Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

سعودی وزارت سیاحت کی ڈائریکٹر جنرل ، سارہ الحسینی

سارہ الحسینی ٹورزم ورکنگ گروپ جی-20 کی چیئرپرسن بھی رہی ہیں۔(فوٹو ٹوئٹر)
سارہ الحسینی 2019 سے سعودی وزارت سیاحت میں بین الاقوامی تعاون کی ڈائریکٹر جنرل ہیں۔
عرب نیوز کے مطابق سارہ الحسینی  انٹرنیشنل تنظیموں جیسے یو این ورلڈ ٹورزم آرگنائزیشن(یو این ڈبلیو ٹی او) میں مملکت میں سیاحت کو مربوط کرنے اور دوطرفہ سطح پر ممالک کے ساتھ تعاون میں کلیدی کردار ادا کررہی ہیں۔
سارہ الحسینی ٹورزم ورکنگ گروپ جی-20 کی چیئرپرسن بھی رہی ہیں۔

اقوام متحدہ میں سعودی عرب کے مستقل مشن کے لئے بھی خدمات انجام دی ہیں۔(فوٹو ٹوئٹر)

ان کی سربراہی میں ورکنگ گروپ نے کورونا وائرس کے دوران سیاحت میں محفوظ اور حفاظتی سفر میں مدد فراہم کی اور2020 میں کامیاب نتائج پیش کئے۔
سارہ الحسینی  نے جی 20 کے ایجنڈے پر سیاحت کو آگے بڑھاتے ہوئے ایک مضبوط پروگرام مربوط کیا ہے۔
امریکی ریاست نیویارک سے اپنے کیرئیر کا آغاز کرنے والی سارہ الحسینی نے سعودی عرب کے مستقل مشن کے لئے اقوام متحدہ میں بھی خدمات انجام دی ہیں۔
وزارت سیاحت میں شامل ہونے سے قبل انہوں نے سعودی عرب کی جانب سے کثیر جہتی تنظیموں کے ساتھ مل کر دیگر ممالک کی امیدواروں کے لئے مختلف پروگرام تشکیل دیئے۔

انہوں نےجی 20  میں سیاحت کو آگے بڑھاتے ہوئے مضبوط پروگرام مربوط کیا۔(فوٹو ٹوئٹر)

وہ قانونی امور، انسداد دہشت گردی اور بجٹ کمیٹی و دیگر انتظامی کمیٹیوں کی ماہر کی حیثیت سے بھی مختلف اوقات میں خدمات انجام دے چکی ہیں۔
نیویارک میں اقوام متحدہ میں مستقل مشن کے لیے خدمات انجام دینے کے دوران انہوں نے انسانی خدمات  کی کوآرڈینیٹر کی حیثیت سے بھی اہم امور انجام دئیے ہیں۔
سارہ الحسینی نے2010 میں امریکی یونیورسٹی سے بینالاقوامی علوم میں بیچلر کی ڈگری حاصل کی۔ اس کے بعد امریکہ ہی کی سیٹن ہال یونیورسٹی نیو جرسی سے سفارت کاری اور بین الاقوامی تعلقات عامہ میں ماسٹر کیا۔  2012 میں انہوں نے گلوبل سوسائٹی میں ماسٹر ڈگری حاصل کی۔
کثیرالجہتی انسداد دہشت گردی کی پالیسی اور سیکیورٹی کے امور پر 2015 میں امریکہ کی روٹجرز یونیورسٹی سے مختلف کورسز کئے۔
انہوں نے سعودی عرب کی جانب سے منفرد منصوبوں پر عالمی ردعمل کے بارے میں عرب نیوز کو بتایا کہ مشرق وسطی میں سیاحت کے فروغ  کے لیے ضروری وسائل لانے میں سعودی عرب کا اہم کردار ہے۔
انہوں نے بتایا کہ مشرق وسطی میں ثقافتی ورثے، مہم جوئی، قدرتی سیاحت کے ساتھ ساتھ  ہم خطے میں بہت سی دیگر سیاحتی دلچسپیاں اور صلاحیتیں دیکھ رہے ہیں۔
ریاض میں موجود  اقوام متحدہ کے ورلڈ ٹورزم آرگنائزیشن کے علاقائی دفتر کی جانب سے خواتین ، نوجوانوں اور دیہی علاقوں کے لوگوں کی صلاحیتوں کو پرکھنے کے بعد ان میں اضافہ کیا جائے گا۔
سارہ الحسین نے مزید کہا  کہ اس سے مختلف نجی شعبوں میں صلاحیتیں پیدا ہوں گی کہ وہ خطے میں فیصلہ ساز پالیسیوں کے ساتھ ساتھ سرمایہ کاروں اور نجی شعبوں میں سرمایہ کاری کو ترقی دینے میں مددگار ثابت ہوں گے۔
 
 

شیئر: