Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

ملک کے وزیراعظم کو اس طرح بلیک میل نہیں کرتے: عمران خان

پاکستان کے وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ سانحہ مچھ کے متاثرین کے تمام مطالبات تسلیم کر لیے ہیں۔ لاشوں کو دفنائیں گے تو آج ہی کوئٹہ جاؤں گا۔
انہوں نے کہا کہ اپنے دو وزرا کو متاثرین کے پاس کوئٹہ بھیجا اور خود بھی متاثرین کے پاس جانے کو تیار ہیں۔
اسلام آباد میں سپیشل ٹیکنالوجی زون اتھارٹی کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ ’اپنے ملک کے وزیراعظم کو اس طرح بلیک میل نہیں کرتے کیونکہ ایک ملک کا جو وزیراعظم ہوتا ہے، پھر اس طرح ہر کوئی بلیک میل کرے گا۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’سب سے پہلے تو یہ جو ملک میں ڈاکوؤں کا ایک ٹولہ ہے جو کہتا ہے کہ ہمارے کرپشن کے تمام کیسز معاف کر دو، نہیں تو ہم حکومت گرا دیں گے، یہ بھی تو ڈھائی سال سے ایک بلیک میلنگ چل رہی ہے۔‘
ان کا کہنا تھا کہ ’اس لیے یہ بہت اہم ہے کہ جب تمام مطالبات بھی مان لیے ہیں اور میں نے ان کو کہا ہے کہ جیسے ہی آپ ان کو دفنائیں گے میں کوئٹہ آؤں گا اور لواحقین کے ساتھ ملوں گا۔‘
عمران خان نے کہا کہ ’اگر آپ آج ان کو دفنائیں گے تو میں آج ہی کوئٹہ جاتا ہوں اور ان سے ملتا ہوں۔ یہ نہیں کر سکتے کہ آپ شرط عائد کریں کہ جس کی کوئی سمجھ نہیں ہے، کہ وزیراعظم آئیں گے تو ہم دفنائیں گے۔‘
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ ’میتیں میتیں ہوتی ہیں، میتیں سب کی سانجھی ہوتی ہیں۔‘
انہوں نے بتایا کہ ہزارہ برادری کے تمام مطالبات منظور کرکے رپورٹ وزیراعظم کو دے دی تھی، شہدا کی تدفین ہوتے ہی وزیراعظم کوئٹہ روانہ ہوجائیں گے۔
وزیر داخلہ شیخ رشید احمد نے امید ظاہر کی کہ آج یہ مسئلہ خوش اسلوبی سےحل ہو جائے گا۔

وزیر داخلہ شیخ رشید نے بتایا کہ ہزارہ برادری کے تمام مطالبات منظور کرکے رپورٹ وزیراعظم کو دے دی تھی (فوٹو:اے پی پی)

انہوں نے مزید بتایا کہ جے آئی ٹی بن گئی ہے، ڈی سی ، ڈی پی او ، ساری انتظامیہ کو معطل کردیا ہے۔ سات افغانی شہدا کو بھی معاوضہ دیا جائے گا۔
پاکستان پیپلزپارٹی نے وزیراعظم کے بیان پر ردعمل دیتے ہوئے کہا ہے کہ وزیراعظم ہزارہ کمیونٹی کے زخموں پر مرہم رکھنے کے  بجائے ان کے زخموں پر نمک چھڑک رہے ہیں۔
پیپلز پارٹی کے رہنما نیر بخاری نے کہا ہے کہ ’وزیراعظم کا ہزارہ کمیونٹی سے متعلق بیان انتہائی نامناسب ہے، انہیں معافی مانگنی چاہیے۔‘
عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے ترجمان زاہد خان نے بھی وزیراعظم کے بیان پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کا بیان ہزارہ کمیونٹی کی توہین کے مترادف ہے۔
خیال ہے کہ کوئٹہ میں ہزارہ برادری کے افراد مچھ میں قتل کیے گئے کان کنوں کی لاشوں کے ساتھ دھرنا دیے بیٹھے ہیں اور انہوں نے مطالبہ کیا ہے کہ وزیراعظم کوئٹہ آئیں گے تب ہی مقتولین کی تدفین کی جائے گی۔

شیئر: