Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

پاکستان میں بلیک آؤٹ: ’پاور بینک کہاں چھپایا ہے انارکلی؟‘

حکام کے مطابق بجلی کی بحالی کا عمل شروع ہو چکا ہے (فوٹو: وزارت توانائی)
پاکستان میں اچانک بجلی کا بلیک آؤٹ ہوا تو ایک جانب تشویش کا اظہار کرتے شہریوں نے خرابی کا سبب جاننا چاہا تو دوسری جانب سوشل ٹائم لائنز پر افواہوں کے ساتھ طنزیہ تبصروں اور میمز کا بازار گرم ہو گیا۔
جنوری کی سردی میں بجلی کی بندش کے موضوع پر ہونے والی گفتگو کی حدت اتنی بڑھی کہ چند منٹ میں ہی ’بلیک آؤٹ‘ ٹرینڈز لسٹ کا سرفہرست ٹرینڈ بن گیا۔
ابتدائی خاموشی کے بعد وزارت توانائی کی جانب سے صارفین کو تکنیکی پہلو بتا کر بجلی کی خرابی کی وجہ بتائی گئی تو سوشل میڈیا صارفین کچھ دیر قبل تک کی تشویش کو نظرانداز کر کے اپنی حس مزاح کا استعمال کرتے ہوئے لفظوں اور تصاویر کی مدد سے مسکراہٹیں بکھیرنے لگے۔ کسی نے کہا کہ سافٹ ویئر اپ ڈیٹ ہو رہا ہے۔ اسی پیرائے میں گفتگو کرتے ہوئے ایاز بلوچ نامی صارف نے دوسروں کو نہ گھبرانے کا مشورہ دے ڈالا۔
کچھ صارفین نے افواہوں کا ذکر کرتے ہوئے انہیں جھٹلایا تو ساتھ ہی فون بیٹریز بچانے کے مشورے دیے ۔
 

آئی فون اور اینڈرائڈ فونز بیٹریز کا ذکر چھڑا تو میمز کے ذریعے اظہار خیال کرنے والوں نے کچھ دیر بعد کے حالات کی منظر کشی بھی کی۔
 

سوشل میڈیا کی پسندیدہ میمز میں سے ایک ’شہزادہ سلیم اور انارکلی‘ کا ذکر اس مرتبہ بھی ہوا تو ’شہزادہ سلیم انارکلی سے پوچھتے پائے گئے کہ پاور بینک کہاں چھپایا ہے؟‘۔
کچھ ٹائم لائنز پر خدشات اور افواہوں کا ذکر ہوا تو جواب میں دیگر صارفین نے اپنے اپنے انداز میں ایسا نہ کرنے کی تجویز دی۔
وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی ابلاغ شہباز گل نے ایسی ہی ایک ٹویٹ پر تبصرہ کیا تو لکھا ’آپ تو ہر وقت فلم بنے رہتے ہیں‘۔
 
اسلام آباد اور کراچی سمیت دیگر شہروں سے کچھ صارفین نے اپنے اپنے علاقوں کی تصاویر شیئر کرتے ہوئے ہر جانب تاریکی میں کچھ مقامات پر لائٹ کی موجودگی کا ذکر کیا تو ’ہو پی ایس‘ اور ’جنریٹرز‘ والوں کو موجودہ صورتحال میں حقیقی خوش قسمت قرار دیا۔
بجلی نہ ہونے سے پیدا ہونے والی پریشانی کا ذکر ہوا تو سوشل میڈیا صارفین کی خاصی تعداد طبی مراکز میں انتہائی نگہداشت کے شعبوں میں موجود مریضوں سے متعلق کسی ناخوشگوار صورتحال سے بچنے کی دعا کرتے رہے۔

سوشل میڈیا پر بجلی کے تعطل سے متعلق بحث کے دوران ہی وزارت توانائی نے خبر دی کہ بحالی کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے۔

یاد رہے کہ بجلی کے بریک ڈاؤن کی وجوہات بیان کرتے ہوئے وزارت توانائی کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ’ابتدائی رپورٹ کے مطابق گدو میں 11:41پر فالٹ پیدا ہوا، فالٹ نے ملک کی ہائی ٹرانسمیشن میں ٹرپنگ کی اور جس کی وجہ سے ایک سینڈ سے بھی کم وقت میں سسٹم کی فریکونسی 50سے صفر پر آئی ہے۔ فریکونسی کے گرنے کی وجہ سے پاور پلانٹس بند ہوئے ہیں‘۔

شیئر: