Sorry, you need to enable JavaScript to visit this website.

جبل طلان کی چوٹی، بادلوں میں گھرا  سکون کا روشن مینار

22 ہزارمیٹر بلند چوٹی ایک مدت سے سیاحوں کو اپنی جانب راغب کررہی ہے۔(فوٹو عرب نیوز)
جنوبی سعودی عرب میں موجود 22 ہزار میٹر بلند جبل طلان کی چوٹی کافی مدت سے فوٹوگرافرز اور سیاحوں کو اپنی جانب راغب کررہی ہے خاص طور پر موسم سرما میں جب کم بلندی پر موجود بادل اور دھندخاموشی کے ساتھ ساتھ تنہائی کا احساس پیدا کرتی ہے۔
عرب نیوز میں شائع ہونے والے مضمون کے مطابق جبل طلان الدایر گورنریٹ کی حجاز رینج کا حصہ ہے جس نے سرما کے سیاحوں کو  راغب کرنے کے لئے سرگرمیاں تیز کردی ہیں۔

اس مقام میں پہاڑی راستوں،عجائب گھروں، دیہی قیام گاہوں کے ساتھ ساتھ کافی، آم اور شہد جیسی مصنوعات کی اہمیت کو اجاگر کرنے والے زرعی میلوں کا تعارف کرایاجا رہا ہے۔
اس مقام کی سیر کے لئے آنے والے کئی لوگوں کے لئے میلے وغیرہ ثانوی حیثیت کے حامل ہیں، وہ کوہ طلان کی چوٹی سے نظارہ کرنے کے خواہشمند ہیں۔
یہاں آنے والے لوگ کئی گھنٹے سردماحول میں گزارتے ہیں۔ وہ  رواں دواں ہنگامہ خیز زندگی سے نکل کر بلندی پر تنہائی سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ انہیں ہوا میں تیرتے دبیز بادلوں سے قریب ہی واقع پہاڑیوں کی جھلک بھی دکھائی دیتی ہے۔

فوٹوگرافر حامد العلی نے بتایا کہ سرما میں درجہ حرارت کبھی کبھار ہی 15سیلسیئس سے نیچے گرتا ہے جو پورے گورنریٹ میں ابرآلود  اور دل کو بہلانے والا ماحول پیدا کر دیتا ہے۔
دھند میں شہر کی روشنیوں کے جھرمٹ دور سے جھلملاتے دکھائی دیتے ہیں۔ یہ ایک ایسا منظر ہے جو مملکت کے دیگر حصوں میں شاذ و نادر ہی دکھائی دیتا ہے۔
حامد نے کہا کہ بہت سے فوٹو گرافرز پہاڑ کی چوٹی سے نظارے تلاش کرتے ہیں۔ یہ مقام نہایت دلکش ہے  جو کسی پینٹنگ کی طرح لگتا ہے۔ اس کی تعریف کی جانی چاہئے۔

جازان کا علاقہ مملکت میں سب سے حسین مقامات میں سے ایک شمار کیاجاتا ہے۔ یہ اپنے جغرافیائی لحاظ، بیرونی سرگرمیوں اور زرعی مصنوعات کے باعث زائرین اور سیاحوں میں مقبول ہے ۔
الدایر گورنریٹ کافی کے درختوں کی کاشت کے حوالے سے بھی معروف ہے ۔ یہ اعلیٰ معیار کی خولان کافی  کے لئے بھی جانا جاتا ہے۔ یہ دنیا میں کافی کی بہترین اقسام میں سے ایک ہے۔

خولانی کافی کے بیج یونیسکو کو پیش کئے جا رہے ہیں تاکہ اسے ورثے کی فہرست میں شامل کی جا سکے۔
جازان کے پہاڑکافی کے 54 ہزار درختوں کی میزبانی کر رہے ہیں۔ یہ درخت 600 کسانوں نے لگائے ہیں جو سالانہ 300 ٹن ذائقے دار بیج پیداکر رہے ہیں۔
گورنریٹ میں کافی کے ان درختوں کا جشن بھی منایا جاتا ہے جس میں علاقے کے گورنر شریک ہوتے ہیں۔ اس میں بعض سرکاری حکام کے علاوہ دنیا بھر سے کافی میں دلچسپی رکھنے والے لوگ بھی شرکت کرتے ہیں۔
جازان مملکت کا سب سے بڑا پہاڑی صوبہ ہے۔ جس کی آبادی ایک لاکھ ہے۔ یہاں 420 دیہات پائے جاتے ہیں۔
الدایر حکومت کے نایف بن لبدہ نے کہا کہ خاص طور پر تیار کئے جانے والے سرما  پروگرام، مملکت بھر سے زائرین کو راغب کریں گے اور ممکنہ طور پر کافی کے جشن خاص طور پر مقبول ثابت ہوں گے۔
بہت سے ایونٹس وسط مدتی تعطیلات کی مطابقت سے ہوتے ہیں۔ یہ سرگرمیاں فیملیز کے لئے بھی مناسب ہوتی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تمام شعبوں میں مسابقت ایک ہدف بن گئی ہے۔
ایسے میں کاروباری افراد بھی زائرین کو ان کی دلچسپی کے مطابق پرکشش ماحول فراہم کرنے کے لئے میدان میں نکلے ہوئے ہیں۔
دریں اثنا کاروبار کی رفتار میں تیزی لانے کے لئے کوشاں افراد نے گورنریٹ میں سرمایہ کاری کی حوصلہ افزائی کرنے کا منصوبہ بنایا ہے۔
بن لبدہ نے کہا کہ الدایر نے اپنی حیرت انگیز صلاحیت کے باعث خود کو اقتصادی، زرعی اور سیاحتی نقشے پرابھار لیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ زرعی سرگرمیاں، ماہی گیری، موتیوں کی تجارت اور ایک بھر پور ثقافتی ورثہ اس گورنریٹ کو انتہائی خوبصورت اور اُمید افزا گورنریٹس میں سے ایک بنا دیتا ہے۔
 

شیئر: