Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

یوکرین طیارہ حادثہ: ’ایران لواحقین کو ڈرا، دھمکا اور ہراساں کر رہا ہے‘

ایران نے یوکرینی طیارہ مار گرانے کی ذمہ داری قبول کی تھی۔ فوٹو اے پی
انسانی حقوق کی عالمی تنظیم ہیومن رائٹس واچ نے ایران سے یوکرینی طیارے کی تباہی کی شفاف اور معتبر تحقیقات کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔
عرب نیوز کے مطابق ہیومن رائٹس واچ نے ایران سے بین الاقوامی اداروں کے ساتھ تعاون کرنے کا کہا ہے تاکہ سچائی کو سامنے لایا جا سکے، اور متاثرہ خاندانوں کو انصاف مہیا کیا جائے۔
یاد رہے کہ گزشتہ سال جنوری میں یوکرینی مسافر طیارہ پی ایس 752 میزائل حملے میں گر کر تباہ ہو گیا تھا جس کا ذمہ دار ایرانی سپاہ پاسداران انقلاب کو ٹھہرایا جاتا ہے۔ 
طیارے میں سوار تمام 176 افراد ہلاک ہو گئے تھے۔
ہیومن رائٹس واچ مشرق وسطیٰ کے نائب ڈائریکٹر کا کہنا ہے کہ ایرانی  حکومت لواحقین کو معاوضہ ادا کرنے کے علاوہ شفاف اور غیر جانبدار تحقیقات کرے، اور کسی کے بھی عہدے کا لحاظ کیے بغیر قانونی چارہ جوئی کرے۔
یوکرین کو تحقیقات میں نہ شامل کرنے پر بھی ایران کو تنقید کا نشانہ بنایا جا چکا ہے۔
کینیڈا بھی کئی مرتبہ ایران سے کثیرالجہتی تحقیقات کا مطالبہ کر چکا ہے۔ یوکرینی طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والوں میں سے اکثریت کا تعلق کینیڈا سے تھا۔
ایران نے طیارہ حادثے میں سپاہ پاسداران انقلاب کے ممکنہ کردار پر پردہ ڈالنے کی کوشش کی ہے جس کے بعد ایران میں ملک گیر احتجاجی مظاہرے بھی شروع ہو گئے تھے۔

طیارے میں سوار تمام 176 افراد ہلاک ہو گئے تھا۔ فوٹو اے ایف پی

ہیومن رائٹس واچ کے مطابق ان مظاہروں میں شریک ہونے والوں میں سے کم از کم 20 افراد کے خلاف مقدمات چلائے جا چکے ہیں، لیکن طیارے کی تباہی کے ذمہ داران کے خلاف کوئی قانونی چارہ جوئی نہیں کی گئی۔
ہیومن رائٹس واچ مشرق وسطیٰ کے نائب ڈائریکٹر مائیکل پیج نے ایران سے مطالبہ کیا ہے کہ مظاہرین پر لگائے تمام الزامات کو فوراً اور غیر مشروط طور پر واپس لے، لواحقین کو ڈرانا دھمکانہ بند کرے، اور ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچانے کی کوشش کرے۔
ایران کی عدلیہ کے ترجمان کے مطابق طیاہ حادثے سے متعلق چھ لوگوں کو حراست میں لیا گیا تھا، لیکن پانچ کو ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
فارسی اخبار ’ایران انٹرنیشنل‘ کے ایڈیٹر نے عرب نیوز کو بتایا کہ ایران کی عدلیہ انسانی حقوق کی پاسداری کے لیے نہیں بنائی گئی بلکہ ریاست کے تحفظ کے لیے ہے۔
ایڈیٹر صدیق صبا نے مزید کہا کہ حادثے کے ذمہ داران کا تعلق پاسداران انقلاب سے ہونے کے باعث، ایرانی حکومت اپنی ساکھ کے تحفظ کے لیے ہر ممکن کوشش کرے گی کہ انہیں حادثے کا ذمہ دار نہ ٹھہرایا جائے۔
ہیومن رائٹس واچ کے مطابق ایرانی حکومت طیارہ حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں کو ڈرا، دھمکا اور ہراساں کر رہی ہے تاکہ وہ انصاف کی جستجو چھوڑ دیں۔

شیئر: