Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

متحدہ عرب امارات میں روس کی کورونا ویکسین کے ٹرائلز کا آغاز

روسی ویکسین کے ٹرائلز میں شریک ہونے والوں کی عمر کم سے کم 18 برس ہونی چاہیے (فائل فوٹو: اے ایف پی)
متحدہ عرب امارات میں کورونا وائرس کے بڑھتے کیسز کے پیش نظر ابوظہبی میں روس کی تجرباتی کورونا ویکسین ’سپٹنک فائیو‘ کے فیز تھری کلینکل ٹرائلز کا آغاز کر دیا گیا ہے۔
برطانوی خبر ایجنسی روئٹرز کے مطابق ابوظہبی کے میڈیا آفس نے ایک بیان میں بتایا ہے کہ رضاکاروں کو 20 دن کے وقفے سے ویکسین کی دو خوراکیں دی جائیں گی۔
بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ ٹرائلز میں شریک ہونے والوں کی عمر کم سے کم 18 برس یا اس سے زیادہ ہونی چاہیے۔ اس کے علاوہ وہ کبھی  بھی کورونا وائرس سے متاثر نہ ہوئے ہوں اور نہ ہی کسی دوسری ویکسین کے ٹرائل میں شامل ہوئے ہوں۔
اماراتی حکومت نے ویکسین ٹرائل کا اعلان گزشتہ برس اکتوبر میں کیا تھا۔ ابتدائی طور پر ابوظہبی کے ایک ہسپتال میں ویکسین لگانے کے لیے 500 سے زائد رضاکاروں کو تلاش کیا جا رہا ہے۔
اس کے علاوہ متحدہ عرب امارات چائنہ نیشنل فارماسیوٹیکل گروپ کی بنائی کورونا ویکسین کے بھی فیز تھری ٹرائلز کر رہا ہے۔
وزارت صحت کے مطابق چینی ویکسین کو حکومت منظور کر چکی ہے اور کوئی بھی شخص مفت میں اسے لگوا سکتا ہے۔ لیکن زیادہ خطرے سے دوچار لوگوں کو ترجیح دی جائیں گی۔
گزشتہ دسمبر میں دبئی میں لوگوں کو صرف فائزر اور بائیوٹیک کی تیار کردہ کورونا ویکسین ہی لگائی گئی تھی۔
اماراتی حکام کے مطابق حکومت رواں سال کے پہلے تین مہینوں میں 50 فیصد سے زیادہ آبادی کو ویکسین لگانے کا ارادہ رکھتی ہے۔
متحدہ عرب امارات میں پچھلے دس دنوں میں کورونا کے روزانہ کیسز کی تعداد دوگنا ہو چکی ہے۔ وزارت صحت کے مطابق بدھ کے روز دو ہزار 67  نئے کیسز سامنے آئے۔
متحدہ عرب امارات میں اب تک کورونا کے دو لاکھ اٹھارہ ہزار 766  کیسز سامنے آ چکے ہیں۔ ان میں سے ایک لاکھ پچانوے ہزار 520 افراد صحتیاب ہو چکے ہیں، جب کہ ہلاکتوں کی تعداد 689 ہیں۔  

شیئر: