا جارہا ہے۔ اس ایڈیشن میں ہر سعودی شہری اور ہر مقیم غیرملکی سے متعلق تمام نجی معلومات محفوظ ہوں گی‘۔

اب ابشر میں موجود ڈیجیٹل شناخت پر انحصار کیا جائے گا۔(فوٹو سبق)

’جیسے ہی آپ ابشر پر جاکر ’ھویہ الرقمیہ‘ (میری ڈیجیٹل شناخت) کا انتخاب کریں گے آپ کے سامنے اقامہ کارڈ، استمارہ کارڈ اور ڈرائیونگ لائسنس کارڈ والی تمام معلومات اسی شکل و صورت میں سامنے آجائیں گی جیسا کہ اقامہ یا ڈرائیونگ لائسنس یا استمارے میں درج ہوتی ہیں‘۔ 
انہوں نے مزید کہا کہ’ سرکاری کارروائی کراتے وقت پلاسٹک کارڈ کے بجائے اب ابشر میں موجود ڈیجیٹل شناخت پر انحصار کیا جائے گا۔ اس کی شروعات فیلڈ میں سیکیورٹی اہلکاروں کے ہاتھوں ہوگی‘۔
’اگر سکیورٹی اہلکار کسی مقیم غیرملکی یا وہ سعودی شہری کی شناخت کرنا چاہے گا تو کارڈ طلب کرنے کے بجائے ابشر پر جاکر ڈیجیٹل شناخت کی مدد سے تمام معلومات چیک کرلے گا‘۔ 

ایپ سمارٹ فون پر ڈاون لوڈ کی جا سکتی ہے۔(فوٹو ایس پی اے)

معاون وزیر داخلہ نے بتایا کہ فیلڈ میں تعینات سیکیورٹی اہلکاروں کو ’میدان‘ ایپ پلیٹ فارم فراہم کیا جائے گا۔ اس کی مدد سے وہ ابشر ایپ میں موجود ڈیجیٹل کارڈ سے رجوع کرسکیں گے۔ سیکیورٹی اہلکار ڈیجیٹل کارڈ کی ای ریڈنگ کرکے کارڈ کے اصلی یا جعلی ہونے کا پتہ لگالیں گے۔ 
معاون وزیر داخلہ کے مطابق ڈیجیٹل شناخت کے اجرا کے بعد سعودی شہریوں اور مقیم غیرملکیوں کو اس مقصد کے لیے انٹرنیٹ کی ضرورت نہیں ہوگی۔ صحرا میں بھی جہاں انٹرنیٹ کی کوئی سہولت میسر نہیں ہوتی وہاں بھی ڈیجیٹل شناخت کی کارروائی ممکن ہوگی۔ 
 ڈیجیٹل شناخت سو فیصد پلاسٹک کارڈ کی ہو بہو نقل ہوگی۔ اس کی تصدیق انٹرنیٹ سے رابطے کے بغیر کہیں بھی آسانی سے کی جاسکے گی۔ 

شیئر: