Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

امریکی سفیر کا دورہ تائیوان، ’امریکہ آگ سے کھیل رہا ہے‘

امریکی سفیر 13 سے 15 جنوری کو تائیوان کے دورے پر ہوں گی (فوٹو: روئٹرز)
اقوام متحدہ کے لیے امریکی سفیر کیلی کرافٹ تائیوان کے اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتوں کے لیے اگلے ہفتے دورہ کریں گی۔
خبر رساں ادارے روئٹرز کے مطابق اقوام متحدہ کے لیے امریکی مشن کے مطابق امریکی سفیر 13 سے 15 جنوری کو تائیوان دورے پر ہوں گی۔ ان کے اس دورے کے بارے میں چین کا کہنا ہے کہ ’امریکہ آگ سے کھیل رہا ہے۔‘
بیجنگ جو اس خودمختار جزیرے کو اپنا علاقہ قرار دیتا ہے، سبکدوش ہونے والی ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے تائیوان کی بڑھتی ہوئی حمایت اور امریکی عہدیداروں کے تائیوان دورے پر اپنی برہمی کا اظہار کر چکا ہے۔
گذشتہ برس اگست اور ستمبر میں دو امریکہ عہدیداروں کے تائیوان کے یکے بعد دیگرے دوروں کے دوران چین کے لڑاکا طیارے تائیوان کے قریب پہنچے تھے۔
امریکہ کے دیگر ممالک کی طرح تائیوان کے ساتھ باقاعدہ سفارتی تعلقات نہیں تاہم امریکہ اس کا حمایتی اور اسلحہ فراہم کرنے والا ملک ہے۔
اقوام متحدہ کے لیے امریکی مشن کا کہنا ہے ’اپنے سفر کے دوران سفیر کیلی کرافٹ یو ایس ون چائنا پالیسی کے تحت تائیوان کے بین الاقوامی مقام کے لیے امریکی حکومت کی مضبوط اور جاری مدد کو مزید مستحکم کریں گی۔ یہ تائیوان رلیشنز ایکٹ، تھری یو ایس پی آر سی جوائنٹ کمیونیکس اور تائیوان کو کرائی گئی یقین دہانی کے چھ نکات کے مطابق ہے۔‘
امریکہ تائیوان کو 1979 کے تائیوان ریلشنز ایکٹ کے تحت اپنا دفاع کرنے کے ذرائع فراہم کرنے کا پابند ہے۔
چین نے کہا ہے کہ وہ امریکی عہدیدار کے دورے کی سخت مخالفت کرتا ہے۔

گذشتہ برس امریکہ کے دو عہدیدار تائیوان کا دورہ کر چکے ہیں (فوٹو: روئٹرز)

اقوام متحدہ کے لیے چین کے سفیر کا کہنا ہے کہ ’ہم امریکہ کو یہ یاد دلانا چاہتے ہیں کہ جو بھی آگ کے ساتھ کھیلتا ہے وہ خود کو جلائے گا۔ امریکہ کو اپنے غلط اقدامات کی بھاری قیمت چکانا پڑے گی۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ ’چین امریکہ پر زور دیتا ہے کہ اپنے خطرناک اشتعال انگیزیوں کو روکے اور چین امریکہ تعلقات اور دونوں ممالک کے لیے نئی مشکلات پیدا کرنا بند کر دے اور مزید غلط سمت جانا چھوڑ دے۔‘
یہ ایک علامتی دورہ ہے، چین کی جانب سے اعتراضات کی وجہ سے تائیوان اقوام متحدہ کا رکن نہیں ہے۔
چین تائیوان کو اپنے ہی ایک صوبے کی طرح دیکھتا ہے اور اس کو ملک تسلیم نہیں کرتا۔ چین کا کہنا ہے کہ بین الاقوامی سطح پر صرف بیجنگ کو حق ہے کہ وہ تائیوان سے متعلق بات کرے۔

امریکہ اور چین کے درمیان کئی برسوں سے کشیدگی ہے (فوٹو: روئٹرز)

 تائیوان کا کہنا ہے کہ بولنے کا حق اس کے جمہوری طور پر منتخب حکومت کو ہے نہ کہ چین کو۔
کورونا وائرس کی وبا کے دوران عالمی ادارہ صحت سے معلومات حاصل کرنے سے روکنے پر تائیوان نے چینی دباؤ کی شکایت کی ہے۔
امکان ہے کہ امریکی سفیر اپنے دورے کے دوران اس معاملے کو اٹھائیں گی۔

شیئر: